چیچہ وطنی(پ ر) مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیرحاجی عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی فریقین کی جنگ وجدل کی حد تک لڑائی سیاسی ابتری کی علامت اور مہنگائی کا موجب بھی ہے، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جن دوفیصلوں پرتحفظات کا اظہار کیا ہے ہم ان کی حمایت کرتے ہوئے کہنا چاہتے ہیں کہ معززعدالت کی طرف سے 18سال سے کم عمر افراد کی شادی غیر قانونی قرار دی گئی اور اسے زنا بالجبر کہاگیا ہے جو شریعت کے اصولوں سے صریحا متصادم ہے، انہوں نے کہا کہ ایسا تو پاکستان کے عائلی قوانین کی معروف تشریحات میں بھی نہیں ہے جو معززعدالت نے باور کرانے کی کوشش کی ہے حاجی عبداللطیف خالد چیمہ نے یہ بھی کہا ہے کہ سود کو حرام قرار دینے کا وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ قرآن وسنت کے مطابق ہے اور دستور پاکستان اس فیصلے کو تحفظ فراہم کرتاہے لیکن اس فیصلے کیخلاف بعض لابیاں متحرک ہوچکی ہیں،انہوں نے تمام مکاتب فکر کے سرکردہ رہنماؤں سے پرزور اپیل کی کہ وہ حرمت سود کے حوالے سے ہونے والے تاریخی فیصلے پر عمل درآمد کی راہ ہموار کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں، بصورت دیگر پانی سر سے گزر جائے گا انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی انارکی فریقین کے منفی طرز عمل کا نتیجہ ہے اور اس کا واحد حل یہ ہے کہ 1973ء کے آئین کے تقاضے کو پورا کرتے ہوئے اسلامی نظام کواس کی اصلی حالت میں نافذ کردیا جائے تو اللہ کی مخلوق ہر اعتبار سے خوشحال ہوجائے گی۔