تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

قرار داریں: انتالیسویں سالانہ احرار ختم نبوت کانفرنس

قرار داریں
٭ آج کا یہ اجتماع حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ بلا تاخیر اسلامی نظام نافذ کرکے پاکستان کے حقیقی مقاصد کی تکمیل کی جائے ۔تاکہ پاکستان امن وامان اور سلامتی کا گہوارہ بن سکے ۔
٭ یہ اجتماع اس عزم کا ایک بار پھر اظہار کرنا ضروری سمجھتا ہے کہ پاکستان کو اسلامی تشخص سے محروم کرنے ،دستور کی اسلامی بنیادوں کو کمزور کرنے اور پاکستانی قوم کو اسلامی ومشرقی اقدار وروایات کے ماحول سے نکال کر مغربی وہندوانہ ثقافت کو فروغ دینے کی ہر کوشش کا مقابلہ کیا جائے گا ۔پاکستانی قوم متحد ہو کر اپنے عقائد واقدار کا تحفظ کرتے ہوئے اسلام کے معاشرتی کردار کے خلاف عالمی وملکی سیکولر لابیوں کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔یہ اجتماع مشرق وسطیٰ کی تیزی سے بڑھتی ہوئی سنی شیعہ کشیدگی اور سعودی عرب ،ایران کے درمیان تنازعات کی موجودہ صورت حال کو انتہائی تشویش واضطراب کا باعث قرار دیتا ہے اور او آئی سی کو اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کرتا ہے ۔
٭ یہ اجتماع ملک میں قیام امن کے حوالے سے نیشنل ایکشن پلان کی حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کو غیر جانبدار رکھا جائے ،اور اس بات کا اظہار بھی ضروری سمجھتا ہے کہ بعض مخصوص عناصر ،لابیاں اور گروہ اسے مخصوص مذہبی حلقوں ،دینی مدارس اور مذہبی قوتوں کے خلاف استعمال کرکے ،ریاستی اداروں بالخصوص فوج اور دینی حلقوں کے درمیان عدم اعتماد اور محاذ آرائی کی فضاء پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو ملک وقوم کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔نیشنل ایکشن پلان امن کی بحالی کے لیے اچھی پیش رفت ہے لیکن اسے منفی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔
٭ یہ اجتماع بلوچستان میں حالات کی خرابی میں را،موساد اور سی آئی اے کو ذمہ دار قراردیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ مذکورہ بیرونی ایجنسیوں ،بعض پڑوسی ممالک کے مذموم کردار اور قادیانی عنصر کی پس پردہ تخریبی سرگرمیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے لسانی اور علاقائی تعصبات کے پھیلاؤ میں ملوث ذمہ دار عناصر کے خلاف بھر پور آپر یشن کیا جائے ۔تاکہ امن وامان کی بحالی ہوسکے ۔
٭ یہ اجتماع کراچی میں امن وامان کی بحالی کو تحسین واطمینان کی نظر سے دیکھتے ہوئے بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کو احتساب کے دائرے میں لانے کا مطالبہ کرتا ہے اور ان کے سرپرست حکومتی اور اپوزیشن ارکان کو عدالتی کٹہرے میں لاکر قرار واقعی سزادی جائے ۔
٭ سی پیک معاہدہ کو یہ اجتماع پسندیدگی کی نظر سے دیکھتا ہے اور اسے ملکی خوش حالی اور ترقی واستحکام کے لیے مستحسن قدم گردانتا ہے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ اس معاہدے کے حوالے سے پاکستان کی عزت نفس کو ہر مقام پر ملحوظ رکھ کر باعزت کردار ادا کیاجائے اور حزب اختلاف کے اعتراضات کا اطمینا ن بخش جواب دیا جائے ،تاکہ پاکستان کے مستقبل سے متعلق اس اہم ایشو پر حکومت اور اپوزیشن کا یکجاء موقف سامنے آسکے ۔
٭ یہ اجتماع بھارت کے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کی بجائے سفاکی ودرندگی کے مناظر پیش کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے اور حکومت پاکستان اور عالمی اداروں سے اپیل کرتا ہے کہ کشمیر یوں مظلوموں کے انسانی حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے انہیں بھارتی ظلم واستبداد سے بچایا جائے اور ان کی آواز دبانے کی بجائے حق خود ارادیت دے کر ان کے دیرینہ مطالبہ کو احترام دیا جائے ۔
٭ یہ اجتماع شام اور برما میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور ان کی نسل کشی کی بھی شدید مذمت کرتا ہے ۔شام میں بشاری اور روسی افواج نہتے او ربے گناہ شہریوں پر بمباری کرکے انہیں قتل کرنے اور برما میں فوجی ظالموں کے ہاتھوں مسلمانوں کے بے دریغ قتل عام کی شدید مذمت کرتا ہے ۔حکومت ،اقوام متحدہ میں اس کے خلاف آواز اٹھائے ۔
٭ یہ اجتماع وزیر اعظم نواز شریف کے قائد اعظم یونیورسٹی کے نیشنل سنٹر فار فزکس کو ڈاکٹر عبدالسلام کے نام سے منسوب کرنے پر شدید احتجاج کا اظہار کرتا ہے ،کیونکہ وزیر اعظم کا یہ اعلان ڈاکٹر عبدالسلام کو مسلمان سائنس دان قرار دینے کی طرف ایک شعوری قدم ہے ۔ یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت اس غیر آئینی فیصلے کی فی الفور واپسی کا اعلان کرکے ،عالم اسلام بالخصوص پاکستان کے مسلمانوں میں پائے جانے والے اضطراب وپریشانی کو ختم کرے ۔
٭ آج کا یہ اجتماع امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے ،پاکستانی تعلیمی نصاب میں مداخلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ امریکی ایماء پر تعلیمی نصاب میں تبدیلیوں کا سلسلہ بند کیاجائے اور تعلیمی نصاب کے حوالے سے مذکورہ امریکی اداہ کے لئے سفارشات مرتب کرنے والی این جی او ادارہ امن تعلیم پر پابندی لگائی جائے اور تعلیمی نصاب سے نظریہ پاکستان سے متعلق حذ ف کئے گئے نصابی مواد کو دوبارہ نصاب کا حصہ بناکر طلبہ کی فکری ونظریاتی تربیت کا اہتمام کیا جائے ۔
٭ اسلامی نظریاتی کونسل کے آئین میں متعینہ اختیارات اور دائرہ کار کو محدود کرنے کی بجائے کونسل کو آزادی کے ساتھ اپنا کام کرنے کے مواقع میسر کیے جائیں ،کونسل کی سفارشات کو آئین کا حصہ بنایا جائے اور ان پر عمل درآمد میں رکاوٹوں کو ختم کیا جائے ۔
٭ یہ اجتماع سندھ اسمبلی کے قبول اسلام کے متعلق منظور کردہ بل کواسلام کے خلاف کاروائی قرار دیتا ہے ،بیرونی قوتوں کے آگے سافٹ امیج پیش کرنے کی کوشش دراصل اسلامی اصولوں کے خلاف اور پاکستانی دستور سے انحراف ہے ، اس غیر اسلامی اور غیر آئینی بل کوفی الفور واپس لے کر اسلام اور پاکستان کو مزید تضحیک وتشنیع کا نشانہ بننے سے بچایا جائے ۔
٭ یہ اجتماع حکومت پنجاب کی قادیانیوں کو تعلیمی اداروں کی واپسی کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت مسلمان طلباء کی نظریاتی وفکری تربیت منہدم کرنے کی بجائے ان کے نظریاتی تشخص اور اسلامی شناخت کو بحال رکھنے میں معاون بنے ۔
٭ یہ اجتماع ،حکومت اور حزب اختلاف کی جاری محاز آرائی اور ان کے انتہاپسندانہ وجارحانہ رد عمل کو ملک وقوم کے لیے ضرررساں سمجھتا ہے اور اسے سیکولر پالیسی کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ اس متشددانہ رویہ کو ترک کرکے تعمیری تنقید کے ساتھ ساتھ ملک کے اندرونی مسائل پر توجہ مبذول رکھی جائے اور عوام کی مشکلات اور مسائل کے سدباب کے لیے ہم قدم ہو کرخیر سگالی کی فضاء پیدا کی جائے ۔
٭ قادیانی جرائد ’’الفضل‘‘ اور ’’تحریک جدید ‘‘ کی غیر قانونی اشاعت اور ممنوعہ قادیانی کتب کی اشاعت میں ملوث قادیانیوں کی حساس اداروں کے ہاتھوں گرفتاری سے ایک اچھی روایت کا آغاز ہوا ہے ،یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ اسی طرح ملک بھر میں قادیانیوں کی غیر آئینی سرگرمیوں کو آئین کے دائرے میں لاکر ان کا تدارک کیا جائے ۔
٭ یہ اجتماع ملک میں قادیانیوں کی بڑھتی سرگرمیوں کو تشویش ناک قرار دیتا ہے اور انہیں ملت اسلامیہ کے اجماعی عقائد اور ملک کے دستو ر ،قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے تمام ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ملت اسلامیہ کے اجماعی موقف سے منحرف اور دستور پاکستان سے بغاوت کرنے والے اس گروہ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کا نوٹس لیں اور اپنا دستوری کردار ادا کریں ۔
٭ چناب نگر اور مضافات کے مکینوں کو مالکانہ حقوق فراہم کئے جائیں ۔
٭ یہ اجتماع طیارہ حادثہ کے شہداء کے لیے مغفرت اور ان کے لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتاہے ۔
٭ یہ اجتماع مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی مجلس عاملہ کے رکن صوفی غلام رسول نیازی (فیصل آباد) کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.