لاہور (پ ر) وقف املاک ایکٹ کے حوالے سے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام میں آگاہی مہم تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس نے مرکزی دفتر احرار لاہور سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ”وقف املاک ایکٹ“کی تفصیل سے اکثر دینی طبقات لاعلم ہیں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام تک وقف املاک ایکٹ کے نقصانات کے حوالے سے آگاہی مہم کو تیز کرنی چاہیے تاکہ تمام مکاتب فکر کے علماء کرام وقف املاک ایکٹ کویکسر مسترد کرتے ہوئے اپنے اپنے فورم سے آواز بلند کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرز پر وطن عزیز کے مذہبی طبقے کو مشکلات میں جکڑنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ خداراحکمران مساجد اور دینی مدارس کے خلاف یہودیت کے ایجنڈے کو پروان چڑھاکر اللہ تعالیٰ کے عذاب کو مزیددعوت نہ دیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہی وطن عزیزمعاشی وسیاسی طور پر کسی کشیدگی کا متحمل نہیں مزیدوقف املاک ایکٹ کو نافذ کرکے عوام الناس کو مشکلات سے دو چار نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ حکمران اپنے آپ کو غلام سمجھتے ہیں تو سمجھتے رہیں۔ ہم نے 1860میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی غلامی کو قبول نہیں کیا تھا اور ہم آج بھی FATF کی غلامی کو قبول نہیں کریں گے۔ میاں محمد اویس نے بتایا ہے کہ ملی مجلس شرعی کے زیر اہتمام 10 اپریل 11بجے دن منصورہ لاہور میں منعقد ہونے والے مشاورتی اجلاس میں مجلس احرار اسلام کا وفد مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل حاجی عبداللطیف خالد کی چیمہ قیادت میں شریک ہوگا اور اس روز طے ہونے والے مشترکہ بیانیہ کی مکمل تائید و حمایت بھی کرے گا۔