لاہور(پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری نے کہاہے کہ موجودہ طرز حکومت اور سرمایہ دارانہ جمہوریت کے ذریعے اسلام تو کجا اصلاح احوال بھی ممکن نہیں۔ موجودہ سیاسی لڑائی مفادات اور اختیارات کی لڑائی ہے جس میں دفاعی اداروں کو بھی بد نام کیا جارہا ہے جس کو ہم توکم از کم ملک دشمنی ہی سمجھیں گے۔ چیچہ وطنی کے احرار زونل آفس میں ممتاز احرار رہنماء عبد اللطیف خالد سے ملاقات اور مشاروت کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی جنگ و جدل کے پس منظر میں قادیانی ایلیمٹ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے اس موقع پر کہا کہ آسمانی تعلیمات اور الہامی نظام نافذ ہو گا تو ہی امن قائم ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ایٹمی اثاثے قادیانی اور عالم کفر کو کھٹک رہے ہیں اور عمران خان کو سیاسی حل کی پیش کش کرنے والے حکمران قادیانیت نوازی کی انتہاؤں کو چھو رہے ہیں اور بیرون ممالک پاکستان کا ایمج بری طرح تباہ ہو چکا ہے۔ دونوں احرار رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا ہے کہ افلاطون اور ارسطوں سمیت تمام انسانی نظام الہامی نظام کے سامنے ہیچ ہیں اور جس اللہ تعالیٰ نے کائنات تخلیق کی ہے اسی نے جو نظام انسانوں کے لیے اتارا ہے وہ دستور حیات قرآن کریم ہے اس نظام کے ماتحت حکومتیں بنے گی تو جرائم ختم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ امارت اسلامی افغانستان کی مثال دنیا کے سامنے ہے۔