پاکستان امریکہ کی ریاست نہیں،بلکہ ایک آزادوخودمختاراسلامی ملک ہے: ڈاکٹر عمرفاروق
لاہور(پ ر)مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر عمرفاروق احرارنے کہاہے کہ پاکستان کے مذہبی معاملات میں امریکی ڈکٹیشن قبول نہیں کی جائے گی۔انہوں نے امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی(uscrif)کے قانون توہین رسالت کی منسوخی کے مطالبے کو مستردکرتے ہوئے کہاہے کہ پہلے امریکہ خوداپنے آئین سے توہینِ مسیح کی شق کو ختم کرے۔انہوں نے کہا کہ جب امریکہ کی کئی ریاستوں میں توہین مسیح پر سزائے موت کا قانون موجودہے تواس مسئلہ پر صرف پاکستان ہی کو مورد اِلزام ٹھہرایا جاناعجیب منطق ہے۔ڈاکٹر عمرفاروق احرارنے کہا کہ پاکستان امریکہ کی ریاست نہیں،بلکہ ایک آزادوخودمختاراسلامی ملکہے،جسے اپنے عوام کے عقائدکی بنیادپر قانون سازی کرنے اورقانون کو نافذالعمل کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔ڈینیل مارک چیئرمین یواَیس سی آرآئی ایف کی جانب سے توہین رسالت کے مرتکب تین قادیانیوں کو سزائے موت سنائے جانے کو اِنسانی حقوق کی خلاف ورزی قراردینے پر ڈاکٹر عمرفارق کا کہنا تھا کہ کہ ہم اس امریکی مؤقف کو مستردکرتے ہیں،کیونکہ یہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں صریح مداخلت اورپاکستانی عوام کے مذہبی عقائدکی توہین ہے۔جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی۔ڈاکٹر عمرفاروق احرارنے کہا کہ پوری قوم تحفظ ناموس رسالت کے مسئلے پر متحدہے۔قانون توہین رسالت کے خاتمے کا سوچناحماقت کے سواکچھ بھی نہیں ہے۔ڈاکٹر عمرفاروق نے امریکی وزیرخارجہ کے حالیہ دورۂ پاکستان کے موقع پر پاک فوج اورحکومت کے یکساں مؤقف کو سراہا اوراسے ملک کے مستقبل کے لیے خوش آئندقدم قراردیتے ہوئے کہا کہ غیرت مندقومیں ہمیشہ ایسے ہی جرأت مندفیصلے کیا کرتی ہیں۔