اقتدارکانشہ اور دولت کی مستی روز محشرکام نہ آئے گی قادیانیوں کی حمایت چھوڑکر ختم نبوت کے چوکیدار بن جاؤ :عبداللطیف خالد چیمہ
متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبد اللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ سوا سال قبل 12ربیع الاول کو سانحہ دوالمیال کے سلسلہ میں تھانہ چوآسیدن شاہ نے حیدر سلطان ولد کامران افضل نامی بے گناہ مسلمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں جوکہ صریحاً زیادتی ہی نہیں بلکہ بد ترین قادیانیت نوازی بھی ہے ،ختم نبوت رابطہ کمیٹی کے کنونیر عبد اللطیف خالد چیمہ نے مرکزی دفتر نیومسلم ٹاؤن لاہور سے جاری اپنے بیان میں کہاہے کہ سانحہ دوالمیال پر بننے والی جے آئی ٹی انصر قادیانی کی بجائے نوید قادیانی کو قاتل قرار دے کر کیس کو خراب کررہی ہے جبکہ سپریم کورٹ کے ایک جج صاحب نے عدالت میں کہاکہ مدعی اور اس کے وکلاء کو بلانے کی ضرورت نہیں ہے اس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ ہر سطح پر قادیانیوں کی طرف داری ہورہی ہے , انہوں نے کہاشہید ہونے والے مسلمان نعیم شفیق کے قاتل انصرکو بچانے کی کوشش ہورہی ہے اور بے گناہ مسلمانوں کو پھنسانے کی سازش ہو رہی ہے، انہوں نے کہا کہ چار قادیانی ملزمان کو رہا کردیا گیا ہے جبکہ سات بے گناہ مسلمان اب بھی اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور ان کی ضمانت باربار مسترد ہورہی ہے، ترجمان نے کہا کہ اس قسم کے حالات پید ا کئے جارہے ہیں کہ کشیدگی بڑھے انہوں نے کہا کہ اب کشیدگی بڑھی تو یہ بڑی ہولناک ہوگی اور اس کی ذمہ داری سرکاری انتظامیہ اور پولیس کے علاوہ ن لیگ اور قادیانیوں پر بھی عائد ہوگی اس لیے ہم کہتے ہیں کہ عدالتوں پر اثر انداز ہونے کی پالیسی کردی جائے کیونکہ ایک ایسی عدالت بھی آنے والی ہے جہاں اللہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا اور اقتدار کا نشہ اور دولت کی مستی کام نہ آسکے گی ۔علاوہ ازترک یں عبداللطیف خالد چیمہ نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے اس بیان کہ ’’ختم نبوت کسی مولوی ‘‘کامسئلہ نہیں ہرمسلمان کا مسئلہ ہے ،جنونی سیاست و ریاست نہیں چلے کی ‘‘ ۔اس پر عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ عقیدہ اورمسئلہ تو سب کا ہے مگر اس کا تحفظ ودفاع کی ذمہ داری توبہرحال ’’مولوی ‘‘ہی نبھارہاہے چاہے وہ جس مسلک کا بھی ہو البتہ درجہ حرارت کم کرناہے توپہل مسلم لیگ ن کوہی کرناہوگی ،انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں امریکی اتاشی نے نوجوان کو گاڑی تلے کچل کر مارڈالا ،کیا واشنگٹن میں پاکستانی اتاشی سے اگرسہواً بھی ایسا ہوجاتا تو بھی یہ استثناء ان کوملتا؟۔انہوں نے کہا کہ وہاں تو ہمارے وزیر اعظم کے پہنچنے پر امیگریشن حکام نے جو ناروا سلوک کیا وہ پوری قوم کے لئے شرم ناک ہے اگرصدر ٹرمپ کے ساتھ یہی سلوک دنیا کے کسی خطے میں بھی ہو تو جناب ٹرمپ کا کیا ردعمل ہوگا ۔کوئی اس کا جواب دے گا۔