لاہور(پ ر)عالمی مجلس احراراسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت پاکستان کے زیر اہتمام 2روزہ سالانہ ختم نبوت کانفرنس گزشتہ روز قائد احرارسید عطاء المہیمن بخاری کی صدارت میں چناب نگر کے پہلے اسلامی تبلیغی مرکز ’’جامع مسجد احرار‘‘میں شروع ہوگئی ،کانفرنس کی ابتدائی نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیر پروفیسر خالد شبیر احمد ،سید محمد کفیل بخاری،سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ ،قاری محمد یوسف احرار،میاں محمد اویس ،مولانا محمد مغیرہ،ڈاکٹر محمد عمر فاروق احرار،مولاناتنویرالحسن نقوی،مولانا محمدسرفرازمعاویہ،پیرمحمد ابوذربخاری اور دیگر کئی رہنماؤں نے انتباہ کیا ہے کہ حکومت قانون توہین رسالت اور قانون تحفظ ختم نبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا ارادہ مستقل بنیادوں پر ترک کردے ،ہم ہربات گوارہ کرلیں گے لیکن توہین رسالت اور تحفظ ختم نبوت جیسے قوانین پر آنچ نہ آنے دیں گے ،امتناع قادیانیت ایکٹ امت مسلمہ کے ایمان وعقیدے کا عکاس ہے اس پر عمل درآمد نہ کرنا جرم ہے اور اس جرم کے مرتکبین کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت قانون کی زد میں نہ لانا قانون شکنی کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔پروفیسر خالد شبیر احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ قادیانی دستور پاکستان اور قانون پاکستان کو نہیں مانتے تو قادیانی ڈاکٹر عبدالسلام کے نام پر قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے ایک حصے کو منسوب کرنے والوں کے بارے میں کیوں نہ یہ رائے قائم کی جائے کہ وہ کفر نوازی اور پاکستان دشمنی کے مرتکب ہورہے ہیں۔سید محمد کفیل بخاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ چناب نگر کے چھ تعلیمی ادارے قادیانیوں کو دینے کا مطلب یہ بنتا ہے کہ چناب نگر کو پرانی پوزیشن پر لاکر ربوہ بنا دیاجائے اور یہ درس گاہیں ارتداد کے اڈے بن جائیں ،انہو ں نے کہا کہ حکمران اور سیاستدان اگر قوم اور وطن سے مخلص ہیں تو اپنی صٖفوں میں تطہیر کریں اور اپنی صفوں سے اسلام دشمنوں اور پاکستان دشمنوں کو نکال باہر کریں ۔عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ ملک کی نظریاتی سرحدوں اور اسلامی شناخت کو منہدم نہیں ہونے دیاجائیگا ،سندھ میں اسلام مخالف بل پیپلزپارٹی کی دین دشمنی کی غمازی کرتا ہے بھٹو نے تو ارتداد کا راستہ روکا تھا اور اسمبلی کے فلور پر قادیانیوں کو اقلیت قراردیا تھا جمعہ کی چھٹی اور شراب پر پابندی عوام کی رائے عامہ کے تحت لگائی گئی تھی ،اسلامی سزاؤ ں پر نقطہ چینی اللہ کے غضب کو دعوت دینا ہے ،انہوں نے کہا کہ قراردادمقاصد اور آئین پاکستان کی روشنی میں مسلمانوں کو اسلام پر عمل کرنے میں سہولت فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے لیکن ہم تو یہاں یہ دیکھ رہے ہیں کہ بانی پاکستان کے تصور اسلامی فلاحی ریاست کو ریورس گےئر لگانے کی کوشش ہورہی ہے ایسے میں فرقہ واریت اور طبقہ واریت کا درس دینے والے پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دشمن اسلام کا دشمن ہے اور علامہ اقبال کی تھیوری کے مطابق قادیانی اسلام اور وطن دونوں کے غدار ہیں ۔قاری محمد یوسف احرارنے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اور فلسفۂ رسالت وختم نبوت پوری امت کے مسلمانوں کے لئے اتحاداور وحدت کی علامت ہے ،دیگر مقررین نے اپنے اپنے بیانات میں کہا کہ یہ خطہ اللہ کی حاکمیت کے لئے حاصل کیا گیا تھا اور اللہ کانظام نافذ کرنے سے ہی قائم رہ سکتا ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں جبکہ قادیانی اکھنڈبھارت کا ’’الہامی‘‘عقیدہ رکھتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ قادیانیت کا تعاقب قومی سلامتی کا ناگزیر تقاضا ہے اور قومی سلامتی کے تحفظ کے اداروں کویاد رکھنا چاہئے کہ دینی مدارس اور دینی جماعتیں،اسلام اور امن کے گہوارے ہیں،دہشت گردی مساجد اور مدارس سے نہیں پھوٹی یہ تو کفریہ ایجنڈے کا دیا ہوا منحوس تحفہ ہے ،اسلام اور مسلمان تو دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ نے کے علمبردار ہیں ،ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام انسانیت اور امن کا پیغام ہے ،وطن سے محبت سنت نبویؐ ہے غیر مسلموں کو دعوت اسلام دینا اور قادیانیوں کے دھوکے سے نسل نو کے ایمان وعقیدے کو بچانا ہماری ذمہ داری ہے اور ہم یہ ذمہ داری اپنے بزرگوں کی طرح نبھاتے رہیں گے ،یہ امر قابل ذکر ہے کہ دوروزہ سالانہ ختم نبوت کانفرنس کے شرکاء کے چناب نگرآمد سے کانفرنس میں جوش وخروش بڑھ گیا ہے اور چناب نگر کی فضا اسلام زندہ باد،پاکستان زندہ باد اور ختم نبوت زندہ باد جیسے نعروں سے گونج رہی ہے ،داخلی اورخارجی راستوں پر استقبالیہ کیمپ قائم ہیں سرخ ہلالی پرچم لہرا رہے ہیں اورطرح طرح کے بینرزآویزاں ہیں ،سیکورٹی کا سخت انتظام کیا گیا ہے جبکہ بیرونی مہمانوں کے قیام کا وسیع انتظام ہے ،مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات میاں محمد اویس نے بتایا ہے کہ کانفرنس آج بھی جاری رہے گی آج کی پہلی نشست بعد نماز فجر ہوگی جس میں مولانا محمد مغیرہ درس قرآن مجید دیں گے 10بجے احرارکے پرچم کی پرشکوہ تقریب ہوگی جس میں قائدین احرارپرچم لہرائیں گے آج کی تیسری نشست 11بجے شروع ہوگی جس میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے نائب امیر حضرت مولانا خواجہ عزیز احمد ،ممتاز اہلحدیث رہنما سید ضیاء اللہ شاہ بخاری ،یادگار اسلاف مولانامجاہدالحسینی،مفتی محمد حسن،مفتی محمدزاہد اور کئی دیگر رہنما اور مختلف مکاتب فکر کے سرکردہ حضرات شرکت وخطاب کریں گے ،بعدنماز ظہر حسب سابق ہزاروں فرزندان اسلام ،مجاہدین ختم نبوت اور سرخ پوشان احرارمسجداحرار(ڈگری کالج)سے جلوس نکالیں گے جب یہ جلوس اقصیٰ چوک پہنچے گا تو مختصر پڑاؤ کرے گا اور پھر ایوان محمود پہنچ کر قائد احرارسید عطا ء المہیمن بخاری ،عبداللطیف خالد چیمہ ،سیدمحمد کفیل بخاری اور مولانا محمد مغیرہ کے سامنے تقاریر کریں گے اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور عقیدہ ختم نبوت کے ساتھ ساتھ قادیانی سربراہ مرزا مسرور احمداور پوری قادیانی جماعت کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرائیں گے۔