احرار کا ہدف امریکی سامراج سے نجات اور خطہ میں امن ہے
لاہور(3؍اکتوبر)مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمداویس نے کہاہے کہ ہمارے اجداد نے ہمیں ورثہ میں مال ودھن نہیں دیا ،بلکہ دین اسلام کی اقدار کی حفاظت کی خاطر مرمٹنے کا درس دیا ہے اور ہمیں اپنی اصل مال ومتاع یعنی ایمان کی حفاظت اچھی طرح کرنا آتی ہے ،انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اساس الایمان ہے اس پر جس طرف سے حملہ کیا جائے گا امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری ؒ کے قافلہ ٔ حریت کے سپاہی تن من کی بازی لگا کر ان شاء اﷲ تعالیٰ عقیدہ ختم نبوت کا دفاع کریں گے۔ انہوں نے کہا مجلس احرار کا ہدف امریکی سامراج سے نجات اور خطہ میں امن ہے ، ہم بنیاد پرست ہیں اور ہماری بنیاد اﷲ کے احکامات اور عقیدہ ختم نبوت ہے۔ اس کے دفاع کی خاطر ہم ہر کوشش کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح خطے میں امن ہے ،اور اس امن کو قائم کرنے کے لیے ہم نے قربانیاں دیں ہیں ،جو لوگ صرف زبانی امن کی مالاجپتے ہیں، ہم ان میں سے نہیں ،ہم نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ ہم امن پسند ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ عالمی استعماراین جی اوز کے ذریعہ سے پاکستان میں اپنی مرضی کی قانون سازی کے لئے سازشیں کر رہا ہے ، جسے ناکام بنانے کی خاطرہم کو قرآن و سنت سے رہنمائی لیناہوگی ، فرقہ واریت ملک و قوم کے لئے زہر قاتل ہے، باہمی یکجہتی سے ہی ملک کو مسائل سے نکالا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی استعمارکے خلاف ہماری جنگ جاری ہے ،ہمارے آباء نے جو راستے ہمارے لئے متعین کئے ہم انہی راستوں پر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار ہمارے آئین اور قانون میں شامل اسلامی دفعات کو ختم کروانے اور اپنی مرضی کی قانون سازی کے لئے سازشیں کر رہی ہیں اور اس مقصد کی خاطر این جی اوز ان کا ہتھیار ہیں ، یہ این جی اوز ہر سیاسی جماعت میں اپنی لابی بنا چکی ہیں اور یہی لابیز آئین میں اپنی مرضی کی مداخلت کے لئے قانون سازی کر رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرستی اور فرقہ وارانہ نفرت عالم اسلام کے خلاف استعمار کا ایجنڈا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اسلامی قوانین کے نفاذ کی اس جنگ میں کامیابی کا ایک ہی راستہ ہے کہ قوم اپنی صفوں میں اتحاد پیداکرے اوران کے آگے سیسہ پلائی دیوار بن جائے ۔
تحفظ ختم نبوت کی پُرامن جدوجہدنکتہ ٔ اتحادہے:سیدکفیل بخاری
لاہور(5؍اکتوبر)مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب امیرسیدمحمدکفیل بخاری نے کہاہے کہ ہم اسلام اوروطن کی محبت سے سرشار لوگ ہیں اورتحفظ ختم نبوت کا کام ہماراطرہ ٔ امتیازہے ۔انہوں نے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہماری نجات اسلامی تعلیمات پرعمل پیراہونے میں مضمرہے اورقرآن پاک دستورحیات ہے ۔لادین مغربی نظام ہائے زندگی انسانوں کے بنائے ہوئے ہیں جبکہ قرآنی تعلیمات اﷲ تعالیٰ کی نازل کردہ ہیں۔ سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ دستور پاکستان کی اسلامی دفعات کے خلاف بیرونی این جی اوزکے ایجنڈے کوروکنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔انہوں نے کہاکہ قادیانی گروہ ملک وملت کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے اوربعض مقتدر قوتیں قادیانیت کوپرموٹ کررہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ دینی قوتوں کوفرقہ واریت کی نفی اوراتحادامت کی طرف آگے بڑھناچاہیے ۔انہوں نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوت اورتحفظ ناموس رسالت ؐ کی پرامن جدوجہدہی ہمیں نکتہ اتحاد مہیاکرتی ہے ۔
سکولوں میں اسلام ‘پاکستان مخالف نصاب پڑھایا جا رہا ہے :عبداللطیف
لاہور(8؍اکتوبر)مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے نجی اسکولوں کے نصاب میں وطن عزیز کیخلاف مواد اورمتنازع کورس کے انکشاف پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک گہری اوردیرینہ سازش کا شاخسانہ قراردیاہے ۔انہوں نے کہاکہ بچوں کے والدین نے اس سلسلہ میں عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ بھی کیاہے۔ جوخوش آئندہے ۔ایک میڈیا رپورٹ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ملک بھرکے سب سے بڑے سکولوں کا نیٹ ورک اس قدر بااثرمافیابن گیاہے کہ وہاں پرمحکمہ تعلیم کے افسر ان کوباقاعدہ انسپکشن کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے ۔ان سکولوں میں سندھ ،پنجاب ،خیبرپختونخواہ سمیت دیگر ٹیکسٹ بک بورڈز کی کتابیں پڑھانے کے علاوہ اپنااپنانصاب بھی پڑھایا جاتاہے،جس میں ملک مخالف مواد شامل کیاگیاہے اور کمسن طلبا کے ذہن میں ایسے سبق اورنقشے بٹھائے جاتے ہیں جوسراسراسلام اورپاکستان کے مخالف ہیں۔اس حوالے سے پنجاب کے مختلف شہروں میں محکمہ تعلیم کے نچلے افسران نے محکمے کے اعلیٰ افسران کے علم میں بھی یہ لایا، تاہم کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔ای ڈی اوملتان کی جانب سے اعلیٰ حکام کوخط لکھا گیاہے ،جس میں انہوں نے دی ایجوکیٹر اوربیکن ہاؤس کے نصاب پرپابندی عائد کرنے کی سفارش کی تھی ۔ دی ایجوکیٹر کے سابق ملازم ارمغان علیم ولد عبدالعلیم کی جانب سے سپریم کورٹ کے ہیومن رائٹس سیل کوبھیجی گئی درخواست کے مطابق بیکن ہاؤس کے ذیلی ادارے دی ایجوکیٹرز میں2018ء اور2019ء کی کلاسوں میں سوشل اسٹڈیز میں جموں وکشمیرکوبھارت کا حصہ بتایااوردکھایا جارہاہے ۔اس خط میں پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے لیٹر کاحوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ کوئی بھی اسکول یا ادارہ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی اجازت کے بغیر کوئی بھی چیپٹرعلیحدہ سے چھاپ سکتا ہے نہ پڑھا سکتا ہے ،تا ہم اس کے باوجود ایجوکیٹر کی جانب سے ایسا نصاب پڑھایا جا رہا ہے ،جس پر متعلقہ اتھارٹی کے علم میں لانے کے علاوہ دی ایجوکیٹر کے ریجنل مینجر شہزاد حسین کے علم میں بھی لایا گیا ۔رحیم یار خان کے اسسٹنٹ منیجرغلام احمد کو بھی اس مواد سے آگاہ کیا گیا۔خط کے مطابق دی ایجوکیٹر کلاس 7کی سوشل اسٹڈیز کی کتاب میں گلگت بلتستان اور جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا ہے ۔ دوسری کلاس کے نصاب میں پاکستان کے نقشے کے مطابق سکردو اور آزاد کشمیر کو متنازعہ علاقوں کے طورپر دکھایا گیا ہے ۔چوتھی جماعت کی کتاب میں بھی آزاد کشمیر کو متنازعہ اور گلگت بلتستان کو بھارت کا مقبوضہ علاقہ دکھایا ہے ۔پانچویں جماعت کی کتاب میں بھی اسی طرح کے نقشے ظاہر کئے گئے ہیں ،جن میں کشمیر کو بھارت کا حصہ اور گلگت بلتستان کو متنازعہ علاقہ دکھایا گیا ۔اسی کتاب کے ایک دوسرے حصے میں آزاد کشمیر اور مظفرآباد کو بھی متنازعہ قرار دیا گیا ہے ۔اسی کتاب کے ایک دوسرے نقشے میں مکمل گلگت کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا ہے ۔تیسری جماعت کی کتاب کے نقشے میں جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا ہے ۔اس طرح سوشل میڈیا پر شہریوں نے بیکن ہاؤس اور دی ایجوکیٹر کے اس نصاب کو ففتھ جنریشن وار سے تشبیہ دیتے ہوئے مہم شروع کر دی ہے ۔دانیال ہمدانی نے لکھا ہے کہ ففتھ جنریشن وار اور سلوپوائزنگ کے تحت اب بھارت یا کوئی بھی ملک اپنے حریف کے خلاف جنگ اسی نوعیت کی لڑے گا۔ایجوکیشن مافیا کے نام سے ایک آئی ڈی سے لکھا گیاہے کہ ان اسکولوں میں بچوں کو یہ پڑھایا جا رہا ہے کہ تمام خداؤں کا خدا زیوس (Zeus)ہے ۔پھر اس کے بعد بچوں سے سوال بھی پوچھا جاتا ہے کہ بتائیے (Zues)کون ہے؟ تا کہ اس کا بچے اعادہ کریں۔کمروٹی ایجوکیشنل سوسائٹی کی جانب سے لکھا گیا ہے کہ پاکستان کے مقتدر ادارے دی ایجوکیٹرز کے خلاف کارروائی کر کے متنازعہ نصاب بند کرائیں تاکہ ہماری نوجوان نسل کے ذہنوں میں کشمیر اور اس کے علاوہ دیگر گلگت و بلتستان کے حوالے سے ابہام نہ رہے۔’’بیکن ہاؤس اور آن پاکستان ‘‘نامی سوشل میڈیا پیج کے ذریعے ایک مہم چلائی جا رہی ہے ،جس میں بتایا گیا ہے کہ 2018ء کے شروع میں ہی بیکن ہاؤس اور دی ایجوکیٹرز کے اپنے نصاب میں تبدیلیاں کی تھیں۔ پاکستان کے نقشے سے کشمیر نکال کر بھارت کے حصے میں ڈال دیا تھا ۔گلگستان بلتستان کو بھی پاکستان کے نقشے سے نکال کر دکھایا گیا ۔اسی طرح دی ایجوکیٹر اپنے بچوں کو پڑھا رہا ہے کہ 1971ء کی جنگ کے حوالے سے پاکستانی موقف کے بجائے بھارتی موقف کو پروموٹ کیا جا رہاہے۔سوشل میڈیا پر چلنے والی اس زبردست مہم کے بعد نامور صحافیوں کی جانب سے بھی اس پر تبصرے کئے جا رہے ہیں۔اوریا مقبول جان کی جانب سے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت گزشتہ 30سے 35برس سے ،جب سے آکسفورڈ اور کیمبرج کے نظام کو داخل ہونے کی اجازت دی گئی ۔تب سے لوگوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ تاریخ ،معاشرتی علوم میں بڑے پیمانے پر قدغن لگائی جا رہی ہے کیونکہ 12سے 13سال کے عمر کے بچوں کی ذہن سازی ایسی کی جا رہی ہے ،جس سے وہ ساری زندگی اس سبق کو یاد رکھتا ہے اور اسی کو ہی آگے پھیلائے گا ۔مجیب الرحمٰن شامی نے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ سوشل میڈیا پر جس نصابی کتابوں پر بحث کی جا رہی ہے ۔وہ کیمبرج کے نصاب میں بھی شامل ہے اور دیگر متعدد اسکولوں میں پڑھائی جا رہی ہے،صرف نزلہ بیکن ہاؤس پر ڈالنا بدنیتی معلوم ہوتی ہے ۔حکومت کوبرطانوی حکومت سے بات کرکے اسے نصاب سے حذف کروانا چاہیے ۔ادھربیکن ہاؤس کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا پیج کے ذریعے اپنے خلاف اس مہم کو پروپیگنڈہ قراردیاجارہاہے ،تاہم میڈیاکی جانب سے بیکن ہاؤس کے مالک خورشید محمودقصوری سے متعدد باررابطہ کیاگیا ۔تاہم انہوں نے فون ریسیونہیں کیا ۔
وطن دشمن نصاب تعلیم کی تدریس روکی جائے:مفتی عطاء الرحمن
کراچی (9؍اکتوبر)مجلس احراراسلام سندھ کے امیرمفتی عطاء الرحمن قریشی ،شفیع الرحمن احرار اورمولانا علی شیرقادری نے نجی اسکولوں کے نصاب میں وطن عزیز کیخلاف مواد اورمتنازع کورس کے پڑھائے جانے کے ا نکشاف پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ ملک دشمن قوتوں کی ایک گہری اورخطرناک سازش ہے ۔انہوں نے کہاکہ بچوں کے والدین نے اس سلسلہ میں عدالت سے رجوع کرنے کاجو فیصلہ بھی کیاہے، وہ خوش آ ئندہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے معصوم بچوں کے ذہنوں میں ایسے سبق اورنقشے بٹھائے جارہے ہیں جوکہ ملک پاکستان اور اسلام کے سراسرخلاف ہیں ان اسکولوں کا نیٹ ورک اس قدر بااثرمافیابن گیاہے کہ وہاں پرمحکمہ تعلیم کے افسر ان کوباقاعدہ انسپکشن کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ا ن اسکولوں میں سندھ ،پنجاب ،خیبرپختونخواہ سمیت دیگر ٹیکسٹ بک بورڈز کی کتابیں پڑھانے کے علاوہ اپنااپنانصاب بھی پڑھایا جاتاہے ،جس میں ملک مخالف مواد شامل کیاگیاہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ ان سکولوں اور ان کے نصاب کو فوراًبین کیاجائے تاکہ آنے والی نسل ان کے اس شر سے محفوظ رہ سکے ۔
موجودہ حکمرانوں نے بھی عوام کومایوس کیاہے:میاں محمداویس
لاہور(10اکتوبر)مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمداویس نے کہاہے کہ عمران خان کی تبدیلی نے عوام کا بھرکس نکال کررکھ دیاہے ،مہنگائی اوربے روزگاری نے غریبوں کے چولہے ٹھنڈے کردیئے ہیں انہوں نے کہاکہ لوگوں نے عمران خان کوووٹ خوشحالی اورملک کی ترقی کے لیے دیئے تھے لیکن یہاں سب کچھ الٹ ہوگیاہے ۔آئی ایم ایف سے نجات دلانے والاعمران آج پھرآئی ایم ایف سے قرضہ لینے پر مجبور ہوگیا ہے انہوں نے کہاکہ ماضی میں بھی حکومتیں وقتی ریلیف کے لیے عوام کا سودا کرتی رہی ہیں وزیراعظم عمران خان بھی اسی غلطی کودہرانے جارہے ہیں۔ نتیجہ اب بھی ماضی کی طرح عوام کے حق میں نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ سود ،کرپشن اورغلط کاریوں کاخاتمہ کرکے خودانحصاری اختیارکی جائے توملک کو ہرقسم کی دلدل سے نکالاجاسکتاہے ،حکومت عدلیہ ، نیب اورریاستی اداروں کی مالک نہ بنے بلکہ ان اداروں کواپنے اپنے دائروں میں آزادانہ طورپرکام کرنے دیاجائے۔انہوں نے کہا کہ مدارس اسلام کے قلعے ہیں ان سے چھیڑچھاڑنہ کی جائے ان کوچھیڑنے سے حکومت کے لیے کوئی مشکل کھڑی ہوسکتی ہے ان کوان کے دائرے میں ہی رہنے دیاجائے انہوں نے کہاکہ حکومتیں عالمی استعماری قوتوں کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے مذہبی جذبات سے کھلواڑکی کوشش کرتی ہیں جوکہ ملک وملت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتاہے ۔
آسیہ مسیح کو ماورائے قانون رعایت دی گئی تو شدید ردِ عمل آئے گا
لاہور(12؍اکتوبر)متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے رہنما سید عطاء المہیمن بخاری، مولانازاہدالراشدی ، مولاناعبدالرؤف فاروقی، حافظ عاکف سعید، ڈٖاکٹر فرید احمد پراچہ، حافظ زبیراحمدظہیر، قاری محمدزواربہادر، مولانا محمد امجد خان ،مولانا محمدالیاس چنیوٹی ،قاری رفیق احمدوجھوی اوردیگر نے مختلف مقامات پراجتماعات جمعۃ المبارک میں خطابات اوراپنے اپنے بیانات میں کہاہے کہ 295-Cکوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں لانے کا مقصد ہی توہین رسالت کے ملزمان بالخصوص قادیانیوں کو بچاناعالمی ایجنڈے کا خطرناک حصہ ہے ان رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ قائمہ کمیٹی کے ایجنڈے سے 295-Cکی بحث کونکالاجائے اور 295-Cمیں کسی قسم کی ترمیم نہ کی جائے ۔علاوہ ازیں علماء ختم نبوت اورخطباء احرار نے کہاہے کہ آسیہ مسیح کو ماورائے قانون رعایت دی گئی توعاشقان رسول ﷺ اپناکردارادا کرنے پرمجبورہوں گے ۔
قانون تحفظ ناموس رسالت سے چھیڑچھاڑ ناقابل برداشت ہے
کراچی(12اکتوبر)قانون تحفظ ناموس رسالت ﷺ کوغیرموثربنانے کی سازشیں بندکی جائیں ،سینیٹ میں توہین رسالت میں متنازع ترمیمی بل قانون توہین رسالت کوعملاً ناقابل عمل بنانے کی یہودی وقادیانی سازش ہے، جسے غیور مسلمان ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ان خیالات کااظہار مجلس احراراسلام کراچی کے رہنمامفتی عطاء الرحمن قریشی ،قاری علی شیرقادری ،عبدالغفورمظفرگڑھی ،شفیع الرحمن احرار اوردیگرنے جاری کردہ اپنے مشترکہ بیان میں کیااورکہاکہ پہلے توہین رسالت مقدمات کے اندراج کومشکل سے مشکل ترین بنایاگیا اوراب جبکہ اس مشکل ترین پراسیس کے کوائف مکمل نہ کرنے پرتوہین رسالت کیس کے مدعی کے لیے سزائے موت کاقانون بنانا نہ صرف قانون تحفظ ناموس رسالت سے امتیازی سلوک ہے بلکہ قرآن و سنت کی تعلیمات اور آئین پاکستان سے بھی سراسرغداری ہے ۔انہوں نے کہاکہ قانون تحفظ ناموس رسالت دفعہ 295-Cمیں ایسی کوئی بھی ترمیم یاتبدیلی قانون تحفظ ناموس رسالت کو ناقابل عمل بنانے کا یہودی وقادیانی ایجنڈا ہے۔ موجودہ حکومت قانون تحفظ ناموس رسالت سے غداری کرنے کا مذموم ارادہ فوری ترک کرے، ورنہ ملک میں ایک نہ ختم ہونے والابحران پیداہوگا جوملک وقوم کے لیے ہرگز بہتر نہ ہوگا ۔
قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی ارتدادی سرگرمیاں پر اِظہار تشویش
لاہور( 14؍اکتوبر )مجلس احراراسلام پاکستا ن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے رہنما میاں محمداویس نے ایوان احرارنیومسلم ٹاؤن لاہورمیں علماء اوردینی ومذہبی رہنماؤں کے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے اور اس عقیدہ ختم نبوت پرغیرمشروط طورپرایمان لائے بغیردین اسلام نامکمل ہے۔ انہوں نے منکرین ختم نبوت قادیانی فتنہ کی بڑھتی ہوئی ریشہ دوانیوں پرگہری تشویش کا اظہار کیا اورمطالبہ کیاکہ قادیانی فتنہ کو آئین وقانون کا پابند بنایا جائے کیونکہ اس وقت وطن عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان میں فتنہ قادیانیت کی اسلام وآئین پاکستان مخالف ارتدادی سرگرمیاں بہت زیادہ بڑھ چکی ہیں جنہیں روکنا حکومت کاآئینی ذمہ داری ہے ،میاں محمداویس نے کہاکہ فتنہ قادیانیت کی بڑھتی ہوئی ناپاک ارتدادی سرگرمیوں اورریشہ دوانیوں سے اسلامیان پاکستان کے اندرشدید تشویش اوراضطراب بڑھتا جا رہاہے جوکسی بڑی دینی تحریک کا روپ دھارسکتاہے ۔لہٰذا اس سے قبل کہ حالات خراب ہوں،فوری طور پرقانون کو حرکت میں لاتے ہوئے حکومت قادیانی فتنہ پروری کو روکے۔نیز انہوں نے حکومت وقت سے کہاکہ وہ اپنے ہی اعلان کردہ سینیٹ سے توہین رسالت ایکٹ میں متنازع ترمیمی بل فوری واپس لے کر اس ضمن میں غیورمسلمانوں میں پائی جانے والی شدیدبے چینی اوراضطراب کو دُورکرے جو اُس کا فرض منصبی ہے۔ وفدمیں مولاناقاری محمدیوسف احرار،حافظ محمد سعید نقشبندی، حاجی محمد لطیف ،چودھری افتخاربھٹہ،قاری محمدقاسم بلوچ ،ڈاکٹرضیاء الحق قمر ،قاری محمدشہزادرسول اور مہراظہرحسین وینس شریک تھے۔
عدالتوں کے قانونِ ناموس رسالت وختم نبوت میں کردارپر خراج تحسین
لاہور( 16؍اکتوبر ) مجلس احراراسلام پاکستان کے رہنما میاں محمداویس ،مولانا محمدیوسف احرار،لاہور کے سرپرست حافظ محمد سعید نقشبندی ،حاجی محمد لطیف ،چودھری افتخاراحمد بھٹہ ،قاری محمد قاسم بلوچ ،ڈاکٹرضیاء الحق قمراورملک محمدیوسف نے عدالت عالیہ لاہورکی جانب سے ختم نبوت قانون پرعملدرآمدکرانے کے ضمن میں قابل سماعت قراردینے کے فیصلہ محفوظ کرنے کوانتہائی خوش آئندقراردیاہے ،واضح رہے کہ ہائی کورٹ کے وکیل عابدحسین نے جسٹس شاہدوحیدکی عدالت میں درخواست دی۔جس میں یہ موقف اختیار کیاگیاکہ قانون تحفظ ختم نبوت پرصحیح اورمکمل عملدرآمدنہ ہونے سے توہین رسالت کے دلخراش واقعات رونما ہوتے ہیں۔لہٰذاعدالت حکومت کو قادیانیوں کے لیے شناختی کارڈمیں قادیانی غیرمسلم لکھنے کاحکم دے کیونکہ اس سے مسلم وغیرمسلم کی پہچان ہوسکے گی۔نیز مجلس احراراسلام کے رہنماؤں نے عدالت عالیہ اسلام آبادکی طرف سے حکومت سے سینیٹ قائمہ کمیٹی میں پیش کردہ توہین رسالت ایکٹ میں تبدیلی متنازعہ ترمیمی بل کا ڈرافٹ طلب کرنے اور فاضل جج کی طرف سے حضرت محمد ﷺ کی عزت وناموس کواہم معاملہ قراردینے اور کیس کو ایسے جانے نہ دینے کے ریمارکس کا بھی بھرپورخیرمقدم کیاہے اورکہاہے کہ عدالتیں تحفظ ختم نبوت وناموس رسالت سے متعلق قانون سازی پراسی طرح عمل درآمد کرائیں تو اسلام کے بنیادی عقیدہ ختم نبوت پرقادیانیوں کی نقب زنی اور توہین رسالت کے المناک واقعات کوروکا جا سکتاہے ۔
قاضی فیض احمد کی وفات پر اَحراررہنماؤں کا اظہارتعزیت
لاہور(16؍اکتوبر)عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی مرکزی مجلس شوریٰ کے بزرگ رکن قاضی فیض احمد (ٹوبہ ٹیک سنگھ)کے انتقال پرملال پر مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے طویل خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ قاضی فیض احمد مرحوم نے زندگی اکابر احراروختم نبوت کے ساتھ پوری وضع داری و انکساری سے گزاری ،مرحوم پرانی وضع کے انتہائی شریف النفس اور بے ضرر انسان تھے ،وہ ایثار وقربانی اور خلوص کے مرقع تھے ، تمام حلقوں میں ان کا برابر احترام کیا جاتا تھا۔ مرحوم کی نماز جنازہ عالمی مجلس اتحفظ ختم نبوت کے ناظم اعلی مولانا عزیز الرحمن جالندھری نے پڑھائی جبکہ خواجہ عزیز احمد ،مولانا ظفراحمد قاسم ،مولانا اعبداﷲ لدھیانوی سمیت اکابر علماء کرام، مشائخ عظام ،دینی وسیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔قاضی فیض احمد (ٹوبہ ٹیک سنگھ)کی نمازجنازہ میں شرکت کے بعد حافظ محمداسمٰعیل کی رہائش گاہ پراحرار کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاہے کہ قانون تحفظ ناموس رسالت اورقانون تحفظ ختم نبوت بدستور عالمی ایجنٖڈے کی زدمیں ہے۔ مختلف عدالتوں میں کئی فیصلے زیرسماعت اورزیر التوا ہیں۔یہ قوم ہرچیز قبول کرسکتی ہے لیکن جناب نبی کریم ﷺ کی شان اقدس میں توہین برداشت نہیں کرسکتی۔قبل ازیں انہوں نے قاضی فیض احمدمرحوم کے فرزندان قاضی امتیازاحمد ،قاضی انوارالحق اورمولاناقاضی احسان احمد سے تعزیت کا اظہارکیا ۔اپنے تعزیتی بیان میں عبداللطیف خالدچیمہ نے کہاکہ قاضی فیض احمد نے پوری زندگی خانقاہ سراجیہ سے وابستگی اورعقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے پرامن جدوجہد کی، وہ دراصل اکابراحرارو ختم نبوت کی وراثت کے امین تھے اورہرحال میں اکابرعلماء حق کے نقش قدم پرچلتے رہے۔ اس موقع پرحافظ محمد اسماعیل ، مولانا محکم الدین ، چودھری محمد نذیر،حاجی عبدالکریم قمر، مولانا محمد سرفراز معاویہ ، حافظ محمد سلیم شاہ اور محمد اسامہ بھی موجود تھے ۔
لمزیونیورسٹی کے طلباکا دورۂ ربوہ کی تحقیقات کرائی جائیں
لاہور(17؍اکتوبر)متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر اور مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ لمز یونیورسٹی لاہور کے پروفیسرز اور طلبہ کے ایک وفد کا پروفیسر ڈاکٹر تیمور الرحمن کی سربراہی میں چناب نگر (ربوہ )کا دورہ انتہائی تشویش ناک ہے۔ اس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہئیں کیونکہ مسلم طلبہ کے اذہان اور عقیدے پر جھوٹی نبوت کے برے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ کفرو ارتداد نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ٹارگٹ کیا ہوا ہے اور طلبہ کو نظریۂ اسلام اور نظریۂ پاکستا ن مخالف سرگرمیوں میں حصے دار بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے حکومت اور خصوصاً وفاقی وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا کہ لمز یونیورسٹی کے وفد کا ربوہ کے دورے کے پس منظر کو بے نقاب کیا جائے ۔
بدبخت ہیں وہ لوگ جو توہین رسالت کاحق مانگتے ہیں
چیچاوطنی(9؍اکتوبر)مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاہے کہ جنابِ نبی کریم ﷺ کی ختم نبوت کے منکرین قادیانی دنیا کے بدترین گستاخ ہیں ا ورقادیانی گروہ کو 1974ء کی پارلیمنٹ نے طویل بحث کے بعد غیرمسلم اقلیت قراردیا۔ تب ذوالفقارعلی بھٹو اورپیپلزپارٹی کی حکومت تھی ۔انہوں نے مرکزی مسجد عثمانیہ ہاؤسنگ سکیم چیچہ وطنی میں نمازجمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قادیانی اپنی متعینہ دینی وآئینی حیثیت کونہ مان کرریاست سے بغاوت کررہے ہیں۔ قادیانیوں کے ساتھ حکومت کی طرف سے باغی جیسا سلوک ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ کتنے بدبخت ہیں وہ لوگ جو توہین رسالت کاحق مانگتے ہیں۔ آخریہ کون سی انسانیت کی خدمت ہے ۔انہوں نے کہاکہ 1953ء کے دس ہزارشہداء ختم نبوت کا خون مقدس ہم سے مطالبہ کرتاہے کہ ہم سب تحفظ ختم نبوت اورتحفظ ناموس رسالت جیسی قدرمشترک پراکٹھے ہوجائیں۔نمازجمعۃ المبارک میں ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیاگیاکہ چناب نگر(ربوہ)میں بھی تجاوزات ختم کی جائیں اورقانون کا یکساں نفاذ یقینی بنایا جائے۔
قادیان تاچناب نگر‘ احرارکے تاریخی کردارکا تسلسل جاری ہے
کراچی (20اکتوبر)مجلس احراراسلام سندھ کے امیرمفتی عطاء الرحمن قریشی ،مولاناعبدالغفورمظفرگڑھی ،مولاناعلی شیرقادری اورشفیع الرحمن احرارنے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ 21اکتوبر1934ء سے پہلے مسلمانوں کا قادیان میں داخلہ بند تھا،وہ وہاں اذان تک نہیں دے سکتے تھے لیکن مجلس احرار اسلام نے امیرشریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری کی صدارت میں وہاں تین دن کی ختم نبوت کانفرنس کی اور اس طرح مرزاقادیانی کی جھوٹی نبوت کا پردہ چاک کرکے رکھ دیا۔ انہوں نے کہاکہ بخاری کا قافلہ آج بھی اسی ولولے اور جوش وجذبے کے ساتھ پاکستان میں چناب نگر(ربوہ) میں قادیانیوں کا تعاقب کر رہا ہے اور اُن کودعوتِ اسلام کا فریضہ ہرسال دُہرایا جاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی مسلمانو ں کی لٹی ہوئی متاع ہیں اور ہم ان کودعوت ایمان دیتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی ملک وملت کے لیے ناسور ہیں۔ یہ اسرائیل وبھارت کے ایجنٹ ہیں۔ان کوکلیدی عہدوں سے فی الفور ہٹایا جائے انہوں نے لمز یونیورسٹی کے اساتذہ اورطلبہ کی جانب سے چناب نگر کے دورے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ مسلمان طلبہ کے اذہان کوخراب کرنے کی جسارت کی گئی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ ان عناصر کے خلاف حکومت ایکشن لیتے ہوئے سخت کاروائی کرے ۔
سالانہ احرار ختم نبوت کانفرنس 12,11 ربیع الاول کو چناب نگر میں ہوگی
اسلام آباد(پ ر)مجلس احراراسلام پاکستان اورتحریک تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام 12,11ربیع الاول کو چناب نگرکی قدیمی جامع مسجد احرار میں سالانہ دو روزہ ختم نبوت کا نفرنس کی منتظمہ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز مدرسہ ختم نبو ت چنا ب نگر میں احرار کے مرکزی نائب امیر پروفیسر خالد شبیراحمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 300رضاکاروں پرمشتمل مختلف کمیٹیاں قائم کی جائیں گی جو دو روزہ سالانہ ختم نبوت کانفرنس اور اس کے اختتام پردعوتی جلوس کا انتظام وانصرام کریں گی۔اجلاس میں سید محمد کفیل بخاری،عبداللطیف خالد چیمہ، میاں محمد اویس، مولانامحمدمغیرہ، ڈاکٹر عمرفاروق احرار، ڈاکٹر محمد آصف، حافظ محمد ضیائاﷲ ہاشمی، مولانا تنویرالحسن، حاجی عبدالکریم قمر، مولانا محمد فیصل متین، مولانا محمد اکمل، مولانا محمد طیب، محمد افضل، مولانا محمد سرفراز معاویہ، غلام مصطفی عثمان، محمد خاور بٹ، حافظ محمد شاکر خان، حافظ محمد سیلم شاہ، محمد صفدراحراری، حافظ محمد طیب معاویہ، محمد عدنا ن، محمدطلحہ شبیر، کا ظم اشرف نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ کانفرنس میں تمام مکاتب فکر کے سرکردہ علمائکرام اوردینی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی اور کانفرنس اتحاد امت کی عکا سی کرے گی۔اجلاس کے شرکائسے خطاب کرتے ہوئے پروفیسرخالد شبیراحمد اور سیدمحمد کفیل بخاری نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوت اورتحفظ ناموس رسالت کی پرامن جدوجہد اتحاد امت کی غماز ہے یہ جدوجہدنامساعد حالات میں ہرحال میں جاری وساری رہے گی،مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ ملعون گیرٹ ولڈر گستاخانہ حرکتوں سے باز نہیں آرہااورہالینڈ کی حکمران جماعت اس کو نکیل نہیں ڈال رہی جبکہ پاکستان سمیت مسلم بلاک ایسی حرکتوں کے سدباب کے لیے کوئی مؤثر اقدام نہیں اٹھارہاانہوں نے کہاکہ 295-Cکوختم کرنے والے خو د ختم ہوجائیں گے لیکن یہ باقی رہے گی،مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹرعمرفاروق احرار نے اجلاس کے حوالے سے درج ذیل قرار دادیں جاری کی ہیں۔یہ اجلاس حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ سودی نظام معیشت ختم کرکے اسلامی نظام معیشت کا اجرائکرے اور مہنگائی کے طوفان سے نجات کے لیے اقدامات کیے جائیں۔اجلاس کی ایک قرارداد میں چناب نگر (ربوہ)میں ناجائز تجادزات نہ گرانے پرشدید نکتہ چینی کی اورمطالبہ کیا کہ باقی شہروں کی طرح چناب نگر میں بھی تجاوزات بلاتاخیر ختم کرائی جائیں۔اجلاس میں یہ مطالبہ بھی کیاگیا کہ ملک بھرمیں عموماً اور چناب نگر میں خصوصاً امتناع قادیانیت ایکٹ پرمؤثرعمل درآمد کرایاجائے اجلاس کی ایک قرارداد میں کہاگیا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں مرتد کی شرعی سزا نافذ کی جا ئے اور سول اور فوج کے اعلیٰ عہدوں سے قادیانیوں کو ہٹایا جائے۔اجلاس کی آخری قرار داد میں کہاگیاہے کہ آئین پاکستان کی دفعہ نمبر5اپنے شہریوں سے ریاست کے ساتھ وفاداری طلب کرتی ہے جبکہ قادیانی جماعت آئین سے بغاوت پرمبنی طرز عمل اختیا ر کیے ہوئے ہے اس بنا پرقادیانی ریاست کے باغی ہیں لہذا ان کے ساتھ باغیوں والاسلوک کیاجائے۔ بعد ازاں سید محمد کفیل بخاری نے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگرمیں عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قادیانیوں کے مذہبی تعاقب کے ساتھ ساتھ ان کا سیاسی تعاقب بھی ضروری ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں سب سے پہلے قادیانیت کا اجتماعی تعاقب مجلس احراراسلام نے شروع کیا تھا اور 21اکتوبر 1934ئکو قادیان میں فاتحانہ داخل ہوکر احرارتبلیغ کانفرنس کی تھی،اسی طرح ربوہ میں قافلہ احراروختم نبوت پوری تگ ودو کے ساتھ جد وجہد کررہا ہے انہوں نے کہا کہ چناب نگر سے تجاوزات کا نہ ہٹانا قادیانیت نوازی ہے جس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ختم کے محاذ پرہم ایک تھے ایک ہیں اور رہیں گے۔
توہین رسالت کے حوالے سے یورپی یونین کا فیصلہ خوش آئند ہے
29؍ اکتوبر (ملتان )مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے کہاہے کہ یورپی یونین کی انسانی حقوق کی عدالت نے جناب نبی کریم ﷺ کی توہین کو ممنوع قرار دے کر اس عمل بدکو دنیا کے لیے خطرہ قراردیاہے وہ انتہائی خوش آئندہے، یواین او سمیت عالمی اداروں کے لیے ضروری ہوگیاہے کہ وہ جناب نبی کریم ﷺ کی حرمت و منصب کا لحاظ رکھیں اور بین الاقوامی سطح پر اس کی باقاعدہ قانون سازی کی جائے۔ انہوں نے لاہورسے ملتان آتے ہوئے عبداللطیف خالد چیمہ سے ملاقات ضروری مشاورت کے موقع پر اپنے بیان میں کہاہے کہ حکومت کے لیے ضروری ہے کہ وہ سینیٹ سے 295-Cکے حوالے سے ترمیمی بل بلاتاخیرواپس لے کیونکہ یہ امت مسلمہ کے ایمان کا مسئلہ ہے ۔عبداللطیف خالد چیمہ نے اس موقع پر بتایاکہ 12-11ربیع الاول کو چناب نگر میں’’سالانہ احرار ختم نبوت کا نفرنس‘‘ ہوگی اورکانفرنس کے اختتام پر قادیانیوں کو دعوت اسلام دینے کے لیے جلوس نکالا جا ئیگا اور ایوان محمودکے سامنے قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا جا ئیگا ۔عبداللطیف خالد چیمہ نے بتایا کہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر کی مجلس منتظمہ کے عہدیداروں کا ایک اجلاس 4نومبر بعد نمازظہر مرکزی دفترنیومسلم ٹاؤن لاہور میں ہوگا جس میں سید محمد کفیل بخاری ،عبداللطیف خالدچیمہ ،میاں محمد اویس ، قاری محمدیوسف احرار، ملک محمد یوسف، ڈاکٹرشاہدمحمود کاشمیری، مولانا تنویر الحسن احرار، حافظ ضیاء اﷲ ہاشمی، ڈاکٹرضیاء الحق قمر ،قاری محمد قاسم بلوچ اور دیگررہنما شریک ہوں گے ،کانفرنس کے لیے عبداللطیف خالدچیمہ نے مختلف مکاتب فکر کے رہنماؤں سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔