غیورمسلمان ناموس رسالت ایکٹ کے خلاف کوئی سازش برداشت نہیں کریں گے،سینیٹ میں پیش کردہ نیامجوزہ ترمیمی بل قانون ناموس رسالت کو غیرمؤثربنانے کی نئی سازش ہے ،توہین رسالت کیس کے طریقہ اندراج کو مشکل سے مشکل ترین بنانا توہین رسالت کے مجرموں کوتحفظ فراہم کرنے اورانہیں قانونی سزائے موت سے بچانے کے مترادف ہے ،نئے ترمیمی بل میں توہین رسالت کیس کے مدعی کو مشکل ترین قانونی پراسیس میں مکمل ثبوت فراہم نہ کرنے والے کو سزائے موت کی تجویز کاقانون اللہ اوراس کے رسول سے بغاوت اوراسلام وآئین سے کھلی غداری ہے جسے قطعی طورپرقبول نہیں کیاجائے گاان خیالات کا اظہارمجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ نے وفاقی وزیرمملکت برائے خزانہ کی طرف سے سینیٹ میں پیش کردہ قانون تحفظ ناموس رسالت ایکٹ295سی میں مجوزہ ترمیمی بل پرشدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کیااورکہاکہ توہین رسالت کے سینکڑوں کیسز عدالتوں میں پینڈنگ پڑے ہیں جن پرکوئی کاروائی آگے نہیں بڑھائی جارہی آج تک نہ تو توہین رسالت قانون پر کوئی عمل درآمدکرایاگیااورنہ ہی توہین رسالت کے مرتکب مجرم کوسزائے موت دی گئی جبکہ تحفظ ناموس رسالت ایکٹ کو غیرمؤثربنانے کے لیے سازشوں کے نت نئے جال بنے جارہے ہیں جوایک خطرناک یہودی وقادیانی ایجنڈا ہے نئی حکومت حساس اسلامی معاملات کو چھیڑکراپنے لیے مزیدبحران پیدانہ کرے کیونکہ غیورمسلمان اپنا تن،من،دھن،مال ،جان ،اولاد سب کچھ قربان کرسکتے ہیں لیکن وہ اللہ کے سچے اورآخری نبی حضرت محمدﷺ کی ختم نبوت وناموس رسالت کے خلاف کسی بھی سازش کوہرگزہرگز برداشت نہیں کرسکتے ۔