حضرت معاویہؓ سیاست میں امامت کے درجے پرفائز تھے : قائد احرار سید عطاء المہیمن بخار ی
لاہور (پ ر) مجلس خدام صحابہ کے زیر اہتمام خلیفہ ششم برحق سیدنا حضرت امیر معاویہؓ کے یو م وفات کے موقع پر علماء کرام مذہبی سکالر ز اور مبلغین و مقررین نے کہا ہے کہ حضرت امیر معاویہؓ کا دور خلافت ایک آئیڈیل دور تھا سید نا معاویہ نے آدھی دنیا پر کامیاب حکومت کر کے دنیا کو دکھا دیا کہ بحرانوں میں ایک خلیفہ کیسے حکومت کرتے ہیں ۔ قائد احرار سید عطاء المہیمن بخار ی نے کہا کہ حضرت معاویہؓ جناب نبی کریم ﷺ کے راز دان تھے ۔انہوں نے کہا کہ حضرات صحابہ کرامؓ ستاروں کی مانند ہیں حدیث مبارک کے مطابق ہم جس صحابی کی بھی پیروی کریں گے وہ ہمیں جنت میں لے جائے گی ۔پرو فیسر خالد شبیر احمد ،سید محمد کفیل بخاری ،عبداللطیف خالد چیمہ ، میاں محمد اویس ، قاری محمدیوسف احرار ، مولانا محمد مغیرہ ، ڈاکٹر عمر فاروق احرار ، قاری محمد قاسم ، مولانا تنویر الحسن نقوی ، مولانا سرفراز معاویہ اور کئی دیگر رہنماؤں اورمبلغین نے مختلف مقامات پر کہا کہ حضرت معاویہؓ نے سلطنت اسلامیہ کی تو سیع میں قائدانہ کردارا دا کیا اور وہ سیاست میں امامت کے درجے پرفائز تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حضرت معاویہ تاریخ میں پہلے اسلامی بہرے بیڑے کے موجد ہیں آپ کی بہن حضرت سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنھا کو جناب نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ اور ام المؤمنین ہونے کا شرف بھی حاصل ہے ۔حضرت معاویہ نے 19سال تک چونسٹھ لاکھ مربع میل پر حکومت و خلافت کے جھنڈے گاڑے ۔سیدنا حضرت امیر معاویہؓ ایک سو تریسٹھ احادیث مبارکہ کے راوی ہیں ۔ علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ مردان کے سانحہ کو قانون توہین رسالت کے خلاف استعمال کرنے والی قوتیں ملک میں انارکی پیدا کرنا چاہتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آسیہ بی بی کو عدالتی سزا سے بچانے والی قوتیں مشال خان کے قتل کی ذمہ دار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر قوانین پر غیر جانب داری کے ساتھ عمل درآمد ہو تو ممتاز قادری پید اہونے کی گنجائش باقی نہ رہتی ۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ انہوں نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کا حلف بھی اٹھارکھا ہے اگر وہ آئین کی پاس داری نہ کریں گے تو ملک میں قانون کی بالادستی کا تصور معدوم ہوتا چلاجائے گا۔