لاہور(پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان، تحریک تحفظ ختم نبوت اور خدام صحابہ پاکستان کے رہنماؤں اور مبلغین نے نئے اسلامی سال کے آغاز اور سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی شہادت کے حوالے سے اپنے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ اسلام اور مسلمان چودہ صدیوں سے دہشت گردی کا شکار ہیں اور مسلمانوں کے خلاف پہلی دہشت گردی خلیفہ دوم حضرت عمر فاروقؓ کی شہادت کے وقت ہوئی جو حالت نماز میں سبائی نسل سے تعلق رکھنے والا ابولؤلؤ مجوسی نے کی۔مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری، نائب امیر عبد اللطیف خالدچیمہ، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری،سیکرٹری جنرل مولانا محمد مغیرہ، میاں محمد اویس، ملک محمد یوسف احرار، ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری،حاجی عبدالکریم قمر،سید عطاء المنان بخاری، مجلس احرار اسلام لاہور کے صدر حاجی محمد ایوب بٹ، سیکرٹری جنرل قاری محمد قاسم بلوچ اور دیگر احرار رہنماؤں نے یوم فاروق اعظمؓ کے موقع پر کہاہے کہ ملک میں امن کے قیام کے لیے حضرت عمرؓ کے بنائے ہوئے اصول و ضوابط کی پیروی کرنا ہوگی۔ آج بھی اکثر ممالک میں عمر فاروقؓ کی بنائی ہوئی حکومتی پالیسیوں کو فالو کر کے لوگ امن کی زندگی گزار رہے ہیں اور فلاحی ریاست کاتصور سیدنا عمر فاروقؓ کی وضع کردہ پالیسیوں سے اخذ کیا ہوا ہے اور عمر لاز کے نام سے قوانین حضرت عمر فاروقؓ کے دور حکومت کی یاد تازہ کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہود نصاریٰ نے ہمیشہ ایسے مواقع پر ایک خاص طبقہ کو مہرہ بنا کر مسلمانوں کو نقصان پہنچایا ہے مسلم حکمرانوں کو متحد ہو کر یہود و نصاریٰ کی ہر سازش کو ناکام بنانا ہو گا تبھی دنیا میں امن قائم ہو سکتا ہے۔مسلم حکمران بالخصوص پاکستانی حکمران اپنی صفوں کی تطہیر کرتے ہوئے انتشار پھیلانے والے عناصر کو اکھاڑ پھینکیں تا کہ مسلم دنیا میں امن و امان کی فضاء پیدا ہو سکے۔ علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام پاکستان کے رہنماؤں سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری، مولانا محمد مغیرہ، سید عطاء المنان بخاری اور عبدالکریم قمر نے مجاہد ختم نبوت عبداللطیف خالد چیمہ کی ضلع ساہیوال میں زبان بندی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ اس پابندی کو فوری طور پر ختم کرے۔