مرزا عبدالقدوس
چناب نگر میں ایف آئی اے نے چھاپہ مار کر ہنڈی کا غیر قانونی کاروبار کرنے والے سعید نامی شخص گرفتار کرلیا ہے ، جو قادیانی مرکز سے متصل مرکزی بازارکے اقصیٰ چوک میں گزشتہ کئی برسوں سے سرگرم تھا۔ ایف آئی اے نے بھاری مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی بھی اس چھاپے کے دوران اپنے قبضے میں لی۔ ذرائع کے مطابق سعید نامی شخص ایک وسیع نیٹ ورک کا کارندہ ہے ، جو غیر قانونی ذرائع سے افراد کو بیرون ملک بھجوانے میں بھی سرگرم رہا ہے ۔ بیرونی ملک خصوصاً یورپی ممالک میں موجود قادیانیوں کی بڑی تعداد اس نیٹ ورک سے روابط میں ہے ۔ مقامی ذرائع کے بقول سعید نام کے اس ملزم کی طرح چناب نگر میں قادیانیوں کے کئی اور نیٹ ورک بھی کام کر رہے ہیں، جن کو قادیانی نیٹ ورک کا حصہ ہونے کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ کے بعض اعلیٰ افسران کی سرپرستی بھی حاصل ہے ۔
اقصیٰ چوک( مین بازار چناب نگر )میں مخبر کی اطلاع پر دو دن قبل جب چھاپہ مارا گیا تو بھاری کرنسی کے علاوہ اس نیٹ ورک میں استعمال ہونے والے موبائل وغیرہ ایف آئی اے حکام فیصل آباد نے قبضے میں لے لئے ۔ ذرائع کے مطابق سعید نامی شخص گزشتہ ساڑھے پانچ چھ سال سے اسی دکان میں یہی کاروبار کر رہا تھا۔ جرمنی، اٹلی اور دیگر یورپی ممالک سے بڑی تعداد میں قادیانی اس کے ذریعے مرکز اور اپنے اہل خانہ کو رقوم بھجواتے تھے ۔ مقامی پولیس کے علم میں ہونے کے باوجود ملزم سعید کو کھلی چھوٹ حاصل تھی۔ تاہم ایف آئی اے حکام نے خفیہ ذرائع سے اطلاع ملنے کے بعد انتہائی کامیاب کارروائی کی اور اسے فرار ہونے کا موقع نہیں دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم سعید سے تفتیش کے بعد کئی اہم انکشافات ہونے کی توقع ہے ، جبکہ چناب نگر میں حوالہ اور ہنڈی سمیت دیگر غیر قانونی دھندوں میں ملوث کئی اور کارندوں کے نام بھی ایف آئی اے حکام کے علم میں آسکتے ہیں۔ اور اگر ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے تو ایک بہت بڑے نیٹ ورک کی تہہ تک پہنچا جا سکتا ہے اور قادیانی مرکز کی سرپرستی میں چلنے والے ہنڈی اور رقوم کی غیر قانونی طریقے سے منتقلی کے عمل کو روکا جا سکتا ہے ۔
چناب نگر اور چنیوٹ کے معتبر ذرائع نے’’امت‘‘کو بتایا کہ چناب نگر میں صوبائی انتظامیہ کے نمائندہ افسران مثلاً ڈی سی او اور ڈی پی او چنیوٹ بھی غیر قانونی دھندوں میں ملوث اس نیٹ ورک کے سامنے بے بس ہیں۔ قادیانیت سے تائب ہوکر مسلمان ہونے والے متعدد افراد کے خلاف مقامی تھانے میں آئے روز کوئی نہ کوئی جواز بنا کر اُن کے مرزائی پڑوسی اپنے مرکز کی آشیر باد سے مقدمات درج کراتے ہیں،جبکہ پولیس اُن نو مسلموں کو گرفتار کر کے اُن کے اہل خانہ کو بھی تنگ کرتی ہے ۔ منشیات فروشوں کو بھی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔ جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرکے قادیانی انہیں اپنے دام میں پھنسا لیتے ہیں۔
ایک مقامی ذریعے نے دعویٰ کیا کہ چناب نگر میں ضلعی انتظامیہ کے بعض سرکاری ملازمین جن رہائش گاہوں میں مقیم ہیں، وہ قادیانیوں کی ملکیت ہیں اور وہ بغیر کرایہ دیے ان میں رہائش پذیر ہیں۔ دیگر کئی طریقوں سے بھی قادیانی لابی، انتظامیہ کو اپنے قابو میں رکھنے کے لئے اقدامات کرتی ہے ۔ وہ افسر جو مراعات لے کر یا دباؤ میں آکر ان کے زیر اثر آنے کے بجائے قانون کے مطابق کارروائیاں کرنے کی کوشش کرتا ہے ، اس کا ٹرانسفر کرا دیا جاتا ہے ۔ انتظامیہ کی جانب سے قادیانیوں کے ساتھ اس نرم رویے کے خلاف مقامی علمائے کرام اور لوگ متعدد بار شکایات بھی کرچکے ہیں، لیکن انہیں طفل تسلیاں دے کر مطمئن کردیا جاتا ہے ۔ اب سعید نامی شخص کے خلاف ایف آئی اے حکام کی کارروائی کو تحسین کی نظر سے دیکھا جارہا ہے ، کیونکہ مقامی انتظامیہ ایسی کسی کارروائی سے ہمیشہ گریزاں رہی ہے ۔ مقامی حلقوں نے ایف آئی اے حکام سے درخواست کی ہے کہ چناب نگر میں حوالہ اور ہنڈی کے ذریعے رقم کی غیر قانونی منتقلی کا کاروبار کرنے والے دیگر افراد جو قادیانیت سے تعلق رکھتے ہیں، ان سب کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے ۔ مقامی حلقوں نے صوبائی انتظامیہ سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ ضلعی انتظامیہ کے پاس درج متعدد شکایات جو چناب نگر کے بارے میں ہیں، ان کا نوٹس لے اور طاقتور قادیانی لابی کے نیٹ ورک کو توڑ کر تمام جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرے۔ نیز نو مسلم افراد کے خلاف بنائے گئے بے بنیاد مقدمات فوری طور پر ختم کئے جائیں۔
(روزنامہ’’امت‘‘،کراچی۔19؍نومبر2018ء)