سیالکوٹ میں قادیانیوں کی جانب سے قادیانی جماعت کے پیشوا مرزا غلام قادیانی آنجہانی کی یادگار تعمیر کیے جانے والے عجائب گھر کا تعمیراتی کام ایک سال سے خفیہ طور پرجاری رہنے پر مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ قادیانیوں کو سرکاری سطح پر اثرورسوخ حاصل ہونے کی وجہ سے وہ اس قسم کی ارتدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں ،انہوں نے کہا کہ قادیانی 74ء کی قرارداداقلیت اور 84ء کے امتناع قادیانیت ایکٹ کی روشنی میں کسی قسم کی تبلیغی وارتدادی سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکتے ،انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال منزل کے قریب مسلمانوں کی آبادی کے عین وسط میں اگریہ ارتدادی سلسلہ جاری رہا تو ہولناک کشیدگی جنم لے گی اورپیش آمدہ حالات کی ذمہ داری قادیانیوں اور سرکاری انتظامیہ پر عائد ہوگی اور پھر یہ تشویش ناک صورت حال پورے صوبے کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرکاری انتظامیہ قادیانیوں کو قانون کے دائرے میں رہنے کا پابند بنائے ۔عبداللطیف خالد چیمہ نے ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن کی قراردادوں کی مکمل تائید کرتے ہوئے کہا کہ اگر صورت حال کو قانون کے مطابق نہ سنبھالا گیا اور قادیانیوں کو قانون کے دائرے میں رہنے کا پابند نہ بنایا گیا تو متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان پنجاب کی سطح پر احتجاج کا اعلان کرے گی۔