سید محمد کفیل بخاری
تین ماہ میں تبدیلی اور ملک کی قسمت بدلنے کے دعوے دار حکمرانوں کو ملک کی باگ دوڑ سنبھالے ڈیڑھ برس بیت گیا۔ انھوں نے اپنی نااہلی اور نالائقی کے عالمی ریکارڈ قائم کرتے ہوئے وطن عزیز کی حالت پہلے سے بھی ابتر کر دی ہے۔ حکومت بحرانی حالت میں ہے اورعوام ہیجان کی کیفیت میں۔ معیشت تباہ، سرمایہ کار فرار، بیروزگاری عروج پر، مہنگائی کا جن بے قابو، انصاف اور انتقام میں فرق کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
وزیر اعظم کا اپنا کوئی ویژن نہیں، ریاست نااہل مشیروں اور نالائق نورتنوں کے رحم و کرم پر ہے۔ روز بیانیہ بدلتے ہیں جو پہلے کے برعکس اور متضاد ہوتا ہے۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے کو ہی دیکھ لیجیے کہ تین مرتبہ غلط سمری تیار کر کے سپریم کورٹ میں پیش کی۔ حد یہ ہے کہ آرمی چیف کو کابینہ کے اجلاس میں شریک ہو کر خود سمری درست کرانا پڑی۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کو دورانِ سماعت اٹارنی جنرل کو کہنا پڑا کہ:
’’ سمری درست کروانا آرمی چیف کا کام نہیں، آپ کی کوتاہی کی وجہ سے آرمی چیف کو مشاورت پر جانا پڑا۔ آرمی چیف ملکی دفاع پر نظر رکھیں یا آپ کے ساتھ بیٹھ کر قانونی غلطیاں دور کریں‘‘۔
چیف جسٹس نے احسان کیا اور قانونی راستہ بتا کر رہنمائی کرتے ہوئے چھے ماہ کی مشروط توسیع دی۔ اب پارلیمنٹ قانون سازی کرے گی۔ آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا؟
آزادی مارچ اپنے تیسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور متحدہ اپوزیشن کا احتجاج جاری ہے۔ نواز شریف بیمار ہو کر لندن جا چکے اور شہباز شریف تو پہلے ہی بیمار تھے، اُن کا لندن میں چیک اپ جاری ہے۔ دونوں کو اپنی صحت درست رکھنے کے لیے لندن میں زیادہ دیر قیام کرنا پڑے گا۔
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کے دعوے داروں کی نااہلیاں دیکھ کر حضور خاتم الانبیا، سیدنا محمد کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی ایک حدیث مبارک نصیحت و عبرت کے لیے پیش خدمت ہے۔
’’ اِذَا وُسِّدَ الْاَمْرُ اِلٰی غَیْرِ اَہْلِہٖ فَانْتَظِرِ السَّاعَۃِ ‘‘ (بخاری)
’’جب حکومت نااہل لوگوں کے سپرد ہو تو قیامت کا انتظار کرو‘‘۔
حضرت امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ فرمایا کرتے کہ :
’’پاکستان میں تم اسلام کا سیاسی نظام تو رائج کر نہ سکے اور غیروں کا جو نظام تم نے اپنایا، اس کے ساتھ بھی انصاف نہ کیا۔ اس کی خوبیاں چھوڑ دیں اور برائیوں کو شعار کر لیا۔ نتیجہ سب کے سامنے ہے‘‘
اﷲ تعالیٰ ہمارے حکمرانوں کو عقل سلیم عطاء فرمائے اور وطنِ عزیز پاکستان کی صحیح خدمت کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔