لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے مرکزی دفتر احرار سے جاری اپنے ایک بیان میں یوم تکبیر کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان کا نیو کلیئر پروگرام پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کے ارد گرد ایک ایسا حسار ہے جس نے پاکستان کے دفاع کو مضبوط تر بنا دیا ہے اور اس حوالے سے پاکستان پورے عالم اسلام کے محافظ کا درجہ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سابق صدر محمد ایوب خاں کے زمانہ میں ہی شروع ہو جاتا اگر قادیانی اور استعماری قوتیں پاکستان دشمن کردار ادا نہ کرتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کا کام ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کے دور میں شروع ہوا اور جنرل ضیاء الحق کے دور میں پروان چڑھا اور 28مئی 1998کو نواز شریف کے ہاتھوں اختتام کو پہنچا لیکن اس سارے پراسیس کا کریڈٹ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور اس کی ٹیم کو جاتا ہے جنہوں نے دن رات ایک کر کے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور اقتدار میں ڈاکٹرعبدالقدیر خان کے ساتھ جو سلوک رکھا گیا اس کی نسبت سے پرویز مشرف غدار پاکستان تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٓانجہانی ڈاکٹر عبدالسلام نے 1984میں پاکستان کے ایٹمی راز امریکہ کو فراہم کئے جس کا تذکرہ سابق بیورو کریٹ زاہد ملک نے اپنی کتاب”ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور اسلامی بم“ میں بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی قادیانی پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے خلاف گھناؤنی سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایٹم بم اور آئین کی اسلامی دفعات اب بھی امریکہ اور سامراج کو کھٹک رہی ہیں اور پاکستان کے داخلی انتشار کی ایک وجہ یہ دونوں چیزیں بھی ہیں اس لیے اندرونی اور بیرونی قوتیں افواج پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایٹمی قوت محفوظ ہاتھوں میں ہے افواج پاکستان کے ہوتے ہوئے کوئی بھی اندرونی یا بیرونی قوت ہمارے ایٹمی پروگرام کی طرف میلی نظرسے نہیں دیکھ سکتا۔