مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت نے کہا ہے کہ جنسی دہشت گردی کے واقعات کو مغربی کلچر اور اخلاق سوز فلموں نے پروان چڑھایا ہے اور نیو ائیر نائٹ جیسے پروگراموں نے نئی نسل کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے ۔مجلس احرا ر اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ نیو ائیر نائٹ کے موقع پر واہیات پروگراموں اور شراب وکباب کی سہولت کے ساتھ فراہمی کو حکومت ہر سطح پر روکنے میں بری طرح ناکام رہی ہے اور حکومتی دعوؤں اور قانون کی عمل داری کہیں نظر نہیں آئی ۔انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ قائداعظم کے فرمودات ، نظریہ اسلام اور نظریہ پاکستان کی نفی ہے جو دراصل سیکولر انتہاء پسندی کا شاخسانہ ہے ،انہوں نے کہا کہ رولنگ کلاس اور جمہوری سیاستدان ہونے کا دعویٰ رکھنے والوں کے قول وفعل میں بلا کا تضاد ہے ۔انہوں نے کہا کہ انڈیا کو اپنا دشمن سمجھنے والے انڈین کلچر اور انڈین فلموں کو روکنے کی بجائے پروموٹ کررہے ہیں اور جو یہ کہتا ہے کہ ایسا کرنا ملک وملت کے لئے تباہ کن ہے تو اس کو رجعت پسند حتیٰ کہ دہشت گرد کہہ کر پکارا جاتا ہے حالانکہ جنسی دہشت گردی اور لڑکیوں کو بھگا کر لے جانے کے واقعات کی اصل ذمہ داری جنسی دہشت گردی کی آزاد خیالی کے نام پر سرپرستی کرنے والوں پر عائد ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب تک بیماری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا نہیں جائے گااصلاح احوال کی کوئی صورت نظر نہیں آتی انہوں نے کہا کہ ’’ شرم وحیاء کو واپس لانے کے لئے اسلامی کلچر اور اسلامی روایات کو اپنانے کی ضرورت ہے اس کے سوا ہماری بقاء کا کوئی راستہ نہیں ہے۔علاوہ ازیں عبداللطیف خا لد چیمہ جو متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر بھی ہیں نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے فرزند شان تاثیر کی توہین رسالت قانون کے خلاف ہرزہ سرائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شان تاثیر کا توہین رسالت قانون کو غیر انسانی قرار دینابرائے خود توہین انسانیت ہے ۔ کہ محسن انسانیت ؐ جناب نبی کریم ﷺ کی توہین کا حق مانگنے والے کونسی انسانیت کی خدمت کرنا چاہتے ہیں،انسانیت کا سبق دنیا کو اسلام نے ہی دیا ہے اس لئے شان تاثیر اور ان کے ہمنوا ؤں کو مسلمانوں کے جذبات سے نہیں کھیلنا چاہیے انہوں نے مطالبہ کیا کہ شان تاثیر کے خلاف توہین رسالت کرنے اور توہین رسالت کے جذبات ابھارنے کے حوالے سے مقدمہ درج کرکے سخت سزا دی جائے ‘‘۔