لاہور (پ ر)مجلس احرار اسلام پاکستان اورتحریک تحفظ ختم نبوت نے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کے دورہ برطانیہ کے دوران مختلف تقریبات میں بیانات کو قومی غیرت اور پاکستانیت کے خلاف قرار دیا ہے اور گورنر پنجاب نے جہاں ائی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر قرضے کے عوض پاکستان کی جانب سے سب کچھ لکھوانے اوربدنام زمانہ سقہ بند قادیانی لارڈ طارق احمد کو لندن میں پاکستانی سفیر کی رہائش گاہ پر”اعزاز پاکستان“ شیلڈ دینے کو بدترین قادیانیت نوازی اور ملک دشمنی سے تعبیر کیا ہے۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمدکفیل بخاری اور سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے مشترکہ رد عمل میں کہا ہے کہ ائی ایم ایف کی پالیسیاں تسلیم کرنے کی بات کرکے اور پاکستان کو گروی رکھنے کی بات کر کے چودھری محمد سرورنے پی ٹی آئی حکومت کا بھانڈا چراہے میں پھوڑدیا ہے۔ مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کی قیادت نے کہا ہے کہ لارڈ طارق احمد مشہور زمانہ قادیانی ہے اور پاکستان دشمنی میں پیش پیش، انہوں نے کہا کہ لگتا یوں ہے کہ پاکستان کی سلامتی،خود مختاری اور دستورکی بالادستی کے خلاف بعض شخصیات کو مہرے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے جس کی کچھ خبرکا پتا چودھری سرور نے دورہ برطانیہ کے دوران دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چودھری محمد سرور کو یاد رکھنا چاہیے کہ وہ وفاق پاکستان کے نمائندے ہیں اور قادیانی وفاق پاکستان اور دستور پاکستان کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں جب کہ خصوصاً عالمی ادارے اپنی پالیسیاں پاکستان پر مسلط کرنے کے لیے کوشاں ہیں مشہور زمانہ قادیانی کو شیلڈ سے نوازنا صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ اعزاز پاکستان کی بھی تذلیل ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ چودھری محمد سرور لارڈ طارق احمد سے اعزاز واپس لے وگرنہ پاکستانی عوام انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ چودھری محمد سرور کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کی بنیادی سیاسی تربیت اور اٹھان بھٹو مرحوم کی پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے اور بھٹو مرحوم نے کہا تھا کہ قادیانی پاکستان میں وہی مرتبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں جو یہودیوں کو امریکہ میں حاصل ہے اور بھٹو مرحوم نے یہ بھی کہا تھا کہ میں بہت گناہگار انسان ہوں اگر میری بخشش ہوئی تو صرف اس ایک وجہ سے ہوگی کہ میں نے پارلیمنٹ کے فلور پر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا۔