تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

طاغوتی قوتوں کے سامنے ڈٹ جانا امام حسین کا اسوہ ہے: قاری یوسف احرار

لاہور(پ ر) مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل قاری محمد یوسف احرار نے جامع مسجد ختم نبوت چندرائے روڈ لاہور میں جمعہ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ باطل نظریات کے حامل حکمرانوں اورطاغوتی قوتوں کے سامنے ڈٹ جاناحضرت سیدنا امام حسینؓ کی سنت ہے آپؓنے اپنی اور خاندان نبوت ﷺ اورجانثاروں کی قربانی دے کر ایک ایسی تاریخ رقم کی ہے جو رہتی دنیاتک کے مسلمانوں کے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہے ،انہوں نے کہا کہ اسلام ساڑھے چودہ سو سال سے دہشت گردی کا شکار چلا آرہا ہے ۔صیہونی اورسامراجی قوتیں یہودوہنود اوران کے ایجنٹوں نے ہمیشہ اسلام اورمحسن انسانیت حضرت محمد مصطفیﷺ سے لے کر آپﷺکے خلفائے راشدینؓ ،صحابہ کرامؓ،اہلبیت عظامؓ کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنانے سے دریغ نہیں کیا ۔انہوں نے کہا ہے کہ اصحابؓ رسولﷺاوراہل بیت عظامؓنے اسلام کی عزت وآبرو اورسرکاردوعالمﷺکی عزت وناموس کیلئے عظیم قربانیاں دی ہیں وہ امت مسلمہ کیلئے مینارہ نور ہیں۔اگر آج کے حکمران اورمسلم امہ ان کی پیروی اختیار کرے تو اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے بلکہ خود ابتداء سے لے کر آج تک دہشت گردی کا شکار چلا آرہا ہے یہودوہنود آج بھی بے گناہ مسلمانوں پر ظلم وستم کرکے اپنی سابقہ روایات پر عمل پیراہیں ابھی تک عالم کفر کی انتقام کی آگ نہیں بجھی وہ مسلسل بے گناہ مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ رہا ہے ۔جبکہ ہمارے ناعاقبت اندیش حکمران ان کی غلامی پر فخر محسوس کرتے ہیں ایسے حکمرانوں کو خلفائے راشدینؓؓ کی سیرت وکردار اورانداز حکمرانی سے سبق حاصل کرناچاہیے کہ جن کے انداز حکمرانی سے قیصر وکسریٰ جیسی وقت کی سپر طاقتیں بھی کانپتی تھیں۔ مسلم امہ کو متحد ہوکر طاغوتی وسامراجی شیطانی قوتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے حضرت سیدنا امام حسینؓکی سنت پر عمل کرنا چاہیے ۔تاکہ دشمنان اسلام کی مکروہ اوربزدلانہ سازشوں کا مقابلہ کیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام اور مسلمانوں کیخلاف سازشوں کے اصل تانے بانے یہودیت کے مراکز میں جاملتے ہیں اور سیدنا عمر بن خطاب سے لے کر سیدنا حسین ابن علی تک بغور جائزہ لیا جائے تو ان کے پیچھے بھی یہودی ذہن کام کام کررہا تھا ۔انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف امریکن اور ایڈین زبان بولنے کی بجائے مسلمانوں اور پاکستان کی بولی بولیں انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہے تو ہم ہیں ورنہ کچھ بھی نہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.