لاہور (پ ر) مجلس احراراسلام لاہور کے وفد کارکنیت سازی کے حوالے سے لاہور کے مختلف علاقوں کا دورہ۔ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس کی زیر قیادت وفد نے مقامی یونٹ تشکیل دیے۔مختلف علاقوں میں کارکنان احرار سے خطاب کرتے ہوئے میاں محمد اویس نے کہا کہ مجلس احرار اسلام بر صغیر پاک و ہند مسلمانوں کی سب سے بڑی قدیمی،دینی جماعت ہے جس نے انگریز سامراج کے خلاف علم بغاوت بلند کیااور برصغیر پاک و ہند کو انگریز سامراج کی غلامی سے نجات دلانے کے علاوہ تحریک آزادی کشمیر، تحفظ عقیدہ ختم نبوت وناموس رسالت کے لیے فقید المثال جد وجہد کی، فرقہ واریت کے خاتمہ کے لیے تحریک مدح صحابہ چلائی، ایک ہزار سالہ خلافت عثمانیہ کے سکوت پر تحریک احیائے خلافت میں کلیدی کردار ادا کیا،پاکستان بن جانے کے بعد 1953میں ملکی تاریخ کی سب سے بڑی دینی مقدس تحریک تحفظ ختم نبوت چلائی اور انگریز کے خودکاشتہ پودے فتنہ قادیانیت اور ا س کی ناپاک سرگرمیوں کے قلع قمع کے لیے بے مثال جد وجہد کی اور لازوال قربانیاں دیں۔اس موقع پر لاہور کے سیکرٹری جنرل قاری محمد قاسم بلوچ نے کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی مجلس احرار اسلام امیر شریعت، بطل حریت سید عطاء اللہ شاہ بخاری ؒ نے پوری زندگی انگریز سامراج اور ان کے ایجنٹوں کے خلاف علم بغاوت بلند رکھااور ان کی پوری زندگی جد وجہد کرتے جیل اور ریل میں گزری ان کی خدمات اور مجلس احراراسلام کی عظیم جد وجہد کو زندہ و تابندہ رکھنے اور انہیں زیادہ سے زیادہ آگے بڑھانے کے ضمن میں 29دسمبر بدھ (کل)کولاہور سمیت ملک بھر میں 92واں یوم تاسیس احرار انتہائی جوش و جذبہ کے ساتھ بھر پور انداز سے منایاجائے گا۔بتایا گیا ہے کہ یونٹ سازی کے حوالے سے پہلا اجلاس اعوان مارکیٹ فیروز پو رروڈ مرکزی رہنماء حاجی غلام مصطفی کی رہائش گاہ پر ہواجس میں حاجی غلام مصطفی کو صدر، کامران مصطفی جنرل سیکرٹری اور حافظ عمران فاروق سیکرٹری اطلاعات منتخب ہوئے۔ بعد ازاں وفد مرکز ختم نبوت چندارائے روڈ پہنچا اور مرکزی رہنماء قاری محمد یوسف احرار سے اور وہاں موجود احباب سے ملاقات کی اور مشن امیر شریعت سے وابستہ ہونے کی ترغیب دی۔علاوہ ازیں وفد چندرائے گاؤں پہنچااور علاقہ کی مشہور شخصیت قاری محمد امین حیدر سے ملاقات کی۔ واپسی پر آرکیٹیک سوسائٹی پہنچ کر یونٹ تشکیل دیاجس میں چودھری عبدالحمید پوسوال صدر اور قاری محمدالیاس سیکرٹری جنرل اورقاری محمد قاسم زکاء کو سیکرٹری اطلاعات مقرر کیا گیا۔اس موقع پر تمام عہداران نے اس بات کا عہد کیا کہ مشن امیر شریعت کو پوری دنیا میں پہنچانے کے لیے پوری کوشش کریں گے۔