لاہور ( پ ر) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے تبلیغی جماعت پر مختلف پابندیوں دینی اداروں اور دینی رہنماؤں کوہراساں اور گرفتار کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقتدر حلقے اور ذمہ دار ادارے دہشتگردوں اور امن پسندوں میں فرق رکھیں اور ماورائے قانون اقدامات سے مکمل اجتناب کیا جائے۔سید عطاء المہیمن بخاری ، مولانا زاہد الراشدی ،مولانان عبدالراؤف فاروقی ،سید محمد کفیل بخاری ،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،مرزا محمد ایوب بیگ،رانا محمد شفیق خان پسروری ،قاری محمد رفیق وجھوی اور کئی دیگر رہنماؤں نے کہا ہے کہ جاتی امراء (رائے ونڈ)مین تشریف فرما حکمران نیک اور بد کو خلط ملط کر رہے ہیں اس سے امن قائم نہیں ہوگا بلکہ بد امنی کو فروغ ملے گا، مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات میاں محمد اویس، قاری محمد یوسف احرار اور مولانا محمد مغیرہ نے کہا ہے کہ ختم نبوت کی جماعتوں کے کام کرنے میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں،مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد عابد مسعود ڈوگر کو چیچہ وطنی اور تحریک ختم نبوت کے کارکن سید صبیح الحسن ہمدانی کو ملتان سے ماورائے قانون گرفتار کر لیا گیاہے اوریہ نہیں بتایا جا رہا کہ ان کا جرم کیا ہے اور ان کو کہاں رکھا گیا ہے ،ان رہنماؤں نے انسانی حقوق کی ملکی اور بین الاقوامی تنظیموں سے کہا ہے کہ ختم نبوت کے رہنماؤں کی اندھی گرفتاریاں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ذیل میں آتی ہیں اور دینی جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی لا پتا حضرات ( مسنگ پرسنز) میں شامل کیا جائے کیونکہ آخر یہ بھی انسان ہیں ۔