تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

انسانی سمگلروں کا قادیانی نیٹ ورک بے نقاب

سیدنبیل اختر

پاکستان کو بدنام کرنے والے قادیانی اسمگلروں کا نیٹ ورک توڑنے میں ایف آئی اے نے کامیابی حاصل کرلی ہے، عرصہ دراز سے قادیانیوں کو دبئی سے ترکی اور پھر یورپ لے جاکر سیاسی پناہ دلوائی جاتی تھی۔پناہ کی درخواست کرنے والے قادیانی پاکستان میں غیر مسلموں پر ظلم وزیادتی کے جھوٹے الزامات لگاتے تھے۔انسدادِ اِنسانی سمگلنگ سرکل کراچی نے نیٹ ورک کا سراغ لگا کر چند روز میں مقدمات درج کرکے پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے کے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ملک مرتضیٰ نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث قادیانیوں کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ماتحت افسران کو تحقیقات کا دائرہ وسیع کرنے کے احکامات بھی دے دیئے گئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ چناب نگر اور دیگر شہروں میں موجود قادیانی ایجنٹوں نے ملک بھر کے قادیانیوں کو فرانس، جرمنی، اٹلی اور دیگر مغربی یورپی ممالک میں شہریت دلانے کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے وصول کرنے کا سلسلہ برسوں سے جاری رکھا ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے بیرون ملک پاکستان کی بہت زیادہ بدنامی ہو رہی تھی اور مذکورہ نیٹ ورک چلانے والے ایجنٹ پاکستان سے درست سفری دستاویزات کی وجہ سے پکڑے نہیں جاتے تھے، تاہم اس نیٹ ورک کو ختم کرنے میں ترکی امیگریشن نے اہم کردار ادا کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ دنوں کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے ذریعے5قادیانی مسافروں عامر شہزاد، طاہر لقمان، بشیر احمد خان، صادق احمد اور ظافر حسین نے الگ الگ تاریخوں میں وزٹ ویزہ حاصل کرکے دبئی کیلئے اڑان بھری۔ کراچی سے جاتے وقت ان تمام افراد کے سفری دستاویزات درست تھے، جس کی وجہ سے امیگریشن حکام نے مذکورہ افراد کو کلیئرنس جاری کردی، تمام افراد دبئی پہنچے اور وہاں ان کی ملاقات فیاض نامی شخص سے ہوئی جو اُن کے دبئی پہنچنے سے ایک دو روز قبل اسلام آباد سے دبئی پہنچا تھا۔ پانچوں احمدی افراد کو ہوٹل میں قیام کرایا گیااور اُن کے اگلے سفر کے لئے فیاض نے ان سے پاسپورٹ حاصل کیے اور روسی ویزہ لگوانے کا کہہ کر چلا گیا۔ اگلے روزفیاض کی جانب سے دبئی سے ترکی روانگی کی تیاری کی ہدایت ملی اور اس نے مذکورہ افراد کو بذریعہ بس ابو ظہبی پہنچانے کا انتظام کیا، جہاں سے ٹرانزٹ سفر شروع ہونا تھا ۔ ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ ان تمام افرادکو معلوم تھا کہ انہیں روس لے جانے سے قبل استنبول ائیر پورٹ پر اِمیگریشن کے مرحلے سے گزرنا ہوگا۔ استنبول ائیر پورٹ پر امیگریشن حکام کی جانب سے روکنے یا پھنسنے کی صورت میں مذکورہ افراد کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ روس کی بجائے وہیں پناہ کی درخواست کریں۔ استنبول ائیر پورٹ پر موجود امیگریشن حکام نے پانچوں افراد کے پاسپورٹ پر موجود رُوسی ویزہ پہچاننے کے بعدانہیں حراست میں لے لیا اور ان کی طرف سے کی جانے والی پناہ کی درخواست کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے انہیں اگلے روز پاکستان بھیج دیا،جہاں ایف آئی اے امیگریشن حکام نے انہیں حراست میں لے کر ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل کراچی بھجوا دیا۔ جہاں ان سے تحقیقات کا آغاز ہوا۔ انویسٹی گیشن میں انکشاف ہوا کہ قادیانی ایجنٹوں نے ان سے بھاری رقوم لینے کے بعد انہیں رُوٹ اور پناہ حاصل کرنے کا طریقہ کار واضح کیا تھا۔مذکورہ افراد نے بتایا کہ انہیں جرمنی میں موجود سرغنہ عمران تک پہنچانے کی ذمہ داری سب ایجنٹ فیاض کی تھی جو دبئی میں ملا تھا اور پھر ترکی سے روس روانہ ہونا تھا، تاہم اس سے قبل ہی ویزہ جعلی ہونے پر گرفتار ہوگئے۔ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ قادیانی انسانی اسمگلر دبئی یا ابوظہبی سے جعلی ویزہ حاصل کرنے کے بعد قادیانیوں کو اِن جعلی ویزوں کے ذریعہ بلغاریہ، ہنگری، بیلاروس، مالڈووا، پولینڈ، رومانیہ ، روس اور یوکرین پہنچاتے ہیں، جہاں سے عمران ان کی سفری دستاویزات لینے کے بعد انہیں جلا دیتا ہے اور پھر ان کیلئے مغربی یورپی ریاستوں فرانس، جرمنی، آئس لینڈ، اٹلی، نیدر لینڈ، بیلجئم اور ناروے میں پناہ کیلئے درخواستیں ڈالی جاتی ہیں جن میں پاکستان میں ان پر ظلم وستم کی جھوٹی داستانیں درج ہوتی ہیں اور ملکی بدنامی کے بعد اس طریقۂ کار کو سرانجام دینے والوں کو مذکورہ ممالک میں پناہ مل جاتی ہے
(روزنامہ’’امت‘‘،کراچی۔یکم اگست2016)
قادیانیوں کے رُوٹس سے باہر جانے والوں کی خصوصی چیکنگ:
کراچی(بیورورپورٹ)ترکی سے ڈی پورٹ ہونے والے افراد سے پوچھ گچھ بھی جاری ہے اور ایف آئی اے کے تحقیقاتی افسران نے قادیانی ایجنٹوں کے روٹس اور طریقہ کار کا پتہ چلا لیا ہے اور اس حوالے سے امیگریشن پر موجود ایف آئی اے کے عملے کو بھی مطلع کردیا گیا ہے کہ اس روٹ یا اس طریقے کار پر بیرون ملک جانے والے افراد کا خصوصی امیگریشن کیا جائے، کیونکہ اس گروہ کے ذریعے مغربی ممالک جانے والے افراد ملکی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں۔
قادیانی جوڑے کوبھی ایف آئی اے نے دھر لیا:
کراچی(بیورورپورٹ)جرمنی کی شہریت حاصل کرنے کے لالچ میں قادیانی جوڑا بھی ایف آئی اے کے ہاتھوں دھر لیا گیا۔ انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل کراچی میں جاری تحقیقات کی روشنی میں امیگریشن حکام نے جوڑے کو گرفتار کیا ہے۔ ایف آئی اے ذرائع نے امت کو بتایا کہ29جون 2016کو ترکش ائیر لائن سے سفر کرنے کیلئے ایک جوڑے نے کراچی انٹرنیشنل ائیر پورٹ کا رخ کیا، امیگریشن کاؤنٹر پر پہنچنے کے بعد معلوم ہوا کہ جوڑا وِزٹ ویزے پر ترکی جارہا ہے ۔سوالات کے درست جواب نہ ملنے پر ایف آئی اے امیگریشن حکام نے بھانپ لیا کہ ملتان کے رہائشی کراچی ائیر پورٹ سے سفر کررہے ہیں اور اگرچہ ان کی سفری دستاویزات درست ہیں، تاہم سوالات کے جوابات میں جھول موجود ہے، شک کی بنا ء پر میاں بیوی کو ائیر پورٹ امیگریشن کو اَلاٹ کمروں میں لے جایا گیا ۔تاکہ ابتدائی تفتیش کی جاسکے۔ ابتدائی تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ محمد تنویر ولد محمد یوسف ملتان کا رہائشی ہے۔ اس کے پاس1-3096621-36303 نمبر کا شناختی کارڈ اور CM7796213 نمبر کا پاسپورٹ ہے۔ اسی طرح اس کی اہلیہ نادیہ پروین زوجہ محمد تنویر گاؤں جیون سنگھ کی رہائشی ہے اور اس کے پاس 0-1552986-31303 نمبر کا شناختی کارڈ اور LM3999863 نمبر کا پاسپورٹ ہے ۔سسٹم میں چیک کرنے پر ریکارڈ سے مذکورہ دستاویزات کی تصدیق ہوئی۔امیگریشن حکام کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دینے میں اہلیہ نے ایجنٹ کا تذکرہ کردیا۔جس کے بارے میں شوہر انکار کر تا رہا۔ امیگریشن پر تعینات انسپکٹر سلیم الدین نے معاملہ مشکوک پاکر دونوں کو آف لوڈ کرنے کے بعد ویری فکیشن نمبر41/2016 کے تحت ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل بھجوا دیا۔ جہاں ان سے تفتیش کی گئی مذکورہ جوڑے نے ایف آئی اے کے تحقیقاتی افسران کے سامنے اعتراف کیا کہ وہ قادیانی ہیں اور ایجنٹ کے ذریعے ترکی جارہے تھے،جہاں سے انہیں عمران کے ذریعے جرمنی میں شہریت ملنا تھی۔ تحقیقات پر پتہ چلا کہ ایجنٹوں نے ان سے بھی 32لاکھ روپے میں ڈیل کی تھی اور انہوں نے محض 8لاکھ روپے ادا کیے تھے اورمزید8لاکھ روپے انہیں ترکی پہنچنے پر وہاں موجودہ ایجنٹ کو اَدا کرنے تھے ، جس کے بعد جرمنی میں شہریت دلانے یا پناہ ملنے پر ان کے گھر والے پنجاب میں موجود ایجنٹ کوباقی رقم کی ادائیگی کرتے ، تاہم وہ کراچی ائیر پورٹ سے ہی آگے نہ جاسکے اور ایف آئی اے کے ہتھے چڑھ گئے۔
ایجنٹوں کے نام فہرست میں شامل پاکستان آتے ہی دھر لیے جائیں گے :
کراچی (بیورورپورٹ)ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف انسانی اسمگلنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ الزام نمبر208/2016, 209/2016 اور211/2016 درج کرکے تفتیش مکمل کرلی ہے اور اسمگلروں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کیلئے درخواست دے دی گئی ہے ، ایف آئی اے نے گرفتار شدگان سے حاصل معلومات پر ایجنٹوں کے نام امیگریشن کی اس لسٹ میں شامل کردیئے ہیں، جس کے ذریعے کبھی پاکستان آنے جانے کے درمیان انہیں دھر لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار ساتوں ملزمان تنویر، نادیہ،عامر شہزاد، طاہر لقمان، بشیر احمد خان، صادق احمد اور ظافر حسین نے دوران تحقیقات 4،ایجنٹوں کی تفصیلات فراہم کی تھیں، جن کے ذریعے معلوم ہوا کہ قادیانی ایجنٹ زعیم احمد بھٹہ چناب نگر کا رہائشی ہے اور اس نے انسانی اسمگلنگ کی غرض سے موبائل نمبر0333-6710899 لے رکھا تھا اور وہ اسی نمبر سے ساری ڈیلنگ کرتا تھا۔ لاہور کے رہائشی قادیانی ایجنٹ ملک بشارت موبائل فون نمبر 03334-8176590کے ذریعے ڈیل میں مصروف رہا۔ گجرات کا رہائشی قادیانی ایجنٹ عبدالعزیز بٹ ولد عبدالمجید بٹ حامل شناختی کارڈ نمبر 34201-8461055-7محلہ چک سہارا گجرات کا رہائشی ہے اور موبائل نمبر0335-1140754کے ذریعے قادیانیوں کو جرمنی میں شہریت دلانے کیلئے گھیرتا ہے۔ اسی طرح کھاریاں ضلع گجرات کا رہائشی قادیانی ایجنٹ محمد طارق ولد محمد شفیع موبائل نمبر0332-2394105کے ذریعے قادیانیوں کو مغربی یورپی ممالک میں شہریت دلانے کے نام پر لُوٹتا ہے ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر انسداد اسمگلنگ سرکل ملک مرتضیٰ نے مذکورہ ایجنٹوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست کردی ہے، جب کہ ایف آئی اے کے اپنے سافٹ وئیر میں بھی مذکورہ نام چڑھا دئیے گئے ہیں، جو اُن کی پاکستان سے نکلنے کی کوشش یا پاکستان پہنچنے کی صورت میں گرفتاری میں مدد دیں گے۔
قادیانیوں نے ساتھیوں کے بھی بھی65لاکھ ہڑپ کیے:
کراچی(بیورورپورٹ)قادیانی ایجنٹوں نے یورپ میں شہریت کا لالچ دے کر اپنے قادیانی ساتھیوں کو ہی 65لاکھ کا چونا لگا دیا،فراڈ سے متاثرہ قادیانیوں نے ویسٹرن یورپی ممالک میں شہریت کیلئے اپنی اراضیاں فروخت کی تھیں۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ طاہر لقمان ظفر ولد محمد ظفر خان حامل پاسپورٹ نمبر BJ-5527092 خوشاب کا رہائشی ہے اور اس نے اٹلی جانے کی غرض سے ایجنٹ کو16لاکھ روپے کی ادائیگی کی تھی، ایجنٹ نے پاسپورٹ پر دبئی کا ویزہ لگانے کے وقت 5لاکھ روپے وصول کئے تھے۔ بعد ازاں کراچی ائیرپورٹ کے قریب ہوٹل میں ایجنٹ نے بقایا رقم وصول کی تھی اور اسے دبئی کیلئے روانہ کردیا تھا۔ اسی طرح چنیوٹ کے رہائشی نے بھی ایف آئی اے کو بتایا کہ اس سے قادیانی ایجنٹ نے پہلی میٹنگ میں فرانس بھجوانے کے نام پر 3لاکھوصول کئے تھے اور اُس کا پاسپورٹ نمبرRP-1161171 لے کر دبئی کا ویزہ لگوا کر دیا تھا۔ ویزہ لگنے کے بعد اس نے پاسپورٹ دیتے وقت5لاکھ اور پھر کراچی پہنچنے کے بعد اُس سے 8لاکھ روپے وصول کئے تھے۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ فیصل آباد کے رہائسی بشیر احمد ولد محمد شریف حامل پاسپورٹ نمبرCX-4107094 نے قادیانی ایجنٹ کو یکمشت16لاکھ روپے ادا کئے تھے۔ خوشاب سے تعلق رکھنے والے عامر شہزاد ولد بشیر احمد نے ایف آئی اے کو بتایا کہ اس سے گجرات کے رہائشی ایجنٹ محمد طارق نے جرمنی یا فرانس میں شہریت دلانے کیلئے16لاکھ روپے وصول کئے تھے۔ عامر نے تحقیقات کے دوران انکشاف کیا کہ طارق نے اس کے کسی دوست کو بھی پیسوں کے عوض شہریت دلائی تھی۔ جس کے بعد اسے بھروسہ تھا کہ اس کے پیسے نہیں ڈوبیں گے اور اسی لئے پہلی میٹنگ میں اس نے اپنا پاسپورٹ UF-5145781 طارق کے سپرد کیا تھا، جس پر اسے طارق نامی ایجنٹ نے چند روز میں دبئی کا وزیزہ لگا کر واپس کردیا تھا۔ اسی طرح قادیانی گروہ سے تعلق رکھنے والے لاہور کے رہائشی ظافر سے بھی 16 لاکھ روپے کی وصولی کی گئی تھی۔ مذکورہ متاثر ہ قادیانی افراد کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے مکان، دکانیں اور کھیتی والی اراضی تک فروخت کرکے ایجنٹوں کو ادائیگیاں کی تھیں۔ (روزنامہ ’’امت‘‘،کراچی۔یکم اگست2016)
٭……٭……٭

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.