رپورٹ (فرحان حقانی)
مجلس احرار اسلام پاکستان کے زیر اہتمام 11 – 12 ربیع الاول کو 42 ویں سالانہ دو روزہ احرار ختم نبوت کانفرنس جامع مسجد احرار، چناب نگر میں حسب سابق امسال بھی بڑے تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ھوئی۔ قائد احرار ابن امیر شریعت حضرت پیر جی مولانا سید عطاءالہیمن بخاری پیرانہ سالی اور علالت کے باوجود ملتان سے چناب نگر کانفرنس کی سرپرستی کرنے کیلئے پہنچے ۔ کانفرنس کی پہلی نشست کا آغاز 11 ربیع الاول کو بعد نماز ظہر ھوا، جس میں مجلس احرار اسلام کے مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری، مرکزی ناظم اعلی عبداللطیف خالد چیمہ، میاں محمد اویس، پروفیسر ڈاکٹر شاہد کاشمیری، مولانا تنویر الحسن احرار، مولانا فیصل متین سرگانہ، مولانا محمد اکمل نے احرار کارکنوں سے اظہار خیال کیا اور ان کی فکری، نظریاتی اور پرامن تحریکی جدوجہد کیلئے ذہن سازی کی۔ 11 ربیع الاول بعد نماز عشاء کانفرنس کی دوسری نشست کا آغاز ھوا۔ نظامت کے فرائض مولانا تنویر الحسن احرار نے بخوبی سر انجام دیئے۔ اس نشست کا باقاعدہ آغاز بھی تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر شاہد کاشمیری نے خطاب کرتے ھوئے کہا کہ الحمد للہ میں صلبی احراری ھوں، انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام نے انگریز جیسی سامراجی قوت کو ناکوں چنے چبوائے اور ایک درچن سے زائد تحریکیں برپا کیں اور انکی پوری جراءت اور استقامت کے ساتھ قیادت بھی کی۔ مفکر احرار چوہدری افضل حق مرحوم و مغفور نے برصغیر میں سب سے پہلے “تحریک مدح صحابہ” چلائی اور صحابہ کرام کی عظمت کا ذکر ڈنکے کی چوٹ پر کیا۔ پروفیسر علی اصغر نے کہا کہ امت مسلمہ کو مسلکی تعصبات سے بالا تر ھوکر عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے اپنی جدوجہد کو مزید منظم انداز میں آگے بڑھانا ھوگا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی نائب امیر حضرت مولانا حافظ ناصر الدین خان خاکوانی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ در حقیقت عقیدہ توحید کا تحفظ ھے، انہوں نے کہا کہ اللہ جل جلالہ کی ربوبیت کا ذکر نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے ذریعے سے اہل اسلام کو معلوم ھوا، انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہر کلمہ گو مسلمان پر فرض ھے، انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے مجلس احرار اسلام اور دیگر جماعتیں اپنے اس دینی فریضے کو بخوبی سر انجام دے رہی ہیں۔ کانفرنس کی تیسری نشست 12 ربیع الاول بعد نماز فجر حسب سابق درس قرآن مجید سے ھوا ، جامع مسجد احرار کے خطیب مولانا محمد مغیرہ نے درس قرآن ارشاد فرمایا ، بعد از درس قرآن مولانا محمد مغیرہ نے شرکاء درس کے سوالوں کے جوابات دیئے جس سے سامعین کو بہت نفع ہوا، 12 ربیع الاول صبح نو بجے تقریب پرچم کشائی کا آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول سے کیا گیا۔ تقریب پرچم کشائی سے خطاب کرتے ھوئے ڈاکٹر شاہد کاشمیری نے کہا کہ احرار کے وفادار و جانثار کارکنو عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت تمہاری علامت اور پہچان بن چکی ھے، کبھی بھی اس پرچم کو سرنگوں نہ ھونے دینا اور دشمنان ختم نبوت تک دعوت اسلام کا فریضہ ادا کرتے رہنا۔ انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام وہ واحد جماعت ھے کہ جس نے برصغیر پاک و ہند میں سب سے پہلے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے تحریک چلائی، انہوں نے کہا کہ آج جتنی بھی جماعتیں عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت کیلئے کام کر رہی ہیں، یہ سب مجلس احرار اسلام ہی کا صدقہ ھے۔ نبیرہ امیر شریعت حضرت مولانا سید عطاءاللہ شاہ ثالث بخاری نے کہا کہ مجلس احرار اسلام سرفروشوں کا وہ قافلہ ھے کہ جس نے ہر ظلم اور جبر کے خلاف کلمہ حق بلند کیا اور آج بھی اللہ پاک کے فضل و کرم اور اس کی عطاء کردہ توفیق سے اپنے بزرگوں کی روایت کو برقرار رکھے ھوئے ھے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی کی عطاء کردہ توفیق سے جب تک ایک احراری بھی زندہ ھے وہ کلمہ حق کو بلند کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام برصغیر کی وہ واحد جماعت ھے کہ جس نے اپنی جماعت کے نام کے ساتھ اسلام کا لاحقہ لگایا اور اس کی تبلیغ اور حفاظت کیلئے آج بھی کاربند ھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مجلس احرار اسلام ہی ھے کہ جس نے قیام پاکستان کے فوری بعد استحکام پاکستان کیلئے “دفاع پاکستان کانفرنس” منعقد کی اور آج بھی وطن عزیز کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت سمیت اس کے استحکام کیلئے میدان عمل میں مصروف عمل ھے۔ مجاہد ختم نبوت عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ آج امت مسلمہ کو امریکی سامراج سے واسطہ پڑا ھوا ھے، اس ساری صورتحال میں مجلس احرار اسلام اور اس کے وفادار کارکن اہنی جان کی با