لاہور (پ ر) قانون نافذ کرنے والے ادارے قادیانیوں کی غنڈہ گردی اور دہشتگردی کو لگام ڈالیں۔ شیخوپورہ میں نوجوان زین علی مسلمان کی شہادت نے 1953کے شہداء کی یاد تازہ کردی۔زین علی ”ختم نبوت زندہ باد“کا نعرہ لگاتے ہوئے شہید ہوگئے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس، لاہور کے صدر محمد ایوب بٹ، سیکرٹری جنرل قاری محمد قاسم بلوچ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل قاضی محمد حارث، سیکرٹری اطلاعات محمد عامر اعوان اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات مولانا محمد وقاص حیدر نے مرکزی دفتر احرار لاہور سے جاری اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔ لاہور کی قیادت نے سانحہ شیخوپورہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن، سلامتی اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے اور قادیانیت ایک فتنہ ہے جو شروع دن سے ہی پاکستان کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ قادیانی پاکستانی آئین کو تسلیم نہ کرنے کی وجہ سے باغی ہیں ان کے ساتھ باغیوں والا ہی سلوک کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیوں نے زین علی شہید کو پہلے ہی قتل کی دھمکیاں دی تھیں لیکن بااثر قادیانیوں کے دباؤ پر کوئی کاروائی نہ کی گئی۔ قادیانی وطن عزیز میں دہشتگردی اور فرقہ بندی پھیلانے کے مکمل ذمہ دار ہیں۔ مجلس احرار اسلام لاہور کی قیادت نے حکومتی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ زین علی شہید کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور سخت سے سخت سزادی جائے تا کہ ملک میں پھیلتی ہوئی انارگی کو روکا جاسکے۔