ملتان (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ ’’آلۂ کار‘‘ تو کسی کا بھی بننا غلط تھا، ہے اور غلط ہی رہے گا، خمیازہ بھگتنے سے بہتر ہے کہ پاکستان ہر قسم کے بیرونی دباؤ سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے آزاد ہوجائے، دورۂ ملتان کے موقع پر دارِ بنی ہاشم میں قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری سے ملاقات کر کے جماعتی تنظیمی امور پر تبادلۂ خیال اور بعد ازاں سید عطاء المومن بخاری سے ملاقات کے بعد انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عالمی قوتوں نے قیام ملک سے اب تک پاکستان کی خود مختاری کو تسلیم نہیں کیا اسی لیے نظریاتی و تہذیبی کشمکش جاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ وطن عزیز اسلام کے نفاذ کے لیے حاصل کیا گیا تھا بانئ پاکستان کا وژن بھی یہی تھا اب صورت حال یہ ہے کہ یہاں سیکولر ازم اورلا دینی ریاست کا مطالبہ تو ہوسکتا ہے لیکن قرآن وسنت کے نظام کے نفاذ کی پر امن جدوجہد کو مسلسل چیلنج کیا جا رہا ہے جو قیام پاکستان کے اصل مقصد سے انحراف بلکہ غداری ہے، انھوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نکال کر ایک اللہ کی بندگی میں لانے کے لیے دینی و آئینی پر امن جدوجہد پر یقین رکھتی ہے اور دستور پاکستان ہمیں اسی کا حق دیتا ہے۔
انھوں نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت عالمی دباؤ کے تحت عقیدہ ختم نبوت کی سرگرمیوں پر قد غن لگا رہی ہے، ناموس رسالت کی توہین کے ملزمان کو بچا رہی ہے اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا پر اس حوالے سے دباؤ بڑھایا جا ریا ہے بعض عالمی نشریاتی ادارے پاکستان میں دین دشمن اور وطن دشمن قوتوں کو سپانسر کر رہے ہیں ایسے میں دینی قوتوں کو فکر مندی کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمان ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت جیسے قوانین کو کسی صورت ختم نہیں ہونے دیں گے انھوں نے پیپلز پارٹی کی جانب یوم ختم نبوت منائے جانے کو خوش آئندہ قراردیا بعد ازاں وہ چیچہ وطنی روانہ ہوگئے۔