لاہور (پ ر ) مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر سید عطاء المہیمن بخاری نے سینٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کی طرف سے تحفظ ناموس رسالت کے قانون کو ترمیم کے لیے ایجنڈ ے میں شامل کرنے کو عالمی کفریہ ایجنڈے سے تعبیر کرتے ہوئے اس عمل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ ایسا کرنا ملک کو انارکی اور لاقانونیت کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہے ۔مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبد اللطیف خالد چیمہ نے مطالبہ کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر اسلام ، پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف زاہر اگلنے والوں کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے اور آئین و قانون کی بالادستی قائم کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ 295۔سی میں ترمیم کے نام پر قانون کو غیر مؤثر ہرگز نہ کیا جائے بلکہ جناب نبی کریم ﷺ کی شان اقد س میں گستاخی کرنے والوں کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹایا جائے اور گستاخی کے عمل بد کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ علاوہ ازیں متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے قائد اعظم یورنیورسٹی اسلام آباد کے سینٹر فار فزکس کو ڈاکٹر عبدالسلام قادیانی کے نام سے موسوم کرنے ،چناب نگر (ربوہ) کے سرکاری تعلیمی ادارے قادیانیوں کی دینے کے اعلان اور حکومت کی مسلسل قادیانیت نوازی پالیسیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے دینی حلقوں کو بیدار اور عوامی حلقوں کو آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کو صورتحال سے آگاہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے ۔ ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ نے اس سلسلہ میں تنظیم اسلامی پاکستان کے امیر حافظ عاکف سعید ،پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہد الراشدی ، جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، جمعیت علماء اسلام پاکستا ن کے سیکرٹی جنر ل مولانا عبد الرؤف فاروقی ، مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل مولانامحمد شفیق خان پسروری اور انٹر نیشل ختم نبوت موومنٹ کے رابطہ سیکرٹری قاری محمد رفیق وجھوی سے ملاقات کر کے رابطہ کمیٹی کے مجوزہ پرو گرام پر تبادلہ خیال کیا ۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے ختم نبوت رابطہ کمیٹی کی جد و جہد کی مکمل تائید وحمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ میڈیا اور لابنگ کے ذریعے تحریک ختم نبوت کے پر و گرام کو آگے بڑھایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ،ختم نبوت رابطہ کمیٹی کی سرگرمیوں کو بڑی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے میرا تاریخی اورمورثی پس منظر بھی ہے کہ میرے والد گرامی مولانا گلزار احمد مظاہری مرحوم نے مجلس احرار اسلام میں طویل عرصہ کام کیا ہے ۔