ملعونہ آسیہ مسیح کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ اسلامیان پاکستان کے ایمان وجذبات کے برعکس ہے۔ یہ فیصلہ درحقیقت خودتوہین رسالت پر مبنی ہے۔ مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر سید عطاءالمہیمن بخاری، نائب امیر سید محمد کفیل بخاری، ناظم اعلیٰ عبد اللطیف خالد چیمہ، مولانا محمد مغیرہ، میاں محمد اویس نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ آئین میں توہین رسالت کی سزا موت ہے جبکہ فیصلے کے مطابق توہین رسالت کا مجرم قابل معافی ہے۔ فیصلہ بیرونی قوتوں کے ایماءپر کیا گیا ہے۔ جج صاحبان یورپی یونین کے فیصلے کو دیکھ کر ہی کوئی شرم کریں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں 295سی کا قانون اور توہین رسالت کی سزا طے ہوچکی ہے اس کے باوجود اتنے واضح کیس کو عالمی قوتوں کے پریشر پر خراب کرنا انصاف کا قتل اور عدالتی انتہا پسندی اور دہشت گردی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن ججز نے یہ فیصلہ دیا ہے ان کوبرطرف کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے نے یہ واضح کردیا کہ اب لوگ قانون کو ہاتھ میں لیں گے اور فیصلے خود کیا کریں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ مجلس احرار اسلام ملک بھر میں جمعہ کے روز یوم احتجاج منائے گی اور اجتماعات جمعہ میں اس حوالے سے گفتگو کی جائے گی جب کہ تمام بڑے شہروں میں کل جماعتی احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی جائے گی۔