لاہور (پ ر ) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر اور مجلس احرار اسلام پاکستا ن کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ 3ماہ کی قانونی جد وجہد کے بعد سانحہ دوالمیال میں شہید ہونے والے شفیق نعیم کے قتل کی ایف آئی آر 35قادیانیوں کے خلاف درج تو ہو گئی ہے لیکن اب پولیس اور سرکاری انتظامیہ قادیانی ملزمان کو گرفتاری سے بچا کر بیرون ملک فرار کرنے کی کو شش کر رہی ہے ۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پہلے دو ایف آئی آر کے اندراج کے لیے 3ما ہ لگے جبکہ حکمران لیگ قادیانیوں کی سر پرستی کر رہی تھی اب ملزمان کو بچایا جا رہا ہے اور عاشقان مصطفیﷺ کو ستایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ربوہ ٹائم اور بعض حلقے یہ پرو پیکنڈا کر رہے ہیں کہ جھوٹامدعی نبوت ناصر سلطانی ملعون ربوہ سے گرفتار نہیں ہوا اس لیے ہم کہتے ہیں کہ سرکاری طور پر واضح کیا جائے کہ وہ ملعون کہاں سے پکڑا گیا۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ ربوہ سے جھوٹے مدعی نبوت ناصر سلطانی ملعون کی گرفتاری کے بعد ضرورت اس امر کی ہے کہ ر بوہ میں چھپے ہوئے اس قسم کے دہشت گرد پناہ لیے ہوئے ہیں ان کے خلاف بڑے اپریشن کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے گستاخانہ مواد اپ لوڈ ہونے کے حوالے سے امریکہ کا ذکر کیا ہے جو حقیقت حال کے عین مطابق ہے ۔ حکومت کو مسلمانوں کے ایمان و عقیدے کو بچانے کے لیے اور توہین رسالت روکنے کے لیے جرأت کے ساتھ امریکہ کے سامنے کھڑا ہونا ہو گا یہ بیس کروڑ مسلمانوں کے دل کی آواز ہے ۔