مولانا محمد سرفراز معاویہ
مجلس احراراسلام کمالیہ کے زیر اہتمام مدارس عربیہ سکول کالجز کے طلبہ کیلئے مرکزی ناظم اعلی حاجی عبداللطیف خالد چیمہ سے مشاورت کے بعد حاجی عبد الکریم قمر نے عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ پر کام کے حوالہ سے ایک تربیتی نشست کا اہتمام کیا 21اکتوبر بروز اتوار صبح 9,15 تا 12,50تک جس میں طلباء عظام اور علما ء اکرام مذہبی سیاسی سماجی حضرات نے بھر پور شرکت کی ، مہمان خصوصی مجاہد ختم نبوت حاجی عبداللطیف خالد چیمہ ، مدرسین مجلس احرار اسلام شعبہء تبلیغ کے ناظم مولانا محمد مغیرہ اورمبلغ ختم نبوت مولانا سرفراز احمد معاویہ تھے جبکہ پہلی گفتگو مجلس احراراسلام ٹوبہ ٹیک سنگھ کے امیر حافظ محمد اسماعیل کی ہوئی ،راقم نے عقیدۂ ختم نبوت پرحضرات صحابہ اکرام ؓ کی قربانیاں بطور مثال پیش کیں اور کہا جس طرح صحابہ ؓ اکرام نے اپنی جانوں کے نذرانے ے پیش کیئے اوراس مقدس عقیدہ کا تحفظ زندگی کی آخری سانس تک کرتے رہے ہمیں بھی اس بات پہ فخرکرنا چاہیئے کہ ہم بھی صحابہ ؓ اکرام کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس مقدس عقیدہ کا دفاع کر رہے ہیں جس طرح آپ ﷺ کی کتاب خاتم الکتب ہے ،آپﷺ کی شریعت خاتم الشرائع ہے اسی طرح آپ ﷺکی نبوت بھی ختم نبوت ہے جس پر قرآن حکیم کی ایک سو آیات مبارکہ اور ذخیرہ آحادیث میں سے دوسودس آحادیث بطور دلیل پیش کی جا سکتی ہیں ،انہوں نے مزید کہا جتنے ا حکامات کی امت کو ضرورت تھی وہ سب آپ ﷺ کی زندگی میں ہی نازل فرمادیئے گئے اور آپ ﷺ نے اپنی زندگی کے آخری خطبہ حجتہ الوداع کے موقعہ پر صحابہؓ اکرام سے عہد لیا تھا کہ اب غا ئبین تک اس امانت کوپہنچانا تمہارا کام ہے صحابہؓ اکرام نے اس امانت کو امت تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی یہ سب صحابہ ؓ کا احسان ہے کہ آج ہم مسلمان ہیں ،راقم نے آخر میں فتنہ قادیانیت پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ فتنہ مسلمانون کے ایمان کا ڈاکو ہے اور ہم اسلام کے پہرے دار اور چوکیدار ہیں اور چوکیدار کا فرض بنتا ہے کہ جان تو دے دے مگر چور کو اسلام کی املاک پر حملہ نہ کرنے دے آج ہم بارگاہ خدا میں یہ وعدہ کرتے ہیں کہ جب تک جان میں جان ہے اس مقدس فریضہ کو ادا کرتے رہیں گے انشاء اﷲ۔ راقم کے بعد خطیب جامع مسجد احرارچناب نگر مولانا محمد مغیرہ نے سامعین سے عقیدۂ ختم نبوت پر تفصیلی گفتگو فرمائی مولانا محمد مغیرہ نے کہا قادیانی شراب کو شراب بتا کر فروخت کریں ہمیں کوئی اعتراض نہیں مگر شراب پر آب زم زم کا لیبل لگا کر فروخت نہ کریں انہوں نے کہا افسوس ہوتا ہے ارباب اقتدار کی ان گھٹیا حرکتوں سے کہ قادیانی اپنی آئینی حیثیت تسلیم کرنے کو تیار نہیں اور حکومت انہیں بڑے بڑے عہدوں سے نواز رہی ہے ، جب کہا جاتا ہے یہ کیوں ہو رہا ہے تو جواب آتا ہے جی ہم اقلیتوں کو ا ن کے حقوق دے رہے ہیں، حضور والا ہم نے کب ان کے حقوق غصب کرنے کا کہا ہے ۔؟ مگر سوال یہ ہے کیا قادیانی اپنے آپکو اقلیت تسلیم کرنے کو تیار ہیں ۔؟نہیں ،جناب والا یہ ملک اسلام کے نام پہ معرض وجود میں آیا ہے ۔ہم ہر گز ہر گز یہ اجازت نہیں دے سکتے کیونکہ یہ ہمارے ایمان کی بنیاد ہے اس بنیاد کا تحفظ کرنا ہمیں ہمارے بزرگوں نے سیکھایا ہے اور اس مقدس فریضہ کا تحفظ ہم پہ فرض بھی ہے اور ان ہزاروں شھداء کا قرض بھی ہے جنہوں نے اس مقدس فریضہ کی آبیاری کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا ہے ، انہوں نے اس بات پہ بھی زور دیا ہے اگر آپ کا بچہ سکول یا کالجز میں پڑتا ہے تو آپ کا فرض بنتا ہے کہ بیٹے سے پوچھا جائے کہ وہاں پہ استاذنصابی کتب کی گفتگو کے علاوہ تو کوئی اور بات تو اپنے لیکچر میں نہیں کرتا اگرایسی گفتگو کرتا ہے تو آپ کو چاہیئے کہ اپنے بیٹے کے ایمان پر کڑی نظر رکھیں، کہیں کوئی اس کے ایما ن پر ڈاکہ تو نہیں ڈال رہا، اﷲ تعالی سے دعا ہے اﷲ تعالی ہم سب کے ایمان کی حفاظت فرمائے آمین ،ثم آمین !
آخر میں مہمان خصوصی مجاہد ختم نبوت حاجی عبداللطیف خالد چیمہ کو دعوت دینے کا شرف بھی راقم کو حا صل ہوا ،حضرت حاجی صاحب نے اپنی آخری گفتگو میں فرمایا کہ یہ بچے ہمارا سرما یہ ہیں ان پر ہم نے دل لگا کر محنت کرنی ہے تاکہ ہمارا سرمایہ محفوظ ہو جائے ،ا نہوں نے کہا عقیدہ ختم نبوت پر ہماری بنیاد ہے ایک صحابی ؓنے آقاﷺ سے عرض کیا قیامت کب آئے گی ،اس پر آقاﷺ نے فرمایا تم نے قیامت کی کوئی تیاری بھی کر رکھی ہے جوقیامت کا پوچھتے ہو صحابی رسول جواب دیتے ہیں،محبوب میں نے تیاری تو نہیں کی مگر میں اﷲ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں اس پر آپ ﷺ نے فرمایا جن کے ساتھ تمہاری محبت ہے تم انہیں کے ساتھ ہوگے اس لیئے آپ ﷺ کی محبت نجات کا ذریعہ ہے، انہوں نے کہا ہمارے ایٹمی راز آنجہانی ڈاکٹر عبد السلام نے امریکہ کو فراہم کیئے سقوط ڈھاکہ میں قادیانی گروہ ملوث تھا انہوں نے کہا کہ 1974کے الیکشن میں قادیانی جماعت نے پیپلز پارٹی کو سپورٹ کیا لیکن اﷲ کا کرنا یہ ہوا کہ 7ستمبر کو پارلیمنٹ میں لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار بھی پیپلز پارٹی اور بھٹومرحوم کے دور اقتدار ہی میں دیا گیا انہوں نے والدین اور اساتذہ سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو اسلامی عقائد خصوصاعقیدۂ ختم نبوت سے آگاہی کا اہتمام کریں تاکہ یہ فتنوں کے دور میں فتنوں سے محفوظ رہیں اس مبارک نشست کا اختتام حضرت پیر جی عتیق الرحمان خلیفہء مجازحضرت سیدنفیس الحسینی رحمتہ اﷲ علیہ کی دعا سے ہوا ، جبکہ حاجی احسان احمداحسان ، قاری عمر فاروق اور کئی دیگر مقامی علماء اکرام اور شخصیات نے پروگرام میں شرکت کی اور تعاون بھی فرمایا۔