لاہور(پ ر) تحریک ختم نبوت مارچ 1953کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جامع مسجد خاتم النبیین اقراء صوت القرآن شفیع ٹاؤن رحیم یار خان اور جامع مسجد و مدرسہ قادریہ رحیم یار خان میں منعقدہ اجتماعات ختم نبوت سے خطاب کرتے ہوئے مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ اور مبلغ ختم نبوت مولانا محمد سرفراز معاویہ نے کہاہے کہ شہدائے ختم نبوت کے مقدس خون کی خوشبوئیں تاقیامت جاری رہیں گی اور قادیانی فتنے کے استیصال کے لیے ہم ہر محاذ پر سرگرم رہیں گے۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری نے مجلس احرار اسلام کی شکل میں جو امانت ہمارے بزرگوں کے سپرد کی تھی اس کا مبارک بھار ہمارے ناتواں کندھوں پر آنپڑا ہے لیکن ہم حوصلے، تدبر اور حکمت سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری منزل شہدائے ختم نبوت کے مشن کی تکمیل ہے اور کلمہ اسلام کے نظام کے نفاذ کے نام پر جو خطہ حاصل کیا گیا تھا وہاں مغربی ڈیموکریسی کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے مناظر موجودہ حزب اقتدار اور حزب اختلاف کی شکل میں قوم دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ انتخابی سسٹم کے راستے سے اسلام تو کجا اصلاح احوال بھی ممکن نہیں مبلغ ختم نبوت مولانا محمد سرفراز معاویہ نے مسجد قادریہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جناب نبی کریم ﷺ کے منصب رسالت و ختم نبوت کا تحفظ ہمیں اپنی اولادوں اور اپنی جانوں سے بھی زیادہ عزیز ہے ہم دنیا کی عزت و آبرو قربان کرکے بھی فتنہ قادیانیت کا تعاقب جاری رکھیں گے ان رہنماؤں نے اقراء صوت القرآن، نکاس کالج اور جامع مسجد علی المرتضیٰ چک نمبر 72میں بھی اجتماعات سے خطاب کیا اور مختلف مقامات پر تنظیمی اجلاس منعقد ہوئے جن میں جماعت کی علاقائی صورتحال اور تحریک ختم نبوت کی حالیہ پوزیشن کا جائزہ لیاگیا۔ بعد ازاں رحیم یار خان میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک ختم نبوت کے رہنماء عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے اقتدار میں آتے ہی سکہ بند قادیانی میاں عاطف کو مشیر خزانہ بنانے کی کوشش کی جس پر احتجاج ہوا پھر سابق وزیر خارجہ موسیو ظفر اللہ خان قادیانی کوقرار داد پاکستان کا محرک قرار دیا گیا اور پھر مشہور زمانہ قادیانی ڈاکٹر عبدالسلام کو قومی ہیروں کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی گئی مزید یہ کہ قادیانی ابوبکر خدابخش نتھوکہ کو ریٹائر منٹ کے بعد خلاف قانون مدت ملازمت میں توسیع دینے کی کوشش کی گئی۔ جب کہ فتنہ قادیانیت کو مسلسل پرموٹ کیا جارہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حزب اقتدار اور حزب اختلاف کی باہمی لڑائی اختلاف کی تمام حدوں کو کراس کر کے آگے جا چکی ہے جس سے ملکی دفاع کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب کچھ مغربی تصور جمہوریت کا شاخسانہ ہے اور سیاسی انتہاء پسندی اورسیکولر انتہا پسندی کا نمونہ بھی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ دونوں اطراف سے لوٹے ہوئے قومی وسرکاری وسائل کے بل بوتے پر خرید و فروخت کی کوششیں ہو رہی ہیں اور منڈی میں بھاؤ لگ رہے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کے دعویدارسیاست مدینہ سے مکمل ناآشنا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سلامتی اور امن در کار ہے تو وہ صرف اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے میں ہی مضمر ہے پریس کانفرنس کے موقع پر حافظ محمد عاصم بلوچ، قاری محمد شاہد بلوچ، مولانا محمد زکریارحمانی، مولانامحمد سرفراز معاویہ،حافظ محمد احسن دانش بھی موجود تھے۔مجلس احرار اسلام کے رہنماؤں نے ضلع رحیم یار خان میں کئی تقریبات میں شرکت کی جب کہ آج صادق آبادمیں ختم نبوت کانفرنس کے علاوہ ایک نجی تعلیمی ادارے کی ایک تقریب میں شریک ہوں گے۔