قانون توہین رسالت میں ترمیم مسلمانوں کے عقیدے سے کھلواڑ کے مترادف ہے: قائد احرار سید عطاءالمھیمن بخاری
لاہور(پ ر)مجلس احرار اسلام پاکستان اورتحریک تحفظ ختم نبوت کے قائدین ، رہنماؤں اور مبلغین ختم نبوت نے گزشتہ روز مختلف مقامات پراجتماعات جمعۃ المبارک اوراپنے ا پنے بیانات میں کہاہے کہ سنیٹر نسرین جلیل کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی کی قانون توہین رسالت کے حوالے سے ترامیم ،جن کے سامنے سنیٹر مفتی عبدالستار رکاوٹ بنے ، پوری امت کے عقیدے کو ذبح کرنے کے مترادف ہے ،قانون توہین رسالت کے غلط استعمال یااس کی اصلاح کے نام پر جوخطرناک سازش ہمارے ایوانوں میں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قیام اور اس کے دستور کے منافی ہے ۔قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری نے کہاہے کہ یہ خطہ طویل قربانیوں کے بعد خالص اور مکمل اسلامی نظام کے نفاذکے لئے حاصل کیاگیاتھا لیکن سترسال سے یہاں اسلام کوتختہ مشق بنایاجارہاہے جو اللہ سے بغاوت اور قائد اعظم کے ویژن کی نفی بھی ہے ۔عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاہے کہ بیرونی ایجنڈے ،بیرونی این جی اوز اور بیرونی فنڈنگ کے سہارے پر ریا ست کے اصل بیانیے کوبارباربدلنے کی کوششیں ہوئیں یاہورہی ہیں ۔دینی وسیاسی قیادت کو ان کاادراک اور سدباب کرناچاہئے انہوں نے کہاکہ قادیا نی ایلیمنٹ کے رسوخ کو ختم کرنے کی فوری ضرورت ہے ۔سید محمد کفیل بخاری نے کہاکہ قادیانی اپنی آئینی حیثیت کومان کر بطور غیر مسلم اقلیت رہنا پسند نہیں کرتے اور قانون نافذکرنے والے ادارے اس کانوٹس لینے کی بجائے قادیانیوں کی غیراسلامی اورغیرقانونی سرگرمیوں کو شیلٹر دے رہے ہیں اس لئے دہشت گردی اور بد امنی کاراج ختم نہیں ہورہا۔علاوہ ازیں قاری محمد یوسف احرار،میاں محمد اویس ،مولانامحمد سرفرازمعاویہ،مولاناعتیق الرحمن علوی ،قاری محمد قاسم اور دیگر رہنماؤں نے 9مارچ کوایوان اقبال لاہور میں ہونے والی امیر شریعت کانفرنس کے سلسلہ میں دعوتی وتبلیغی مہم کو تیز کردیاہے اور اعلا ن کیاگیاہے کہ تحریک مقدس تحفظ ختم نبوت مارچ 1953ء کے دس ہزار شہداء کی یاد میں مارچ کاپورامہینہ ملک بھر میں شہداء ختم نبوت کانفرنسز منعقد ہوں گئیں۔جبکہ مرکزی دفتر لاہور میں 4مارچ کو بعد نماز مغرب ’’سالانہ شہداء ختم نبوت کانفرنس‘‘کا انعقاد ہوگا ۔دریں اثناء مجلس احراراسلام جنوبی پنجاب کے علاقائی ذمہ داران کا دوروزہ تربیتی کنونشن گزشتہ روز داربنی ہاشم میں اختتام پذیر ہوگیا۔