لاہور (پ ر) انسانیت کی سب سے بڑی خدمت یہ ہے کہ غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دی جائے اور اسلام کے زریں اصولوں پر عمل پیرا ہو کر زندگی گزارنے کا درس دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل فاروق احمد خاں ایڈووکیٹ نے ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن پاکستان کے چیئرمین چودھری محمد ظفر اقبال ایڈووکیٹ (سپریم کورٹ)اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر عبداللطیف خالد چیمہ سے ایوان احرار نیو مسلم ٹاؤن میں ملاقات کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کے لیے زندہ رہنما چاہیے اور مفلوک الحال طبقات کی فلاح و بہبود کو اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھنا چاہیے۔ چودھری محمد ظفر اقبال ایڈووکیٹ نے اپنی گفتگو میں حاجی عبداللطیف خالد چیمہ کی دینی و فلاحی خدمات کا تذکرہ کیا اور سیلاب اور بارش سے متأثرہ علاقوں میں احرار فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں کو سراہا انہوں نے مجلس احرار اسلام کے دعوتی مشن کی تعریف کی اور گزشتہ دنوں حاجی عبداللطیف خالد چیمہ کے ہاتھ پر اسلام قبول کرنے والے پانچ قادیانیوں کو مبارکباد دی۔فاروق احمد خاں ایڈووکیٹ نے حاجی عبداللطیف خالد چیمہ اورمحمد ظفر اقبال ایڈووکیٹ کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ انسانیت کی خدمت میں زندگی گزارنے میں جودلی سکون ملتاہے اس کی مثال نہیں۔ رحم دلی انبیاء کرام علیہم السلام کا شیوہ ہے۔ علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام کی مرکزی قیادت نے شاعر ملت مولانا ظفر علی خاں کے یوم وفات کی مناسبت سے ان کی دینی و فلاحی اور سماجی و سیاسی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ ایسے لوگ صدیوں بعد پیدا ہوا کرتے ہیں۔امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری، نائب امیر حاجی عبداللطیف خالد چیمہ، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری، مرکزی رہنماء میاں محمد اویس نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ مولانا ظفر علی خاں نے تحریک تحفظ ختم نبوت میں اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دینی حلقوں کا ساتھ دیا اور قادیانیت کے کفر و ارتداد کو قلم کے ذریعے طشت از بام کیا۔انہوں نے کہا کہ مولانا ظفر علی خاں نے ساری زندگی عشق رسالتﷺ میں گزاری اور منکرین رسالت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا بلا شبہ وہ حریت پسند جماعت مجلس احرار اسلام کے بانیوں میں سے تھے۔ان کی شعلہ لنوائی اور شاعری نے دنیا بھر کے سوئے ہوئے مسلمانوں کو جگا کر رکھ دیا،ارمغان قادیان نوجوان نسل کومنکرین ختم نبوت کی ریشہ دوانیوں سے آگاہ کرنے کا بہترین ذریعہ ہے جو مولانا کی شاعری پر مبنی ہے۔ میاں محمد اویس نے کہا کہ نوجوان نسل مولانا ظفر علی خاں کی تحریر و تقریر اور شعلہ نوائی کو مشعل راہ بنا لیں تو آج بھی آگے بڑھ سکتی ہے اور ہم بیرونی تسلط سے نکل سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا ظفر علی خاں کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔