لاہور(پ ر) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت اور بھٹو خاندان سے دردمندانہ پرزور اپیل کی ہے کہ وہ 4اپریل(آج) پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کی برسی کی مناسبت سے ان کے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے کردار کاتذکرہ بھی کریں اور اس کردارکو یاد بھی رکھیں۔ ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر عبداللطیف خالد چیمہ نے بھٹو مرحوم کی برسی کی مناسبت سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور بھٹو خاندان،بھٹومرحوم کی سیاسی کمائی تو کھاتے ہیں لیکن بھٹو مرحوم کے تحفظ ختم نبوت اور قومی اسمبلی میں 7ستمبر 1974کی قرارداد اقلیت کو بھول جاتے ہیں جو نادانستہ یا دانستہ مجرمانہ غفلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کی چھٹی کرنا،اسلامی سربراہی کا نفرنس بلانا اوراپنے وژن کے ساتھ مسلم امہ کے مسائل کو سمجھنا اور دنیاتک پہچانا بھٹومرحوم کے عظیم کارنامے ہیں جن کا ذکر نہیں کیا جاتا اور لاہوری و قادیانی مرزائیوں کو ایک آئینی و قانونی پراسس کے تحت غیر مسلم اقلیت ڈکلیر کرنا ان شاء اللہ تعالیٰ بھٹو مرحوم کی نجات کا ذریعہ بنے گا۔عبداللطیف خالد چیمہ نے حکومت اور اپوزیشن سے بھی کہا ہے کہ وہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے تقاضے سمجھیں اور قادیانی ریشہ دوانیوں کے سامنے بند باندھنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ 7ستمبر 1974کی قرار داد اقلیت کے بعد 26اپریل 1984کے امتناع قادیانیت ایکٹ جو تعزیرات پاکستان کا حصہ ہے پر مؤثر عمل در آمد نہیں ہو رہا جس سے بسااوقات کشیدگی بھی جنم لیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے فیصلے،1984کے آرڈیننس اور عدالتی فیصلوں کے بعد تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت جیسے قوانین پر مؤثر عمل در آمد نہ ہونا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غفلت ہے جس کو اسلامیان پاکستان کبھی قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس قسم کے مسائل پر عالمی اداروں اور استعماری قوتوں کے دباؤ کو مسترد کرے۔ انہوں نے کہاکہ FATFکے ذریعے دینی اداروں اور مساجد کی آزادانہ حیثیت کو متاثر کرنے کے لیے وقف املاک ایکٹ کو نافذ کرنے کی کوشش ملک میں انارکی کا سبب بنے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ملی مجلس شرعی کے زیر اہتمام وقف املاک بل کے حوالے سے ایک اہم مشاورتی اجلاس 10اپریل کو 11بجے دن منصورہ لاہور میں مولانا زاہد الراشدی کی زیر صدارت منعقد ہوگا جس میں دینی مدارس کے پانچوں وفاقوں کے سر کردہ رہنماء اور نمائندگان بھی شریک ہونگے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا۔