قادیانی ، سکھوں سے اتحاد کرنے کی بجائے اسلام قبول کر کے عقیدہ ختم نبوت پر ایمان لے آئیں اور امت مسلمہ میں شامل ہوکر مسلمانوں کے بھائی بن جائیںان خیالات کا اظہار مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی نائب صدر سید محمد کفیل بخاری نے لاہور سے ملتان جاتے ہوئے چیچہ وطنی کے زونل آفس میں مجلس احراراسلام پاکستا ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ سے گفتگومیںکیاانہوںنے کہاکہ کرتار پور باڈر کھلنے پر قادیانی جو بغلیں بجا رہے ہیں ان کو اس کا زیادہ سے زیادہ دو تین ہزار روپے کا فائدہ ہوگا کہ واہگہ کے مقابلے میں کرتار پور سے قادیان قریب ہے ، قادیانیوں نے اگر اس کا مطلب یہ لیا ہے کہ وہ سکھوں سے مل کر اسرائیل کی طرز پر کوئی نئی ریاست بنا لیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے ، ان کی جھوٹی نبوت چلی نہ وہ کوئی ریاست بنا سکیں گے ، قادیانیوں کے سوسال ناکامیوں اور رسوائیوں کی عبرت ناک تاریخ ہے ، اسلام اور وطن کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، انہوںنے کہاکہ سکھوں نے تو ہندوﺅ ں سے نکل کر اپنی الگ قومی و مذہبی شناخت قائم کی پھر بھی وہ خالصتان نہ بنا سکے ، ہندوﺅں کے ہاتھوں استعمال ہوکر قیام پاکستان کی مخالفت کرتے وقت انہیں اتنا بھی احساس نہ ہوا کہ گولڈن ٹیمپل کے سوا ان کا تو سارا کچھ پاکستان میں ہے ، ستر سال سے وہ اپنی غلطی کا ازالہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اورقادیانی مسلمانوں سے خود الگ ہوئے لیکن اپنی الگ شناخت قائم کرنے کی بجائے دھوکہ دے کر اپنے آپ کو مسلمان کہلانے پر مصر ہیں ، آنجہانی ظفر اللہ خان مسلم لیگ میں شامل ہوکر بظاہر پاکستان کی حمایت کررہاتھا لیکن باﺅنڈری کمیشن میں انگریزوں سے مل کر پاکستان کا نقشہ خراب کردیا ، اس نے اپنے مذہبی شہر قادیان کو ہندوستان میں رکھنے کے لیے دوغلا کردار ادا کیا ، ادھر قادیانیوں کا خلیفہ مرزا بشیرالدین تقسیم ہند کو عارضی قرار دے کر پھر سے اکھنڈ بھارت کے خواب دیکھنے لگا ، سکھ تو اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں لیکن قادیانی بیساکھیوں کے سہارے چل رہے ہیں ، قادیانیوں کو چاہیے کہ کم از کم وہ سکھوں سے ہی سبق حاصل کر کے اپنی الگ مذہبی شناخت قائم کریں ، باقی اپنی جس ریاست کے وہ خواب دیکھ رہے ہیں وہ کبھی شرمندہ¿ تعبیر نہیں ہوں گے ، پوری پاکستانی قوم اپنے دین اور وطن کے خلاف ہو نے والی ہر سازش کو ناکام بنادے گی ، ان شآءاللہ