لاہور (پ ر)تحریک ختم نبوت 1953 ء کے دس ہزار شہداء کی یاد میں مسجد شہداء ،فریدٹاؤن ،ساہیوال میں منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہد الراشدی نے کہا ہے کہ شہداء کو یاد رکھنا ان کا حق بھی ہے اور ہماری ضرورت بھی ،انہوں نے کہا کہ قادیانی فتنہ جب بھی سر اٹھائے گا ،مسلمان ایک صف پر نظر آئیں گے ،انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی طاقتیں اور ملکی وغیر ملکی این جی اوز کان کھول کر سن لیں کہ مسلمان قوم تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے مسئلہ پر کبھی لچک نہیں دکھائے گی ،اور اس عقیدے پر شہداء ختم نبوت 1953 ء کے اسوہ کو زندہ کیا جائے گا ،انہوں نے کہاکہ پرانی نسلوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ نئی نسلوں کوایمان وعقیدے کی تفصیل سے آگاہ کریں اور فتنوں سے بچانے کی فکر کریں ،مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد قادیانی چودھری ظفر اللہ خاں کو وزیرخارجہ بنا دیا گیا ،جس نے بیرون ممالک سفارت خانوں کو قادیانی ارتدادی اڈوں میں تبدیل کردیا،اور قادیانی خلیفہ مرزا بشیر الدین محمود نے بلوچستان کو احمدی اسٹیٹ بنانے کا علان کیا اور یوں قادیانی پاکستان کے اقتدار پر شب خون مارنے کی تیاریاں کرنے لگے ،تب سید عطاء اللہ شاہ بخاری مرحوم نے مجلس احرار اسلام کے پلیٹ فارم سے ’’کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ختم نبوت‘‘ کی بنیاد رکھی ،اور مولانا ابوالحسنات قادری کو سربراہ بنایا ،تمام مکاتبِ فکر نے مل کر حکومت سے مطالبہ کیا کہ ظفر اللہ خاں کو وزارت خارجہ سے الگ کیا جائے ،قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے ہٹایا جائے ،اور قادیانیوں کو اقلیت قرار دیا جائے ،حکومت نے مطالبات ماننے کے بجائے تحریک کو کریش کردیا ، دس ہزار فرزندان اسلام کو گولیوں سے چھلنی کردیا گیا اور مارشل لاء کا جبر پہلی مرتبہ تحریک ختم نبوت پر آزمایا گیا ،لیکن 1974 ء میں شہداء ختم نبوت کا خون بے گناہی رنگ لایا ،اور قادیانی پارلیمنٹ کے فلور پر غیر مسلم اقلیت قرا ر پائے ،آج پھر ضرور ت اس امر کی ہے کہ اہم عہدوں سے قادیانیوں کو ہٹایا جائے ،مبلغ ختم نبوت مولانا محمد سرفراز معاویہ اور انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے رہنما قاری منظور احمد طاہر نے بھی اجتماع سے خطاب کیا ،علاوہ ازیں مولانا زاہد الراشدی اور عبداللطیف خالد چیمہ نے ایم ایم اے کی بحالی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ آنے والے انتخابات میں ایم ایم اے اپنا موثر کردار ادا کرے گی ،انہوں نے دعا کی ہے کہ سیاسی کشمکش کے اس دور میں اللہ تعالیٰ ایم ایم اے کو نظر بد سے بچائے اور ایم ایم اے کو استقامت اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔