عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کی پر امن جد و جہد کو فرقہ واریت سے تعبیرنہ کیا جائے: میاں محمد اویس
لاہور ( پ ر ) مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری ا طلاعات میاں محمد اویس نے کہا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کی پر امن جد و جہد کو فرقہ واریت سے تعبیر کرنے والے اسلامی تعلیمات اور دستور پاکستان سے ناواقف ہیں ۔جناب نبی کریم ﷺ کے منصب رسالت و ختم نبوت کی جدوجہد وحدت امت کی علامت ہے اور آنے والے دنوں میں قانون تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت جیسے قوانین کے دفاع کے لیے مذہبی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر نظر آئیں گی اور کسی کو یہ جرأت نہیں ہوگی کہ 295۔سی کو ختم کرسکے ۔انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت کا مسئلہ امت مسلمہ کی شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے اور سلمان حیدر اور اس کماش کے لوگوں کو قانون کے شکنجے میں لانے کے لیے فوری قانون پر عمل داری کی ضرورت ہے ان لوگوں نے اسلام قانون تحفظ ناموس رسالت اور افواج پاکستان کے خلاف جو زبان استعمال کی ہے وہ کوئی اسلام اور وطن دشمن ہی کرسکتاہے ۔ میاں محمد اویس نے کہا متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کی جدو جہد مکمل طورپر آئین و قانون کے دائرے میں ہے اور اس پلیٹ فارم سے صدر پاکستان کی خدمت میں جو تفصیلی خط لکھا گیا ہے ہم اس کے جواب کے منتظر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دینی و سیاسی قیادت کو چاہیے کہ وہ سیاسی و دینی فرقہ واریت کا شکار ہونے کی بجائے اسلام وطن اور تحفظ ناموس رسالت کے ایجنڈے پر ایک اکائی کا مظاہرہ کریں تاکہ اکھنڈ بھارت کا عقید ہ رکھنے والے قادیانی اور دیگر اسلام و وطن دشمن طاقتیں ناکام و نامراد ہوں ۔ علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام کے دفتر نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں حضرت مولانا سلیم اللہ خان ، حضرت مولانا عبد الحفیظ مکی اور مولانا محمد انور (مدینہ منورہ) کے انتقال پر ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی کی گئی اور اجتماعی دعائے مغفرت کا اہتمام کیا گیا۔