لاہور(پ ر) قادیانیوں کی دہشتگردی اورقتل و غارت گری وطن عزیز کے امن کو برباد کر رہی ہے۔ شیخوپورہ میں قادیانیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوان کا خون حکومت وقت کے کندھوں پر بوجھ بنا رہے گا جب تک کہ شہید کے قاتلوں کو کیفرکردار تک نہیں پہنچاتے۔ موجودہ حکومت سابقہ حکومتوں کی طرح قادیانیت نوازی کو فروغ نہ دے۔ ان خیالات کا اظہار متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل حاجی عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی ریشہ دوانیاں اس بات کی واضح علامت ہے کہ ادارے امتناع قادیانیت ایکٹ پر عمل درآمد نہیں کروا رہے۔ انہوں نے شیخوپورہ کے اندھوناک واقعہ پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ختم نبوت کا نعرہ لگانے پر فائرنگ کی گئی اور اداروں نے بروقت کروائی نہیں کی کیا وطن عزیز بنانے کا مقصد اسلام کا نفاذ نہیں تھا؟ اورجناب حضور خاتم النبیین محمد کریمﷺ کی ختم نبوت کے اقرار کے علاوہ اسلام نافذ ہو سکتا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی اس طرح کے ہتھکنڈوں سے مسلمانوں کے دلوں سے حب رسول اللہﷺ نکالنا چاہتے ہیں وطن عزیز کے امن کے دفاع کے لیے ہم اپنے خون کا آخری قطرہ بھی بہا دیں گے لیکن اگر ریاستی اداروں نے وطن عزیز کے غدار (قادیانیوں)کی پشت پناہی کی تو قوم اپنی پوری وقت کے ساتھ مذاحمت کرے گی۔انہوں نے کہا کہ عقیدہ توحید کے بعد عقیدہ ختم نبوت اسلام کی بنیاد ہے اور اسی عقیدہ کی بنیاد پر اسلام کی عمارت استوار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے لیے تحریک ختم نبوت کے حوالے سے شیخوپورہ کاواقعہ ٹیسٹ کیس ہے اگر قادیانیوں کو کیفرکردار تک نہ پہنچایاگیا تو ہولناک کشیدگی جنم لے گی اور اقتدار جو پہلے ہی ڈگمگا رہا ہے وہ اپنے انجام کو پہنچ جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کے تمام ملزمان اور اس کے سرپرستوں کو بلا تاخیر گرفتار کیا جائے اور امتناع قادیانیت ایکٹ پر مکمل و مؤثر عمل درآمد کروایا جائے۔