لاہور(پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے رہنماؤں، علماء کرام، خطباء عظام اور ائمہ مساجد نے اپنے اپنے خطبات جمعۃ المبارک اور بیانات میں کہا ہے کہ جناب نبی کریم ﷺ کے منصب رسالت و ختم نبوت کا تحفظ ہمیں اپنی اولادوں اور اپنی جانوں سے بھی زیادہ عزیز ہے ہم دنیا کی عزت و آبرو قربان کرکے بھی فتنہ قادیانیت کا تعاقب جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ فتنہ قادیانیت کو پرموٹ کرنے والے چاہے وہ سرکاری حلقہ کے احباب ہوں یا پھر بیرون ممالک قوتیں ہوں اپنی عاقبت خراب کر رہے ہیں۔ مجلس احرار اسلام کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری، نائب امیر عبداللطیف خالد چیمہ،سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری، سید عطاء المنان بخاری، سیکرٹری جنرل مولانا محمد مغیرہ، قاری محمد قاسم بلوچ،مولانا تنویر الحسن احرار،قاری ضیاء اللہ ہاشمی، مولانا محمد اکمل، مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا صفوان یوسف احراراور دیگر خطباء و مبلغین نے 16دسمبر یوم سقوط ڈھاکہ اور سانحہ اے پی ایس پر گہرے غم و رنج کا اظہار کیا اور کہا کہ سانحہ اے پی ایس میں شہداء بچوں کی قربانی اور دیگر شہداء کی وجہ سے ہی آج وطن عزیز کی سرحدات محفوظ ہیں۔ سقوط ڈھاکہ کے حوالے سے کہاکہ یہ خطہ طویل قربانیوں کے بعد حاصل کیاگیاتھا لیکن اس کے اقتدار پر برانجمانِ رجیم نے اس کو حاصل کرنے کے مقاصد سے پوری طرح انحراف برتااوروعدوں کے مطابق قرآن وسنت کا نظام نافذنہ کیاگیاجس کی وجہ سے مشرقی پاکستان میں نفرتوں کے بیج بوئے گئے اور آخر کار سقوط ڈھاکہ جیساسانحہ رونماہوا۔خطباء احرارنے کہاکہ مشرقی پاکستان میں مغربی پاکستان کیخلاف نفرتیں ابھارنے میں قادیانیوں نے اپنا مکروہ کردار اداکیا۔انہوں نے کہا کہ اکھنڈبھارت کا نام نہاد الہامی عقیدہ رکھنے والی قادیانی جماعت اب بھی اکھنڈبھارت کے لیے سازشیں کررہی ہے اور یہ سب کچھ امریکی وصہیونی ایجنڈے کے مطابق ہورہاہے تاکہ ایک ماڈل اسلامی ریاست وجود میں نہ آجائے۔ہماری سلامتی و بقاء اور استحکام اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام نافذ کرنے میں ہی مضمر ہے، اگر قیام ملک کے وقت کے وعدے یعنی اسلامی نظام نافذ کردیاجاتا توملک کی جغرافیائی ونظریاتی سرحدیں محفوظ رہتیں اور سقوط ڈھاکہ جیساسانحہ پیش نہ آتا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی وقت ہے مسلط کردہ مغربی جمہوریت سے باہر نکل کر ہم اسلامی نظام یعنی نظامِ خلافت کا قیام عمل میں لے آئیں تو پوری دنیا میں امن کی فضاء بن سکتی ہے۔