لاہور ( پ ر ) مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری نے کہا ہے کہ اسلام امن کا دوسرانام ہے اور کفر فساد کا !وہ گزشتہ روز ملتان سے لاہور آتے ہوئے چیچہ وطنی کے احرار زونل آفس جامع مسجد چیچہ وطنی میں اپنی جماعت کے رہنماؤں اور کارکنوں سے ملاقات کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ فساد کو اس کی جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ضروری ہے اور اس کے لیے حرام راستوں سے کمائی ہوئی دولت کو واپس لینا ضرور ی ہے انہوں نے کہ کرپشن اور منکرات کی حوصلہ افزائی نے معاشرے میں عدم استحکام اور خوف پیدا کیا ہے اور اسی خوف سے فساد نے جنم لیا ہے اور حکمرانوں اور سیاستدانوں کی کرپشن نے فساد کو پروان چڑھایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عریانی و فحاشی اور میڈیا پر ننگی بدمعاشی نے جنسی فساد کو عروج بخشا ہے اب بھی وقت ہے کہ ہم مذہبی وعلاقائی اور لسانی تعصابات کو خیر آباد کہہ کر اس نعرہ کے نیچے آجائیں جو پاکستان کو بناتے وقت لگایا گیا تھا ۔ مجلس احرار اسلام کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اس موقع پر کہاکہ اللہ کا شکر ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے عدالتی احکامات کے ذریعے حکومت کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر توہین رسالت کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے ۔ انہوں نے کہا کہ گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والے بلاگرز کا قانون کے ذریعے راستہ روکنا اور ان کوان کے منتقی انجام تک پہنچانا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے بصورت دیگر عوام میں خوف ناک رد عمل پیدا ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک تحفظ نامو س رسالت کے تمام مطالبات کو تسلیم کیا جانا اسلامیان پاکستان کے دل کی آواز ہے اور ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ کا تقاضا بھی !بعدا زاں قائدا حرار سید عطا المہیمن بخاری نے مرکزی دفترا حرار نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں درس قرآن پاک کی ماہانہ نشست میں اپنے اصلاحی بیا ن میں کہا ہے کہ قرآن پاک ساری کائنات کے تمام مسائل کا حل پیش کرتا ہے ہم نے قرآن وسنت سے دوری اختیار کر کے اپنے آپ کو ناکامیو ں اور پستیوں کی طرف دھکیل دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سیکولر یزم اورلبرلیزم کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لیے امریکی و استعماری ایجنڈے کو مستقل بنیادوں پر مسترد کر دینا چاہیے اور ماضی قریب اور ماضی بعیدمیں امریکی و غیر ملکیوں کو پاکستان میں آنے کے لیے ویزوں کے بغیر اجازت دینے والوں کا کڑا محاسبہ ہونا چاہیے اور ملکی سلامتی کے حوالے سے کسی بڑی سے بڑی شخصیت کو بھی استثنا نہیں ملنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہمیں حکمرانوں اور سیاستدانوں سے زیادہ عزیز ہے کیونکہ وطن کی محبت آنجناب نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے ۔ انہوں نے کہ ہمارا نظریہ اور ہماری ایٹمی قوت عالمی استعمار کو بری طرح کھٹک رہی ہے ہمیں اپنے جغرافیائی اور نظریاتی دسرحدوں کو پہلے سے زیادہ چوکس ہوکر مضبوط بنانا چاہیے ۔