لاہور(پ ر) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبداللطیف خالدچیمہ نے کہاہے کہ جرمنی اورکنیڈا میں ہونے والے قادیانی اجتماعات میں یورپی پروپیگنڈہ مشینری کا سہارالے کر بیس ہزار مسلمانوں کو قادیانی بنانے کا دعویٰ سراپاجھوٹ ہے اور قادیانی فلسفے کے مطابق جھوٹ ہی کا سہارالیا گیاہے اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ جرمنی کے سالانہ قادیانی جلسے میں قادیانی سرغنے مرزا مسرور کی بیعت کرتے ہوئے دکھایا گیاہے کہ 20ہزار مسلمان مرتد ہوکر قادیانیت میں داخل ہورہے ہیں جبکہ مصدقہ ذرائع ابلاغ کے مطابق جرمنی میں ہونے والے قادیانی اجتماع میں شرکاءکی کل تعداد ہی پانچ ہزار تھی اور پرانے قادیانیوں کو مرزامسرور کی نئی بیعت کے ذریعے مسلمان ظاہر کیاگیاہے ۔عبداللطیف خالدچیمہ نے اس بات پر تشویش کااظہار کیاہے کہ قادیانی اپنے آپ کواحمدی مسلمان کے نام پر پوری دنیامیں متعارف کرارہے ہیں اور جرمنی اورکنیڈامیں ہونے والے اجتماعات اسلام اور پاکستان کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کیاگیاہے اور1974ءکی قرارداد اقلیت اور دستور پاکستان کوہدف تنقید بنایا گیاہے حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ سفارتی سطح پر ایسے اقدامات اٹھائے کہ جس سے قادیانی پراپیگنڈہ کی نفی ہو۔انہوںنے کہاکہ بیرون ممالک سفارت خانے دستور پاکستان اور پاکستان کے امیج کی حفاظت نہیں کررہے جوکسی گہری سازش کا پتہ دیتاہے ۔انہوں نے پاکستان میں قادیانیوں کو اہم عہدوں تک پہنچنے کی سہولت دینے کی شدید مذمت کی اور الزام عائد کیا کہ بعض حساس علاقوں میں قادیانیوں کو رقبے خریدنے کی سہولت بھی فراہم کی جارہی ہے ۔انہوں نے ایسی خبروں پر تشویش کا اظہارکیاکہ ابوبکر خدابخش نتھوکہ جیسے سکہ بنداورخطر ناک قادیانیوں کو اہم عہدے سونپے جارہے ہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ چناب نگر(ربوہ) کے رہائشیوں کو مالکانہ حقوق تفویض کیے جائیں تاکہ قادیانی جماعت کی اجارہ داری ختم ہواور انجمن احمدیہ رہائشیوں کا معاشی استحصال نہ کرسکے۔انہوں نے کہاکہ امریکہ انڈیااوراسرائیل ہمارے ایٹمی اثاثوںکے درپے ہیں اور قادیانی ان کے مہرے بنے ہوئے ہیں حکمرانوں کے لیے لازم ہے کہ وہ قادیانی فتنے کو سمجھیں اور اس پر نظررکھیں