ظفراللہ جمالی ،شاہ محمود قریشی ،صاحبزادہ طارق اللہ اور نوید قمر کے ختم نبوت کے حوالے سے جذبات قابل رشک ہیں: سید عطاءالمھیمن بخاری
لاہور(پ ر)متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کی اپیل پر ملک کے طول وعرض میں یوم تشکر منایا گیااور انتخابی اصلاحات بل کی آڑ میں نامزدگی پیپرز میں سے ختم نبوت والے حلف نامے کو نکالنے کے عمل بد کو ایک گہری سازش قراردیا گیا اور کہا گیا کہ حلف نامے کی بحالی مسلمانوں اور دینی قوتوں کی فتح ہے اور ا س پر اراکین اسمبلی مبارکباد کے مستحق ہیں ۔خطبات جمعۃ المبارک کے موقع پر اظہار تشکر کے حوالے سے مساجد میں قراردادیں بھی منظور کی گئیں جن میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی وزیر قانون سمیت اس جرم کے مرتکبین کے خلاف کاروائی کرکے نشان عبرت بنا ئے جائے ۔مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر سید عطاء المہیمن بخاری ،نائب امیر سید محمد کفیل بخاری ،سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ ،تنظیم اسلامی پاکستان کے امیر حافظ عاکف سعید ،انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے امیر مولانامحمد الیاس چنیوٹی،پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہدالراشدی،جمعیت علماء اسلام (س) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی ،جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ قاری محمد زوار بہادر ،مرکزی جمعیت اہلحدیث کے رہنما رانا محمد شفیق خان پسروری ،قاری شبیر احمد عثمانی ،قاری محمد رفیق وجھوی ،قاری محمد یوسف احرار،مفتی عطاء الرحمن قریشی اور کئی دیگر رہنماؤں نے اپنے اپنے خطابات جمعۃا لمباک اور بیانات میں کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کی آئینی حیثیت کے خلاف ماضی میں بھی کئی دفعہ سازشیں ہوئی اور امریکہ اور مغرب کے ایماء پر کئی وار ہوئے لیکن اللہ نے اپنے خاص فضل وکرم سے ہمیشہ دشمنوں کوناکام ونامراد کیا اور اہل حق کو کامیابیاں عطا فرمائیں مختلف دینی رہنماؤں نے کہا کہ الیکشن کے نامزدگی فارم سے عقیدہ ختم نبوت کے حلف کوا قرار نامے میں تبدیل کیا گیا اور ذیلی شق7Bاور 7Cکوختم کیا گیا جس کی وجہ سے ایک چور دروازہ کھولنے کی کوشش کی گئی لیکن صورت حال کا ادراک ہونے پر دینی جماعتوں نے جس بیداری کا اظہار کیا ہے وہ قابل تحسین ہے ۔سید عطاء المہیمن بخاری نے کہا کہ جمعرات کے روز قومی اسمبلی میں میر ظفراللہ جمالی ،شاہ محمود قریشی ،صاحبزادہ طارق اللہ،نوید قمر،صلاح الدین اور دیگر اراکین نے جس تفصیل اور شرح صدر کے ساتھ اپنے جذبات کا اظہار کیا وہ قابل رشک بھی ہیں اور قابل تقلید بھی ۔حافظ عاکف سعید نے کہا کہ قادیانی اور ملک دشمن عناصر دستور پاکستان کی بالا دستی کو مسلسل چیلنج کررہے ہیں ہمارے تمام مسائل کا حل قرآن وسنت کے نفاذ میں مضمر ہے جس سے انحراف برتا جارہا ہے ۔مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ قادیانیوں کی متعینہ آئینی حیثیت کو متنازعہ بنانے کے لئے کچھ قوتیں سرگرم عمل ہیں لیکن وہ بھول جائیں کہ وہ قادیانیوں کو مسلمانوں کی صفوں میں لاکھڑا کریں گئیں انہوں نے کہا کہ ایسا سوچنے والے احمقوں کی دوزخ میں زندگی بسر کررہے ہیں ۔مولانا عبدالرؤف فاروقی نے کہا کہ اسمبلی اور سینیٹ کے اندر دینی ممبران کو ہوش مندی کا مظاہرہ کرناچاہئے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام مولانا سمیع الحق کی قیادت میں تحریک ختم نبوت کی پشت پر کھڑی ہے اور ہم اس مسئلہ پر اپنی زندگیاں قربان کردیں گے لیکن ناموس رسالت پر آنچ نہ آنے دیں گے ۔سید محمدکفیل بخاری نے جامعہ فتحیہ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ربوہ برانڈ ارتداد حکمرانوں اور سیاسی جماعتوں میں گھسا ہوا ہے حکمران اپنے اقتدار کی بالکونیوں سے قادیانیوں کو نکالیں اور سیاستدان اپنی صفوں میں پہچانیں کہ کہاں کہاں دین دشمن اور ملک دشمن عناصر نے پناہ لی ہوئی ہے ۔ڈاکٹر فریداحمد پراچہ نے کہا کہ ختم نبوت والے حلف نامے کی مکمل بحالی جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منصب رسالت کا اعجاز ہے اس مسئلہ پر ہم اپنی ذات،اپنی جماعت اور اپنی سیاست سب کچھ قربان کرکے عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ کریں گے ۔مولانا محمدالیاس چنیوٹی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے میاں محمد نواز شریف سے جو اپیل کی ہے کہ حلف نامہ حذف کرنے کے ذمہ داران کو نکال باہر کیا جائے ،مولانا چنیوٹی نے کہا کہ ہم اس کی تائید بھی کرتے ہیں اور اس کی سفارش بھی کرتے ہیں مسلم لیگ اس سازش کے بھیانک کرداروں کو بے نقاب کرکے عبرت کا نشان بنا دے تاکہ آئندہ کسی کو اس قسم کی جرأت نہ ہو۔قاری محمد زوار بہادر نے کہا کہ اگر حلف نامہ بحال کرنے میں تاخیر ہوتی تو عاشقان مصطفی ﷺ سروں پر کفن باندھ کر اس ایوان کو منہدم کردیتے جس نے یہ قانون ختم کیا تھا ۔متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ یہ بات طے شدہ ہے کہ آئین کی اسلامی دفعات قانون توہین رسالت اور قانون تحفظ ختم نبوت کے خلاف اندرون خانہ ساری سازشوں کا تانا بانابیرونی دباؤسے جاکر ملتا ہے امریکہ، انڈیا، اسرائیل قادیانی مہروں کو استعمال کررہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر قانون پہلے کچھ کہہ رہے تھے دوسرے دن کچھ کہہ رہے تھے اور تیسرے دن کچھ اور کررہے تھے انہوں نے کہا کہ حلف نامے کو حذف کرنا کسی غلطی کی وجہ سے نہیں ہوا بلکہ یہ واردات ڈالی گئی جو چاروں شانے چت ہوگئی انہوں نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ عالمی سامراجی قوتیں پاکستان کے اندرونی مذہبی معاملات میں جارحانہ مداخلت کررہی ہیں ،زنا اور شراب کے ذریعے کلچر کو بدلہ جارہا ہے اور اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی بلندوبالا بلڈنگ پاکستانی قانون کو چیلنج کررہی ہے انہوں نے پاک فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹرجنرل میجر جنرل آصف غفور کے اس بیان کہ’’پاک فوج ناموس رسالت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی،ختم نبوت کی شق کے خاتمے کو کوئی پاکستانی قبول نہیں کرسکتا‘۔کا پرجوش خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ پاک فوج ملک کی جغرافیائی سرحدوں کے ساتھ ساتھ نظریاتی سرحدوں کی بھی محافظ ہے اور پاک فوج کے ہوتے ہوئے وطن کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا عبداللطیف خالد چیمہ نے ربوہ ٹائمز کے حوالے سے وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف کی امریکہ میں وہاں کے قادیانی ظہیر باجوہ سے پراسرارملاقات اور خوش گپیوں پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میں بیٹھ کر وزیر خارجہ اور قادیانی پاکستان کے خلاف سازشیں کررہے ہیں قادیانی پاکستان اور آئین پاکستان کو نہیں مانتے ریاست کی رٹ کو چیلنج کررہے ہیں امریکہ میں بیٹھ کر قادیانی پاکستان اور آئین پاکستان کیخلاف لابنگ کررہے ہیں طارق فتح نامی قادیانی بلوچستان میں شورش کو بڑھا رہاہے اور ہمارے وزیر خارجہ امریکہ میں قادیانیوں سے ملاقاتیں کررہے ہیں اس ساری صورتحال کے پس منظر اور پیش منظر سے قوم کو آگا ہ کیا جائے علاوہ ازیں متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے مرکزی دفتر نیومسلم ٹاؤن لاہور میں آمدہ اطلاعات کے مطابق عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ،انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ ،جماعت اسلامی پاکستان،تنظیم اسلامی ،جمعیت علماء پاکستان،جمعیت علماء اسلام ،مجلس احراراسلام،تحریک تحفظ ختم نبوت،پاکستان شریعت کونسل اور کئی دیگر جماعتوں کے زیر اہتمام کراچی،حیدر آباد،رحیم یار خان ،کوئٹہ،ملتان ،خانیوال،میاں چنوں،بورے والا،چیچہ وطنی،ساہیوال ،اوکاڑہ،پتوکی،چنیوٹ،چناب نگر،ٹوبہ ٹیک سنگھ،تلہ گنگ،چکوال،،راولپنڈی،اسلام آباد،گجرات،پشاور،نوشہرہ ،گلگت اور ملک کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں حتیٰ کہ قصبات میں بھی یوم تشکر منایا گیا اور تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور خطیبوں نے عقیدۂ ختم نبوت پر روشنی ڈالی حکومت کیخلاف صدائے احتجاج بلند کی جبکہ قراردادوں میں یہ مطالبات دہرائے گئے کہ انتخابی حلف نامے سے عقیدۂ ختم نبوت والی عبارت کو بدلنے کے حوالے سے جے آئی ٹی بنائی جائے اور ذمہ داران کو عبرت کا نشان بنایا جائے 1974ء کی قرارداداقلیت اور 1984ء کے امتناع قادیانیت ایکٹ کے آئینی و قانونی تقاضے پورے کئے جائیں فوج اور سول اداروں کے اہم عہدوں سے قادیانیوں کو ہٹایا جائے ،مرتد کی شرعی سزا نافذ کی جائے،اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے آئینی تقاضے پورے کرتے ہوئے ان پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے ،قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے سنٹر فار فزکس کو ڈاکٹر عبدالسلام قادیانی کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ بلاتاخیر واپس لیا جائے،چناب نگر(ربوہ)کے سرکاری تعلیمی ادارے قادیانیوں کو ہرگز واپس نہ کئے جائیں ،دوالمیال (چکوال)کے سانحہ کے ذمہ دار قادیانیوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور وہاں کے مظلوم مسلمانوں کی داد رسی کی جائے ،توہین رسالت کے سزا یافتہ مجرموں کی سزاؤں پر عمل درآمدکیا جائے۔ہر سطح کے نصاب تعلیم میں عقیدہ ختم نبوت کی تشریح اور جھوٹے نبیوں کے کردار کا تذکرہ کیا جائے۔