جمعیت علماء اسلام کے وفدکی احراررہنماؤں سے ملاقات
لاہور(3مارچ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان اور جمعیت علماء اسلام لاہور کے امیر مولانا محب النبی نے گزشتہ شام مجلس احرار اسلام کے مرکزی دفترلاہور کا دورہ کیا ،اور مجلس احرار اسلام کے امیر سید عطاء المہیمن بخاری ،سید محمد کفیل بخاری ،عبداللطیف خالد چیمہ سے ملاقات کرکے ان کو امیر شریعت کا نفر نس کے انعقاد پر مبارک باد پیش کی ،اور کہا کہ سید عطاء اﷲ شاہ بخاری بلاشبہ خطیب الامت تھے ،لیکن اصل بات یہ ہے کہ انہوں نے خطابت کی خداداد صلاحیتوں کو سامراج اور اس کے ایجنٹ قادیانیوں کے خلاف استعمال کیا ،جو یقینا ان کا طرۂ امتیاز ہے ،مولانا محمد امجد خان نے اس موقع پر احرار رہنماؤں اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ،مجلس احرار اسلام کی برپا کردہ تحریک ختم نبوت کی رضاکار جماعت ہے ،اور ہمارے لیے یہ اعزاز ہے کہ ہم اور مجلس احرار ایک دوسرے کے حلیف ہیں ،مولانا محمد امجد خان نے بتایا کہ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن آج لاہور پہنچیں گے،بعد ازاں وہ امیر شریعت کانفرنس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کریں گے ۔سید محمد کفیل بخاری اور عبداللطیف خالد چیمہ نے جمعیت علماء اسلام کی طرف سے بھر پور تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا
قادیانیت نوازہمیشہ ذلیل ورُسوا ہوئے:مجلس احراراسلام
لاہور(8مارچ) مجلس احرار اسلام پاکستان کا اعلیٰ سطحی اجلاس مرکزی دفتر نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں احرار کے امیرمرکزیہ حضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری مدظلہ‘ کی صدارت میں منعقد ہوا ،جس میں کل لاہور میں ہونے والی ’’ امیر شریعت کانفرنس‘‘ کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی،اور جملہ انتظامات پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا ،ممتاز اسکالر ڈاکٹر فیوض الرحمن سمیت کئی ممتاز شخصیات اور مختلف وفود نے قائد احرار سید عطاء لمہیمن بخاری سے ملاقاتیں کیں،مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری،ملک محمدیوسف،سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ ،میاں محمد اویس ،قاری محمد قاسم ،مولانا تنویر الحسن احرار ،ڈاکٹر محمد آصف،مولانا محمد سرفراز معاویہ ،مولانا عتیق الرحمن علوی،حافظ محمد عابد مسعود ،حافظ محمد سلیم شاہ ،قاری شہزاد رسول ،مہر اظہر حسین وینس اور دیگر رہنماؤں نے ’’امیر شریعت کانفرنس‘‘ کے حوالے سے حتمی میٹنگ میں پروگرام کو حتمی شکل دی ، اور ایوان اقبال ہال کا بھی جائزہ لیا ، مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے قادیانیوں کی پرانی ونئی مردم شماری کے حوالے سے جو ریمارکس دیے ہیں اور جو رپورٹ طلب کی ہیں، تحریک ختم نبوت کے حوالے سے وہ وقت کی ضرورت ہے ،اور قادیانیوں کی اصل تعداد کا سامنے آنا بھی بے حد ضروری ہے ،انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے حوالے سے بننے والے قوانین پر جس طرح وار کیے گئے، یہ جناب نبی کریم ﷺ کاہی فیض ہے کہ یہ اب تک محفوظ ہیں ،انہوں نے کہا کہ قانون توہین رسالت کے حوالے سے سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں نئی چھیڑچھاڑ اُسی عالمی ایجنڈا کا حصہ ہے، جس کے ذریعے ملک کی نظریاتی بنیادوں کو منہدم کرنا مقصود ہے ،انہوں نے کہا کہ جس نے بھی عقیدہ ٔ ختم نبوت اور قانون توہین رسالت کے حوالے سے منفی کردار ادا کیا وہ دنیا اور آخرت میں رسوا ہوا،انہوں نے کہا کہ ہم حکمرانوں اور سیاست دانوں سے کہتے ہیں وہ ملک کے نظریے اور جغرافیے کے مخالفین سے اپنی دوستیاں ختم کردیں، ورنہ قادیانیت کا اژدھا نواز شریف کی طرح سب کو لے ڈوبے گا ،انہوں نے کہا کہ ہماری کوئی سیاسی مجبوری نہیں ہے کہ ہم اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹیں ،انہوں نے کہا کہ ہم یقینا بنیاد پرست ہیں اور ہماری بنیاد توحیدوختم نبوت اور اسوۂ صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم ہے دریں اثناء آج مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری،نے،جامعہ قاسمیہ ،رحمن پورہ ،اچھرہ لاہور،عبداللطیف خالد چیمہ نے مسجد صراط الجنۃ ،رحمن گلی ،لاہور،قاری محمد یوسف احرار نے جامع مسجدختم نبوت ،چندرروڈ لاہور،مولانا محمد سرفراز معاویہ نے مسجد باب المدینہ ،بینک سٹاپ لاہور،جبکہ مولانا تنویر الحسن احرارنے ایوان احرار ، نیو مسلم ٹاؤ ن لاہور میں خطبات جمعۃ المبارک دیے، اور تحریک ختم نبوت کی تازہ ترین صورتحال پر روشنی ڈالی ۔
سیّدنا ابوبکرصدیقؓ نے خلافتِ بلافصل کا حق اداکیا۔ قائداحرار
لاہور(11مارچ)خلیفہ بلافصل سید ناصدیق اکبر ؓکے یوم وصال کے موقع پر مجلس احراراسلام اور تحریک ختم نبوت کے قائدین سید عطاء المہیمن بخاری ،پروفیسر خالد شبیر احمد ،سید محمد کفیل بخاری ،عبداللطیف خالد چیمہ اور دیگر رہنماؤں نے مختلف مقامات پر اپنے اپنے بیانات میں سیدناابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ‘ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ جناب نبی کریم ﷺ نے اپنی زندگی مبارک میں ہی حضرت صدیق اکبر ؓ کوخلیفۃُالمسلمین مقرر فرمادیا تھااور امیرالمومنین صدیق اکبر ؓنے پہلی خلافت بلافصل کاحق اداکردیا ۔ سیدعطاء المہیمن بخاری نے کہاکہ حضرت صدیق اکبر ؓ نے مشیت الہٰی کے تحت حضور ْﷺکے حکم پر 17نمازوں کی امامت فرمائی اور نبی رحمت ﷺ نے سترہ نمازیں سیدناصدیق اکبر ؓ کی اقتداء میں پڑھیں۔مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکر ٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ سیدنا ابوبکر صدیق ؓ تحریک ختم نبوت کے اولین بانی ہونے کا اعزازرکھتے ہیں اور مسیلمہ کذاب کے فتنہ ٔ ارتداد کے خلاف معرکہ آرائی کیلئے خلیفہ اول نے ہی لشکر کی روانگی کا حکم فرمایا۔جس میں بارہ سو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہ‘نے عقیدہ ختم نبوت کے لئے شہادتیں دے کر منصب رسالت مآب کادفاع کیا، جو رہتی دنیاکے لئے ایک مثال ہے ۔
قائمہ کمیٹی قانون توہین رسالت ختم کرنے کے درپے ہے:کفیل بخاری
لاہور( 12 مارچ )مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری اور سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاہے کہ 10-9اور 11مارچ کولاہور میں تحریک ختم نبوت کی جماعتوں کی یکے بعد دیگرے تین بڑی کانفرنسوں میں عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اورقادیانی ریشہ دوانیوں کے حوالے سے جس موقف اور جن مطالبات کااعادہ کیاگیا ہے ،وہ نہ صرف آئین پاکستان کی رُوکے عین مطابق ہیں بلکہ مسلمانوں کے ایمان وعقیدے اورجذبات کی ترجمانی ہے ۔پرنٹ میڈیااور الیکٹرونک میڈیانے مذکورہ تینوں کانفرنسوں کوبھرپور کوریج دی جس پر ہم شکرگزار ہیں۔وہ گزشتہ روز ایک ہوٹل میں صحافیوں کے ایک گروپ سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کررہے تھے ۔اس موقع پر مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس ،قاری محمد قاسم بلوچ،مہراظہر حسین وینس ،حافظ محمد سلیم شاہ اور کئی دیگر حضرات بھی موجود تھے ۔مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ نے کہاکہ تحریک ختم نبوت کی تمام جماعتیں آئین وقانون کے دائرے میں رہ کر اپنی پرامن جدوجہد کوآگے بڑھارہی ہیں اوریہ ہماری دینی ذمہ داری اور آئینی حق بھی ہے ،انہوں نے کہاکہ مجلس احراراسلام کو تحریک ختم نبوت کی قدیم ترین جماعت ہونے کا اعزازبھی حاصل ہے ۔مجلس احراراسلام کے بانیوں نے جب جدوجہد شروع کی تو برطانوی سامراج کا برصغیر پرقبضہ تھا ،اور مرزاغلام احمد قادیانی کے فتنے کوبرطانوی سامراج نے ہی پروان چڑھایا،جبکہ پاکستان بننے کے بعد حکمرانوں نے تحریک ختم نبوت 1953ء کو کچلا،شہداء ختم نبوت کاخون رنگ لایا، اور 7ستمبر 1974ء کو بھٹومرحوم کے دور اقتدار میں لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو آئینی طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا،جبکہ آئینی وعدالتی فیصلوں پر عمل درآمد نہیں ہورہا،اسی وجہ سے گزشتہ مہینوں کشیدگی پیداہوئی ۔مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے صحافیوں سے گفتگو میں کہاکہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے عقیدۂ ختم نبوت والے حلف نامے کوحذف کرنے اورپھر بحالی سے مقتدر قوتوں نے عبرت حاصل نہیں کی،اب پھر قانون توہین رسالت کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی غیر مؤثر بلکہ ختم کرنے کے بیرونی ایجنڈے کوآگے بڑھاناچاہتی ہے جو سب کچھ ’’پلڈاٹ‘‘اور بیرونی این جی اوزکی فنڈنگ اور دباؤسے ہورہاہے لیکن قوم یہ قبول نہیں کرے گی۔
قوم اسلام پسندقوتوں کو پارلیمنٹ میں بھیجے:عبداللطیف چیمہ
لاہور(13مارچ )مجلس احراراسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت نے کہاہے کہ کتنی بد قسمتی کی بات ہے کہ ہمارے حکمران اور سیاستدان وہ ہیں جواپنے آپ کو بیچ رہے ہیں یاخرید رہے ہیں۔مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمدکفیل بخاری اور سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ نے لاہور سے روانگی کے موقع پر اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ کروڑوں، اربوں میں خریدوفروخت کے مرحلے سے گزرنے والے حکمران اور سیاستدان ملکی سلامتی اور وحدت کیلئے خطرہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ قرارداد مقاصداور آئین پاکستان سے مکمل انحراف بلکہ غداری کی جارہی ہے ،ایسے میں ان حکمرانوں اور سیاستدانوں سے خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی ،قوم کو اسلام پسند قوتوں اورمحب وطن جماعتوں کوپارلیمنٹ میں بھیجنے کی کوشش کرنی چاہئے ،انہوں نے کہاکہ تحریک ختم نبوت کی جماعتیں ملکی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی محافظ ہیں، جبکہ پلڈاٹ اور انٹر نیشنل این جی اوزکے ذریعے ملک کابیانیہ بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس کے پیچھے اکھنڈ بھارت کاعقیدہ رکھنے والی قادیانی جماعت پیش پیش ہے ،انہوں نے کہاکہ غیر ملکی ایجنڈے اور غیر ملکی فنڈنگ کوروکنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں ہورہے ،بلکہ ایسالگ رہاہے کہ جیسے انٹرنیشنل این جی اوز کی حکومت قائم کرنے کی کوشش ہورہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ تحریک ختم نبوت 1953ء کے دس ہزار شہداء کی یاد میں ملک بھر میں شہداء ختم نبوت کانفرنسوں اوراجتماعات کاسلسلہ جاری ہے جو اپریل میں بھی جاری رہے گا۔
سہ روزہ کانفرنسوں پر مبارکباد‘مطالبات منظورکیے جائیں: احرارلاہور
لاہور(14مارچ)مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس ،قاری محمد یوسف احراراور قاری محمد قاسم بلوچ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سہ روزہ کانفرنسز کا کامیابی کے ساتھ انعقاد مذہبی قوتوں کے لئے حوصلہ افزا ہے اور اُن میں کیے گئے مطالبات پوری قوم کی آواز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرامن اور آئینی دائرہ کار کے اندر اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ سیاسی انارکی ملک وقوم کے مفاد میں نہیں ہے ،اس وقت ملک عزیز کے سیاسی حالا ت غیر یقینی کی صورت حال اختیار کرتے جارہے ہیں۔ قوم اپنی صفوں میں اتحاد پیداکرکے انتشاری قوتوں کو ناکام بنادے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان سیاسی انتشار کامتحمل نہیں ہوسکتاجو قوتیں میں ملک میں عدم استحکام پید اکرناچاہتی ہیں،وہ ناکام ونامراد ہوں گی،علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت جامعہ محمدیہ چوبرجی کی انتظامیہ کے ساتھ کیے گئے وعدے پر عمل کرتے ہوئے جلد متبادل جگہ اور اس پر مسجد کی تعمیر شروع کرے بصورت دیگر عوام میں اضطراب بڑھ سکتا ہے۔
تبلیغی مرکز: دھماکہ ملک میں انتشارکو ہوادینے کی سازش ہے
لاہور(15مارچ) مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس اورقاری محمد یوسف احرارنے تبلیغی مرکزکے قریب دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ تبلیغی اجتماع وحدت امت کامظہر ہے ۔دشمنوں نے انتشار پھیلانے کی سازش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبلیغی جماعت ہرقسم کے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دین کاپیغام امن پوری دنیا میں پھیلارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کاکسی مذہب اور مسلک سے کوئی واسطہ نہیں،یہ سب امریکی و استعماری ایجنڈے پر کام ہورہاہے۔ مسلمانوں میں فرقہ واریت اورطبقہ واریت کی فضاپیداکرنے کی کوشش کی جارہی ہے، انہوں نے کہاکہ یہ وقت امت کے اتحاد اور یک جہتی کاہے۔ مسلمان اپنی صفوں میں اتحادپیدا کریں اور دشمن کی ہر چال کو ناکام بنادیں۔انہوں نے کہاکہ سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین سے اپیل کی کہ وہ وطن عزیزکی خاطر اپنے تمام اختلافات کو بالائے رکھ کر متحد ویکجا ہوکر دشمن کے تمام ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملادیں۔آخرمیں انہوں نے دھماکے میں شہید ہونے والوں کے لئے دعائے مغفرت بھی کی ۔
شام میں قتل عام پر اُمت مسلمہ کی خاموشی افسوسناک ہے
لاہور (19مارچ) مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس ،قاری یوسف احرار ،قاری محمد قاسم بلوچ ،ڈاکٹرضیاء الحق قمراور دیگرنے اپنے مشترکہ بیان میں شام میں قتل عام شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پوری دنیا مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 56اسلامی ممالک بھی شام کے مسئلہ پر اپنا کوئی کردار ادا نہیں کررہے ہیں ۔خدشہ ہے کہ اس خاموشی کی وجہ سے دیگرمسلمان ممالک بھی ان حالات سے دوچار نہ ہوجائیں ۔انہوں نے کہاکہ آپﷺ نے اُمت مسلمہ کو ایک جسم کی مانند قراردیا ہے،مگراس فرمان کی روح مسلمانوں سے نکل چکی ہے۔انہوں نے کہاکہ جب تک امت مسلمہ اختلافات کو بالا ئے طاق رکھتے ہوئے جسدواحد نہیں بنتی، اسی طرح دشمنوں کا ظلم وستم جاری رہے گا ۔انہوں نے کہاکہ دشمن ہمیں اکائیوں میں تقسیم کرکے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے ،مسلمان اپنے صفوں میں اتحاد واتفاق پیداکرکے دشمن کے عزائم کو ناکام بنادیں۔
قادیانیت کو یہودوہنود اورقادیانیت نوازوں کی حمایت حاصل ہے
لاہور(20مارچ)مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنر ل میاں محمد اویس نے کہا کہ ختم نبوت کا تحفظ ایک عظیم مشن ہے۔ جس پر کام کر نے والوں کیلئے جنت کی بشار ت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فتنہ قادیانیت نے بھیانک کردار ادا کرتے ہو ئے انگریز سامراج کے اشارے پر نبی رحمت سید الاوّلین و الا ٓخرین حضرت محمد مصطفیﷺ کے مقابلہ پر مسیلمۂ پنجاب مرزا غلام قادیانی کو کھڑا کیا۔ اس طرح انہوں نے منصب نبوت و رسالتﷺ پر ڈاکہ ڈال کر اور جھوٹے مذہب کی بنیاد رکھ کر نیا فتنہ کھڑا دیا۔اس فتنہ کو یہود وہنود اور حکومتی صفوں میں موجود قادیانیت نواز طبقہ سپورٹ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیئے جانے والاپارلیمنٹ کے تاریخ ساز فیصلے اور پھر اُس کی توثیق اور اعلیٰ عدلیہ کے فیصلہ جات سے امت مسلمہ کو فخر ہے ۔انہوں نے تمام مکاتب فکر کے سرکردہ علماء کرام اور مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ تحفظ ختم نبوت کے عظیم مشن کیلئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر مشترکہ جدو جہد کا آغاز کریں جو کہ وقت کا اہم تقاضا ہے ، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر میں بڑھتی ہو ئی دہشت گردی ولا قانونیت کا خاتمہ کیا جائے،اور بلا تفریق دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے ، چناب نگر میں حکو مت کی رٹ قا ئم کی جائے اور چناب نگرکے تمام رہائشیوں کومالکانہ حقوق دیئے جائیں۔
قیام پاکستان کے مقاصدسے انحراف ہماری ابتری کا باعث ہے
ؒٓلاہور(22مارچ)مختلف دینی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں نے یوم قراردادپاکستان کے حوالے سے کہاہے کہ 78سال قبل جس دوقومی نظریے کی بنیاد پربانی پاکستان محمد علی جناح نے بڑی قربانیوں اور طویل جدوجہد کے بعد جوخطہ حاصل کیاتھااس کے قیام کے اصل مقصد کو حکمرانوں اور سیاستدانوں نے فراموش کررکھاہے۔ ورنہ یہ ابتر دن دیکھنے نصیب نہ ہوتے ۔پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانازاہد الراشدی ،مجلس احراراسلام پاکستان کے جنرل سیکرٹری عبداللطیف خالد چیمہ اور جمعیت علماء اسلام س کے سیکرٹری جنرل مولاناعبدالرؤف فاروقی نے 23مارچ کے حوالے سے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ پاکستان کے نام سے الگ خطہ حاصل کرتے وقت مسلمانوں کو اپنی عزت وآبرو ،مال ودولت اور گھربارکی جوقربانی دینی پڑی، اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی لیکن افسوس کہ ان قربانیوں کے اصل مقصد کونہ صرف فراموش کردیاگیابلکہ قائد اعظم کے فکر اور وژن سے غداری بھی کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ بانی پاکستان اس ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بناناچاہتے تھے۔ تاکہ مسلمان آزادی کے ساتھ زندگی بسرکرسکیں اور ان کے تمام حقوق محفوظ رہیں لیکن وا حسرتیٰ!کہ قائد اعظم کے نام لیواؤں،سیاستدانوں اورحکمرانوں نے اس ملک اورملک کے وسائل کے ساتھ جوکچھ کیا،خداکی پناہ!ان رہنماؤں نے اپنے بیان میں واضح کیاکہ آج بھی اﷲ کی طرف سے ہمیں مہلت ہے کہ ہم اپنی اصل پرواپس آجائیں اور اﷲ اور اس کے رسول ﷺ سے کیے ہوئے وعدے پورے کریں اور مخلوق پراﷲ کانظام نافذکرکے وطن عزیز کو امن کاگہوارہ بنادیں۔بصورت دیگر ہم مسائل کی دلدل میں دھنستے چلے جائیں گے ،ان رہنماؤں نے یہ بھی کہاکہ ہماراایمان اور ہماراعقیدہ دشمن کی زد میں ہے اور آئین کی اسلامی دفعات کو ختم کرنے کے لئے بین الاقوامی سازشوں کی آماجگاہ پاکستان بناہواہے۔ انہوں نے کہاکہ مغربی ایجنڈے اور مغربی فنڈپرپلنے والی این جی اوز کا راستہ روکے بغیر ہم ترقی نہیں کرسکتے ۔
بند کورائی، ڈیرہ اسماعیل خان میں شہدائے ختم نبوت کانفرنس
ملتان 19مارچ 2018ء (رپورٹ : فرحان حقانی) مدارس اسلامیہ میں تعلیمی سال جوں جوں اختتام پذیر ہوتا ہے تو عوام الناس کے لیے سالانہ اجتماعات سے فیوض وبرکات سمیٹنے کے مواقع کثیر ہوجاتے ہیں۔ کہیں تکمیل قرآن کی مجالس اور کہیں صحیح بخاری شریف کا آخری درس اور یہ مواقع بہت ہی منوراور خاص قسم کی کیفیات اپنے اندر لیے ہوئے ہوتے ہیں۔ اسی قسم کی ایک بابرکت مجلس مرکز رشدو ہدایت خانقاہ سراجیہ کندیاں ضلع میانوالی کے مدرسہ مدرسہ عربیہ سعدیہ میں بھی 18مارچ کو منعقد ہوئی جس میں ملک بھر سے عوام وخواص نے شرکت کی اور رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کی باتوں کوسناگویا آپ کی مجلس میں شرکت کی سعادت حاصل کی۔ حضرت مولانا خلیل احمد (سجادہ نشین خانقاہ سراجیہ) اور حضرت مولانا عزیز احمد (نائب امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت) دامت برکاتہم کی دعوت پر مجلس احرار کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری، مجلس احرار کے ناظم نشریات میاں محمد اویس، مرکزی مبلغ ختم نبوت مولانا محمد مغیرہ، سید عطاء المنان بخاری، احمد اویس، سعید احمدپر مشتمل وفد نے شرکت کی۔ ختم بخاری شریف کی اس مبارک مجلس میں دیگر علماء کے علاوہ سید محمد کفیل بخاری نے بھی تقریر کی اور علم حدیث کے اہمیت وضرورت ،منکرین حدیث کے اعتراضات کے رد اور خانقاہ سراجیہ، احرار اور علماء دیوبند کے کردار اور تعلق پر سیر حاصل گفتگو کی۔ بعدازاں یہ قافلہ حضرت مولانا خلیل احمد مدظلہٗ کی اجازت ودعاء سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقہ بند کورائی کو روانہ ہوا جہاں مجلس احرار اسلام کے زیر اہتمام بعد از عشاء سالانہ شہدائے ختم نبوت کانفرنس منعقد کی گئی جس میں مجلس احرار کے مرکزی مبلغ و نائب ناظم اعلیٰ اور جامع مسجد احرار کے خطیب مولانا محمد مغیرہ،مجلس احرار کے رہنما مولوی سید عطاء المنان بخاری نے عقائد، نسل نوکی تربیت اور فتنوں کی پہچان کے حوالے سے فکر انگیز گفتگو کی آخر میں نواسہ امیر شریعت سید محمد کفیل بخاری نے عقیدۂ ختم نبوت اور سیرت النبی صلی اﷲ علیہ وسلم کے عنوان پر مفصل خطاب فرمایا۔ مجلس احرار اسلام کے کارکنان حاجی قمر، بھائی نعیم الرحمن، جناب محمد عاصم، محمد قاسم (ماما) سمیت دیگر دوستوں اور مقامی علماء نے اس کانفرنس کے لیے بہت محنت کی۔
بانی مجلس احرار حضرت امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری رحمۃ اﷲ نے 1953 کی تحریک مقدس کی بظاہر ناکامی کے بعد 1956 میں ملک کا آخری دورہ کیا جس میں آپ بند کورائی بھی تشریف لائے اور احرار کانفرنس سے خطاب فرمایا۔ حضرت شاہ جی رحمہ اﷲ اور ان کی جماعت مجلس احرار اسلام کے چند مخلص وفداکار کارکنوں میں سے دو حضرات اس علاقے سے تعلق رکھتے تھے۔ جن میں سے ایک چچا عبد الکریم جن کو پوری مجلس احرار چچا عبد الکریم کہہ کر پکارتی تھی یہ 1931 کی تحریک کشمیر میں یہاں سے جا کر شریک ہوے اور گرفتاری دی۔ قائد احرار جانشین امیر شریعت مولانا سید ابوذر بخاری رحمۃ اﷲ نے جب 1962 میں جماعت سے پابندی ختم ہونے کے بعد احیاء کیا تو مولانا عبید اﷲ انور، ماسٹر تاج الدین انصاری اور دیگر اکابر احرار نے لاہور میں احرار کانفرنس کا انعقاد کیا تو اس میں بھی شریک ہوئے اور آخری دم تک مجلس احرار میں رہے اور اپنی اولاد کو بھی مجلس احرار سے وابستہ رکھاجن میں سے ان کے ایک بیٹے بھائی دین محمد بھی 18 مارچ 2018ء کی اس کانفرنس میں شریک ہوئے۔ چچا عبد الکریم 2002 میں اس دار فانی سے دار بقا کو رخصت ہوئے۔ وہ جب تک ہمت رہی چناب نگر (ربوہ) میں 11،12 ربیع الاول کی سالانہ ختم نبوت کانفرنس میں ایک بڑے قافلے کی قیادت کرتے ہوئے شریک ہوتے۔ رحمۃ اﷲ علیہ رحمۃ واسعہ۔ اسی طرح مجلس احرار بند کورائی کے قدیم کارکن سید مرید احمد شاہ رحمہ اﷲ بھی تھے جو کہ انجمن خدام الدین کے 1930 میں منعقدہ سالانہ اجتماع شیرنوالہ میں شریک ہوئے جس میں علامہ محمد انور شاہ کاشمیری نور اﷲ مرقدہٗ نے حضرت مولانا سید عطاء اﷲ شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ کو امیر شریعت منتخب کیا اور 500 جید علماء نے امیر شریعت کے ہاتھ پر بیعت کی۔ اسی موقع پر سید مرید احمد شاہ مرحوم نے بھی حضرت امیر شریعت کی بیعت کی۔ ان کے بھتیجے اور خاندان کے دیگرلوگ بھی مجلس احرار سے وابستہ ہیں۔ اﷲ سے دعاء ہے کہ قافلۂ احرار اسی طرح اخلاص کے ساتھ آگے بڑھتا رہے آمین
اسلامی انظام ہی ہماری دنیاوآخرت سنوارسکتاہے :علماء کرام
لاہور(23مارچ)تمام مکاتب فکر کے جید علماء کرام ،دینی ومذہبی رہنماؤں، علماء کرام اورخطباء عظام نے ’’یوم قراردادپاکستان‘‘ (23مارچ)کے حوالے سے خطبات جمعۃ المبارک اور اپنے اپنے بیانات میں کہاہے کہ23مارچ 1940ء کواِقبال پارک میں پاس ہونے والی قرارداد نے ہی دو قومی نظریے اور پاکستان کی بنیاد رکھ دی تھی ۔مجلس فروغ نظریۂ پاکستان کے اساسی رہنمامولاناعبدالرؤف فاروقی ،مولانا زاہدالراشدی ، عبداللطیف خالد چیمہ اور سید محمد کفیل بخاری نے کہاہے کہ پاکستان کسی وقتی ہنگامے یاعارضی تحریک کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک سوسالہ فکر،تجسس ،محنت اور ایثار کی لازوال قربانی کانام پاکستان ہے،ان رہنماؤں نے کہاہے کہ بانی پاکستان محمد علی جناحؒ مرحوم نے یہ خطہ آزاد اسلامی بلاک کی رہنمائی کیلئے حاصل کیاتھا،لیکن ناخلف حکمرانوں نے اسے امریکی ایجنڈے کی کالونی بناکر رکھ دیاہے اور یہاں کے عوام کانہ عقیدہ محفوظ ہے نہ وہ خود محفوظ ہیں۔انہوں نے کہاکہ قا ئد اعظم نے ایک سوسے زائد مرتبہ پاکستان کو قرآن وسنت کے نظام کے مطابق چلانے کی واضح بات کی تھی ،جوتاریخ کے ریکارڈ پرپوری طرح موجود ہے ۔انہوں نے کہاکہ آج آئی ایم ملالہ اورآنجہانی ڈاکٹر عبدالسلام کو شامل نصاب کیاجارہاہے اور اﷲ ورسول،صحابہ کرامؓ،بزرگان امت کے نام نصا ب تعلیم سے کھرچ کھرچ کر نکالے جارہے ہیں، انہوں نے کہاکہ ہمیں اسلامی نظام کے سواکہیں فلاح نہیں مل سکتی اور اﷲ کادیاہوانظام ہی ہماری دنیاوآخرت سنوارسکتاہے ۔مولانازاہدالراشدی ،مولاناعبدالرؤف فاروقی،عبداللطیف خالد چیمہ اور سید محمد کفیل بخاری نے ابن امیر شریعت حضرت سید عطاء المومن شاہ بخاری کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کااظہار کرتے ہوئے مرحومہ کیلئے دعائے مغفرت کی ہے اور تمام مرحومین کے لئے بخشش کی دعاکی ہے ۔
پاکستان کی حفاظت ‘عزت وتکریم ہم پر فرض ہے:میاں اویس
لاہور(24مارچ)مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس نے کہاہے کہ پاکستان کی سلامتی ہمیں اپنی جانوں سے بھی زیادہ عزیز ہے۔ پاکستان کی حیثیت ہمارے نزدیک ایک مسجد جیسی ہے اس کی عزت وتکریم ہم سب پر فرض ہے۔پاکستان کے لئے ہمارے آباؤاجدادنے بے حد قربانیاں دی ہیں،انہوں نے کہاکہ کرپشن نے ملک کی بنیادوں کوہلاکررکھ دیاہے۔78سال سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایاجارہا ہے اور اس کو پروان نہیں چڑھنے دیاجارہا۔ کوئی حکمران یاسیاستدان ایسانہیں آیا جو ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتا۔ الیکشن میں عوام کو سبزباغ دکھائے جاتے ہیں اور مقصد حاصل ہوجانے کے بعد عوام کو چھوڑدیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اب وقت ہے کہ عوام ایسے نمائندوں کو اسمبلیوں میں بھیجیں جو قرآن و سنت کے پابند ہوں اور ملک کو صحیح نہج پر چلاسکیں،قائد اعظم پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بناناچاہتے تھے۔ ایسی ریاست کہ جہاں اﷲ اور اس کے رسول کاقانون ہو ۔انہوں نے کہاکہ یہ ملک کلمہ کے نام پر حاصل کیاگیا تھا لیکن افسوس کہ یہاں اب تک کلمے کا نظام نافذنہ کیاجاسکا ،جب تک اس ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ نہیں ہوجاتا،تب تک ملک امن و سلامتی کاگہوارہ نہیں بن سکتا ،انہوں نے کہاکہ مجلس عمل کا بحال ہوجانا خوش آئند ہے، تمام دینی جماعتیں متحد ہوجائیں اسی میں ہی ان کی بقا ء و سلامتی ہے ۔
ڈاکٹرمحمدآصف کا ضلع چکوال میں اجتماعاتِ ختم نبوت سے خطاب
تلہ گنگ(رپورٹ مولانا تنویر الحسن) ڈاکٹر محمد آصف (سابق قادیانی) ناظم دعوت ارشاد شعبہ تبلیغ مجلس احرار اسلام پاکستان 3روزہ تبلیغی دورے پر تلہ گنگ تشریف لائے۔ پہلا پروگرام جامع مسجد تریڑاں والی میں ہوا۔ نماز جمعہ سے قبل تفصیلی بات ہوئی، جہاں علاقہ بھر سے کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ بعد نماز عصر مرکز ختم نبوت مسجد ابوبکر میں احباب سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا۔ مغرب کے بعد مرکز ختم نبوت میں تفصیلی بیان ہوا۔ عوام نے دلجمعی سے گفتگوسنی۔ آخرمیں سوال وجواب کی نشست بھی ہوئی۔ مسجدتریڑاں والی کے احباب کے مطالبے پرعشاء کی نمازکے بعددوبارہ نشست ہوئی۔ ہفتہ 17مارچ صبح مشاوتی اجلاس کے بعد 9بجے علی المرتضی اسلامک سینٹر دھرابی میں تربیتی ختم نبوت نشست ہوئی۔وہاں سے قافلہ احرار دوالمیال پہنچا۔ ظہر کی نمازمسجدلعل شاہ میں اداکی۔بعدنمازظہرڈاکٹرحامدکے مکان پر کارکنان کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔جہاں راقم نے فتنہ قادیانیت کاتعارف کروایا اور تحفظ ختم نبوت کے کام کی اہمیت بیان کی۔ ڈاکٹرمحمدآصف نے قبول اسلام کی داستان کے ساتھ قادیانیوں کواسلام کی دعوت کیسے دیں کے عنوان پر خطاب کیا۔ علاقے میں کام کے حوالے سے مشاورت کے بعددوالمیال سے نزدیکی گاؤں تترال پہنچے۔ جہاں شہیدختم نبوت نعیم شفیق شہیدکے والد اور بچوں سے ملاقات کی بعدازاں مرقدِشہیدپرحاضری دی اوراجازت لے کر تلہ گنگ واپس روانہ ہوئے ۔مولانامطلوب الرحمان چنیوٹی نے سیدسبط الحسن اور سید معمرشاہ دوالمیال کی تلہ گنگ آمدکی اطلاع دی۔ ہردوحضرات جناب حافظ عماریاسرکے گھران کی مرحومہ خوشدامن کی تعزیت کیلئے آئے تھے۔ اہل دوالمیال کے دل حافظ صاحب کی محبت سے دھڑکتے ھیں کہ ان کے مشکل لمحات میں دادرسی کرنے والایہی شخص تھا۔ملاقات کے بعدقافلہ احرار ختم نبوت، جھاٹلہ روانہ ہواجہاں حضرت مولاناافتخاراحمدؒکے فرزند وجانشین مولانا حسنین معاویہ نے دعوت دے رکھی تھی۔ مغرب کی نمازکے بعد نشست ہوئی۔ ڈاکٹرآصف صاحب نے تفصیلی گفتگوکی۔عشاء کی نمازتلہ گنگ پہنچ کرپڑھی اورمحترم خالدمسعودایڈووکیٹ کے عشائیے میں شرکت کی۔ جہاں پروفیسرحافظ محمدعمر، ڈاکٹر عمر فاروق احرار اور قاضی محمدیعقوب نے آصف بھائی سے سوالات کرکے تفصیلی انٹرویو قلم بند کیا۔ رات دیرتک سوال وجواب کی نشست جاری رہی۔ 18مارچ اتواردن 11بجے بارانی سائنس کالج تلہ گنگ میں ختم نبوت آگاہی تربیتی نشست ہوئی۔ اساتذہ وطلبا نے انتہائی دلچسپی سے شرکت کی اورطلبانے قادیانیت کے متعلق اہم سوالات بھی کیے۔ بعد نمازظہر حافظ عماریاسرکی دعوت پرمدینہ منورہ سے تشریف لائے ہوئے معزز مہمان، کنجی بردار روضۂ رسول الشیخ نوری محمدعلی کے استقبال میں شرکت کی۔ عوام کاٹھاٹھیں مارتاہواسمندرامنڈآیاتھا۔ عصر کے بعددُوالمیال سے آئے ہوئے مہمانوں سے ملاقات کی۔ مغرب کے بعد مسجدحیات النبی، عثمان ٹاؤن میں درس ختم نبوت ہوا۔عشاء کے بعدمدرسہ عمربن خطاب مسجد سیدنا عمر ؓمیں ختم نبوت تربیتی نشست ہوئی۔ مہتمم ادارہ مولانامقصوداحمد، مولانا عبد المنان،حافظ عبدالحئی، مولانامحمدشعیب سمیت مدرسہ کے اساتذہ ،اہل محلہ اور طلباو طالبات نے شرکت کی۔19مارچ سومواربعدنمازفجر مکی مسجدمیں نشست ہوئی۔ نمازی حضرات نے بہت دلچسپی سے لیکچرسنا۔خطیب مسجدمفتی عمر فاروق کی دعاسے تقریب ختم ہوئی۔ صبح 7سے 9 تک مرکزختم نبوت مسجد ابوبکر صدیق میں مشاورتی اجلاس ہوا اورڈاکٹرمحمدآصف 3روزہ تبلیغی دورہ مکمل کرکے ملتان روانہ ہوگئے۔3روزہ دورۂ ختم نبوت محترم ڈاکٹرعمرفاروق احرار کی زیرسرپرستی، راقم کی نگرانی،پروفیسر محمدعمر، چاچامحمدسعیدطورا،مفتی محمد شعیب، حافظ محمدحذیفہ،قاری ابوسفیان مولاناعبدالمنان قاضی محمدیعقوب مولانا انوار الحق، مولاناضیاء الحق قاری برہان الدین اورمولانامحمدفیضان کے تعاون اور رہنمائی سے مکمل ہوا۔جبکہ میڈیاکے فرائض مولاناعتیق الرحمن علوی نے اداکیے۔
دورہ کراچی کی روداد
(رپورٹ: شفیع الرحمن احرار) مجلس احرار اسلام کے ناظم دعوت وارشاد ڈاکٹر محمد آصف اور مجلس احرار پنجاب کے امیر مولانا تنویر الحسن تین روزہ تبلیغی دورہ پر کراچی تشریف لائے اور 23،24،25مارچ کو مختلف مقامات پر ختم نبوت کورسز، دروس ختم نبوت اور مدارس ومساجد کا دورہ کیا علماء طلباء سے ملاقاتیں کیں اور کارکنان احرار کو اس مقدس مشن پر کاربند رہنے کی تلقین اور سرگرمیوں کو حالات اور جماعت کی پالیسی کے مطابق تیز کرنے کی طرف توجہ دلائی۔
23 مارچ کو ڈاکٹر محمد آصف نے قاری علی شیر احرار کی دعوت پر جامع مسجد امیر معاویہ یوسف گوٹھ فیصل مری گوٹھ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کیا اور بعد نماز جمعہ سوال جواب کی نشست ہوئی جس میں اپنے قادیانیت سے تائب ہونے کی روداد حاضرین کو سنائی اور بعد ازاں مجلس احرار اسلام اور تحفظ ختم نبوت کے اہم مشن کے حوالے سے تعارفی کلمات پیش کیے۔ مولانا تنویر الحسن احرار نے مرکز احرار جامع مسجد الفلاح مدرسہ تعلیم القرآن گلشن عمر حب چوکی رئیس غلام سرور گوٹھ میں مجلس احرار سند ھ کے امیر مفتی عطاء الرحمن قریشی کی صدارت میں خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا اور حاضرین سے امیر شریعت کی جماعت تحفظ ختم نبوت مجلس احرار اسلام کا تعارف کروایا عقیدہ ختم نبوت سمجھایا اور سہ روزہ ختم نبوت کورس میں شرکت کی دعوت دی۔
24 مارچ کو جامعہ عائشہ صدیقہ میٹروول میں تقسیم انعامات کی تقریب میں شرکت کی پروگرام کی صدارت مفتی عطاء الرحمن قریشی امیر مجلس احرار سندھ نے کی اور مولانا تنویر الحسن احرار نے امیر سندھ کی تعلیمی تنظیمی سرگرمیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مدارس کی اہمیت وضرورت اور دینی تعلیم کے فروغ، عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ اور پاکستان کے آئین کے خلاف ہونے والی سازشوں کے حوالے سے مفصل گفتگو کی اور خواتین میں بھی ختم نبوت کورس کے حوالے سے محنت کرنے پر خاص طور سے توجہ دلائی گئی۔ اس موقع پر مقصود احمد عباسی، مصطفی قریشی، شفیع الرحمن احرار، مولانا عبد الغفور مظفر گڑھی، مولانا تنویر الحسن نے معصوم طلباء وطالبات میں انعامات تقسیم کیے اور معلمات کی محنت اور تربیت کو سراہا۔
ڈاکٹر محمد آصف نے گلشن عمر مرکز احرار میں جاری ختم نبوت کورس کی پہلی نشست سے خطاب کیا اور عقیدہ ختم نبوت، قادیانی ہتھکنڈے اور ان کی سرگرمیوں کے حوالے سے بھرپور انداز میں سامعین کو مواد فراہم کیا اور یہ کورس تین روز تک جاری رہا اور اس کی مختلف نشستوں میں مولانا مفتی عطاء الرحمن قریشی، مولانا تنویر الحسن، شفیع الرحمن احرار، مولانا عبد الغفور مظفر گڑھی، قاری علی شیر احرار، قاری نواز رحیمی، حافظ اسعد الرحمن، سعد الرحمن قریشی، شعیب احمد، جمیل احمد، عمار قریشی، ابرار قریشی، شاہ بلیغ الدین، محمد عابد، محمد ساجد، عامر قریشی، عبد اﷲ قریشی، محمد عمر فاروق، محمد عثمان احرار، سفیان قریشی اور دیگر نے شرکت وخطاب کیا۔