لاہور (پ ر)مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری ، نائب امیر سید محمد کفیل بخاری ، سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ ، ڈپٹی سیکرٹر جنرل میاں محمد اویس اور سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر عمر فاروق احرا ر نے مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ کیا اب اس سے یہ مطلب اخذ کیا جاسکتا ہے کہ مذہبی رہنماؤں پر حملہ سیکولر قوتوں نے کرایاہے ؟ سید عطاء المہیمن بخاری نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل اور سینٹ کے ڈپٹی چیئر مین مولانا عبدالغفور حیدری ایک بڑی دینی و سیاسی جماعت جمعیت علماء اسلام کے رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ منتخب قومی نمائندے بھی ہیں جو وطن عزیز کی سلامتی اور اسلامائزیشن کے لیے پرامن جدوجہد کررہے ہیں ،ان پر حملہ وطن عزیز کی سلامتی پر حملہ ہے ،مجلس احرارا سلام پاکستان سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ نے سوال کیا ہے کہ کیا اب یہ سمجھ لیا جائے کہ پرامن جدوجہد کے علمبر دار مولانا فضل الرحمن اور مولانا عبدالغفور حیدری بھی محفوظ نہیں ہیں تو کیا یہ بھی سمجھ لیا جائے کہ یہ حملہ اسلام اور وطن دشمن قوتوں کا اسلام اور پاکستان پر حملہ ہے ،سید محمد کفیل بخاری نے کہاہے کہ ایک پرامن اور محفوظ پاکستان کے لیے پرامن افغانستان لازم ہے اور پرامن افغانستان کے لیے یہ ضروری ہے کہ امریکی افواج افغانستان سے نکل جائیں اور ایران ، افغانستان ،انڈیا ، امریکی استعمارکے ایما پر پاکستان دشمنی ترک کر دیں اور اچھے ہمسایوں کا کرد ار ادا کریں۔ علاوہ ازیں ملک کے مختلف مراکز احرار و ختم نبوت میں شہداء کے لیے دعائے مغفرت کی گئی اور مولانا عبدالغفور حیدی اور دیگر زخمیوں کے لیے دعائے صحت کی گئی۔ اور یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ اس المناک واقعے کے ذمہ داراوں اور ان کے سہولت کاروں کو عبرت کا نشان بنایا جائے اور ملک سے دہشت گردی ، قتل وغارت گری ،لاقانونیت اور بدامنی کو اس کی جڑ سے اکھا ڑ پھینکا جائے۔