لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کی نو منتخب مرکزی قیادت نے کہا ہے کہ ہماری منزل حکومت الٰہیہ کا قیام ہے۔ آئین کی بالادستی اورد ستور پاکستان پر مکمل عمل داری کی پر امن جد وجہد ہر حال میں جاری رہے گی۔ سودی معیشت نے استحصالی قوتوں کو پناہ دے رکھی ہے۔ مجلس احرار اسلام لاہور کی جانب سے امیر احرار سید محمد کفیل بخاری، نائب امیر عبداللطیف خالد چیمہ،سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری، سید عطاء المنان بخاری، ڈاکٹر محمد عمر فاروق احرار، حاجی عبدالکریم قمر اور دیگر عہدیداران کے اعزاز میں مرکزی دفتر احرار نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں عشائیہ دیا گیا جس میں ملک محمد یوسف، میاں محمد اویس، حاجی محمد ایو ب بٹ،ڈاکٹر محمد آصف،، قاری محمد قاسم بلوچ،مولانا محمد سرفراز معاویہ،قاری عبدلعزیز یوسف، مولانا عبداللہ مدنی نے بھی شرکت و خطاب کیا سید محمد کفیل بخاری نے عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکابرین کی دی ہوئی امانت اور ذمہ داری کے تقاضے محض اللہ تعالیٰ کی توفیق سے پورے کرنے کا عزم لے کر نکلے ہیں اور ہم اس راستے پر گامزن ہیں جس راستے پر اکابر احرار ہمیں چھوڑ گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم نظریاتی سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور اچھے کو اچھا اور برے کو برا کہنا ہماری روایت چلی آرہی ہے۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ قافلہئ احرار سید ابوذر بخاریؒ کے وضع کردہ دستور و منشور کے مطابق توحیدو ختم نبوت اور اسوہئ صحابہ کرامؓ کی روشنی میں امت کے اجماعی عقائد کا تحفظ چاہتا ہے انہوں نے کہا کہ دنیا میں عقیدے کی جنگ ہو رہی ہے جو افغانستان میں امارت اسلامی کی شکل میں کامیاب بھی ہوئی ہے دینی طبقات ہی احیائے دین کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے سود کے خلاف تاریخی فیصلے کو سبوتاژ کرنے کی مذموم کوششیں ہو رہی ہیں سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے اکابر احرار نے اپنی زندگیاں کھپا دیں ہم بھی انہیں کے نقش قدم پر چلنے کا عزم لیے پھر رہے ہیں دیگر مقررین نے کہا کہ سود کو جاری رکھنے کی اپیل کرنے والے حکمرانوں کا محاسبہ اور بنکوں کا بائیکاٹ ضروری ہے۔مقررین نے یہ بھی کہا کہ قادیانیت نوازی پہلے کی طرح اب بھی جاری ہے اور آذربائجان کا پاکستانی سفارتخانہ قادیانیوں کے زیر تسلط ہے اور بلال نامی قادیانی سفیر ہونے کے ناطے قادیانیت کو فروغ دے رہا ہے اور یہ سب کچھ پاکستان کے قومی سرمائے سے ہو رہا ہے۔تقریب کی ایک قرار داد میں حرمت سود کے حوالے سے متحدہ علماء کونسل اور تحریک انسداد سود کے مطالبات کا اعلان بھی کیا گیا۔