مجلس احراراسلام پاکستان نے گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے ہالینڈ سمیت یورپی یونین کے سفیروں کی وزات خارجہ کی طرف سے طلبی اور احتجاج کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ عالم کفر جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کرکے دنیا کے امن کو مزید خراب کرنا چاہتا ہے ،مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری ، نائب امراء پروفیسر خالد شبیر احمد ، سید محمد کفیل بخاری ، سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے مشترکہ بیان میں او آئی سی کو متحرک کرنے کے لیے نگران وزیر خارجہ کی طرف سے سرکاری سطح پر خط لکھے جانے کا بھی خیر مقدم کیا ہے اور کہاہے کہ توہین آمیز خاکے دنیا کے دو ارب مسلمانوں کی صرف دل آزاری نہیں بلکہ توہین انسانیت بھی ہے ،ان رہنماؤں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ختم نبوت والی ترمیم کے حوالے سے فیصلے کے خلاف نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سید علی ظفر کے بیان کو قادیانیت نوازی اور ملک دشمنی سے تعبیر کیا ہے اور کہاہے کہ جسٹس صدیقی کے فیصلے کے مندرجات اُمت مسلمہ کے ایمان و عقیدے کی ترجمانی اور آئین پاکستان سے وفاداری کی عکاسی کرتے ہیں،انہوں نے کہاکہ قادیانی جماعت کی جانب سے موجودہ الیکشن کا مکمل بائیکارٹ اور قادیانی وٹرز کو ووٹ کاسٹ نہ کرنے کی ہدایت آئین و ریاست سے بغاوت ہے ،انہوں نے کہاکہ اگر فاٹا میں خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکنے پر ایسا کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے تو قادیانی جماعت جو مسلسل آئین اور ریاست کو چیلنج کررہی ہے اور قادیانیوں کا رویہ بغاوت پر مبنی ہے تو پھر ان کے خلاف ریاستی ادارے کیوں کارروائی سے گریزاں ہیں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ نگران حکومت بھی قادیانیت کو پرموٹ کررہی ہے ،دینی وسیاسی قیادت کو اس کا ادراک بھی کرنا چاہیے اور نوٹس بھی لینا چاہیے۔