ملتان (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے انتخابی اجلاس میں آئندہ 5۔سال کی دستوری مدت کے لیے سید عطاء المہیمن بخاری کو امیر، عبداللطیف خالد چیمہ کو ناظم اعلیٰ اور ڈاکٹر عمر فاروق احرار کو مرکزی سیکرٹری اطلاعات منتخب کیا ہے۔ پروفیسر خالد شبیر احمد، سید محمد کفیل بخاری اور مولانا محمد مغیرہ کو مرکزی نائب امیر اورمیاں محمد اویس اور قاری محمد یوسف احرار کو مرکزی نائب ناظم مقرر کیا گیا ہے۔ جبکہ ڈاکٹر محمد آصف کوناظم دعوت و ارشاد کاعہدہ تفویض کیا گیا اور مولانا مفتی عطاء الرحمن قریشی سندھ اور مولانا تنویر الحسن پنجاب کے سیکرٹریز ہوں گے، تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پربھی غور کیا گیا اور قرار دیا گیا کہ وطن عزیز کے خلاف دن رات سازشیں ایسے عناصر کر رہے ہیں جو اسلام اور دستور پاکستان کے خلاف ہیں،
سید عطاء المہیمن بخاری نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو درپیش حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے پانامہ اور ڈان لیکس جیسے غیر متعلقہ موضوعات میں لوگوں کو الجھایا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا ملک کی معیشت کی زوال پذیری، کمر توڑ مہنگائی اور بدامنی نے حکمرانوں کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔ جبکہ اپوزیشن بھی قوم کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنے کی بجائے اقتدار پر قبضے کے لیے زور لگارہی ہے۔
عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کی بجائے منکرین ختم نبوت کی پشتیبانی کی جارہی ہے اور تحفظ ناموس رسالت کے مسئلہ پر قرآن و سنت اور اجماعِ امت سے اعراض برتا جارہا ہے انھوں نے کہا کہ مشال خان کے قابل مذمت قتل کو دینی طبقات سے جوڑنا ایک انتہائی مذموم فعل ہے۔ انھوں نے کہا 295سی میں ترمیم کے نام پر ملک میں لاقانونیت اور انارکی پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
اجلاس میں متعدد کمیٹیوں کے قیام کی منظوری بھی دی گئی اجلاس میں تحریک تحفظ ناموس رسالت کی اسلام آباد اے پی سی کے تمام مطالبات کی تائید و حمایت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تحریک تحفظ ختم نبوت اور تحریک تحفظ ناموس رسالت کو بین الاقوامی سطح پر اجا گر کیا جائے گا۔ تاکہ دنیا کے سنجیدہ حلقے صورت حال کا صحیح ادراک کر سکیں۔
اجلاس کی قراردادوں میں کہا گیا ہے کہ قانون توہین رسالت میں بلاجواز تبدیلی کی کوششیں بند کر کے توہین رسالت کے واقعات کی روکت تھام کی جائے اور گستاخانِ رسالت کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ ایک قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ سودی نظام کا خاتمہ کر کے سودی معیشت کا سدباب کیا جائے۔ ملک میں لوڈشیدنگ ختم کی جائے اور عوام کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ایک اور قرارداد میں کہا گیا کہ سیاسی محاذ آرائی سے ملک میں بڑھتی ہوئی بے چینی واضطراب اور پاکستان کے داخلی محاذ پر کشیدگی کو ختم کیا جائے۔ ملک کو لوٹنے والے عناصر کا بے رحمانہ احتساب کر کے قومی دولت کو لٹیروں سے واپس لایا جائے۔اجلاس کے تمام شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسلام کی سربلندی، عقیدہئ ختم نبوت کے تحفظ اور وطن عزیز کی سلامتی کے لیے مجلس احرار اپنی پر امن جدوجہد جاری رکھے گی، اجلاس میں اس امر کی وضاحت کی گئی کہ کالعدم جماعت الاحرار نامی کسی گروہ سے مجلس احرار اسلام کا کسی قسم کا ہرگز کوئی تعلق نہیں میڈیا اس سلسلے میں صحافتی بدیانیتی سے احتراز کرے اور غلط فہمی نہ پھیلائے، اجلاس میں محمد خاور بٹ، چودھری خادم حسین، مولانافقیراللہ، حافظ گوہر علی، حافظ ضیاء اللہ، عبدالغفور، مولانا محمد اکمل، مولانا عبدالغفار، عبدالکریم قمر سمیت پچاس ارکان شوریٰ اور دس مبصرین نے شرکت کی۔
جاری کردہ
مرکزی سیکرٹری اطلاعات: ڈاکٹر عمر فاروق
04-05-2017