مجلس احرار اسلا م پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے مختلف اضلاع کے دورے کے اختتام پر لاہور سے چیچہ وطنی روانگی سے قبل مرکزی دفتر نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں علماء کرام جماعتی رہنماؤں اور کارکنوں سے ملاقات اور گفتگو میں کہا ہے کہ اسلام کو بطور نظام ریاست و سیاست نافذ کیے بغیر قیام پاکستان کے مقاصد پورے نہیں ہوسکتے اور نہ ہی بد امنی کے چنگل سے آزاد ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا ہے کہ صرف پانامالیکس کے ملزموں یا مجرموں کو تختہ مشق بنانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ قومی دولت اور سرکاری خزانے کو لوٹنے والے سب ڈاکوؤں کا غیر جانب دارانہ احتساب ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا ہے کہ المیہ یہ ہے کہ چھوٹی چوری کرنے والے کو ہم چور اور ملزم او ر بڑا ڈاکہ ڈالنے والے کو ہم قومی ہیرو سمجھتے ہیں ۔انہوں نے کہا ہے کہ ایک دو تین بلکہ رولنگ کلا س سب کے سب قومی مجرم لٹیرے اور راہزن ہیں ان سے جان چھٹرانے کے لیے اگر کوئی قانون ہے تو اس کو لاگو کیا جائے ۔بعد ازاں انہوں نے جامعتہ الحمید عظیم آباد رائے ونڈ روڈ لاہور میں،حضرت مولانا مفتی حمید اللہ جان کی یاد میں منعقد ہونے والے تعزیتی اجتماع میں شرکت کی اور مفتی عارف اللہ ، مولانا محمد زاہد اقبال سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مفتی حمید اللہ جان عزم ہمت ،حق گوئی اور جہدمسلسل کا دوسر ا نام ہیں۔ حضرت مفتی صاحب مرحوم نے جس بات کو حق سمجھا اس کو زبان پر لائے اور فتوہ دینے میں بھی کبھی مصلحت کا شکار نہیں ہوئے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ مفتی صاحب مغربی جمہوریت کے ذریعے اصلاحِ احوال کو لا حاصل قرار دیتے تھے اور اسلام کو اسلام کے نام سے ہی نافذ کرنے کی پر امن جدو جہد کے حامی تھے اس موقع پر ان کے ہمراہ مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات میاں محمداویس ،قاری محمد یوسف ، قاری محمد قاسم اور قاسم چیمہ بھی تھے ۔