لاہور (پ ر) تمام مکاتب فکر کے دینی رہنماؤں، علماء کرام، خطباء عظام اور ائمہ مساجد نے سود سے متعلق حکومتی اپیلیں واپس لینے کے حوالے سے ملک گیر سطح پر اپنی اپنی مساجد میں خطبات جمعۃ المبارک کے موقع پر اظہار تشکر کیا اور اس فیصلے کا پر جوش خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ پرائیویٹ بنکوں کی اپیلیں واپس کروانے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر عبداللطیف خالد چیمہ نے تحریک انسداد سود پاکستان کے سربراہ مولانا زاہد الراشدی، جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، ملی مجلس شرعی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹرمحمد امین سے رابطہ کر کے انسداد سود کے حوالے سے حکومتی اعلان اور تازہ ترین صورتحال پر مشاورت کی اور اگلے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا۔ مختلف مکاتب فکر کے رہنماؤں نے کہا کہ تحریک انسداد سود اور دیگر جماعتوں کی یہ تاریخی کامیابی تقاضاکرتی ہے کہ ہم حکومت کو خراج تحسین پیش کریں اور اس کے لیے کوشاں رہنے والی تنظیموں کو مبارکباد دیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک انسداد سود کا مشترکہ اجلاس جلد منعقد ہونے کی توقع ہے اور اس میں تمام مکاتب فکر مشترکہ مؤقف کے ساتھ آگے بڑھنے کی تیاری کریں گے۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے قومی اسمبلی میں نکاح فارم میں عقیدہ ختم نبوت والے حلف نامے کو شامل کرنے کے حوالے سے قانونی بل کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ پنجاب کی طرح باقی تمام اسمبلیوں میں بھی یہ عبارت شامل کرنا چاہیے کہ یہ ایک بنیادی کام ہے۔ علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام اور تحریک ختم نبوت کے رہنماؤں اور مبلغین نے انسداد سود کے حوالے اپنے اپنے خطبات جمعۃ المبارک اور بیانات میں عوام الناس کو سود کے نقصانات سے آگاہ کیا اور قرآن وسنت کی روشنی میں سود سے پاک کاروبار کرنے کی ہدایات دیں۔