لاہور(پ ر)عالمی مجلس احراراسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام چناب نگر کی قدیم مرکزی جامع مسجد احرارمیں منعقد ہونے والی سالانہ دوروزہ ختم نبوت کانفرنس قراردادوں کی منظوری ،اسلام کی سربلندی ،عقیدہ ختم نبوت کیلئے جدوجہداوروطن کی سلامتی کی دعاکے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی کانفرنس کے اختتام پر ہزاروں فرزند اسلام ،مجاہدین ختم نبوت اور سرخ پوشان احرارنے فقیدالمثال جلوس نکالااورقادیانی مرکز کے سامنے قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا گیا ،قائد احرارسید عطاء المہیمن بخاری ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے نائب امیر مولانا خواجہ عزیز احمد(خانقاہ سراجیہ)حضرت پیر ناصرالدین خان خاکوانی ،جمعیت علماء اسلام کے سنیٹر حافظ حمداللہ،جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی،مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب امیر پروفیسر خالد شبیر احمد،سید محمد کفیل بخاری،سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ، ڈاکٹر شاہد کاشمیری ،ڈاکٹر محمد عمرفاروق احرار،قاری محمد یوسف احرار،مولانا محمد مغیرہ ،میاں محمد اویس ،سید عطا اء اللہ شاہ ثالث،مولانا تنویر الحسن،سید عطا ء المنان بخاری ،مفتی صبیح الحسن ہمدانی ،قاری عبیدالرحمن زاہد،سید محمد زکریا شاہ ،افتخار احمد فخر،ظہیر احمد کاشمیری ،مولانا محمد اکمل، سیف اللہ خالد ،مولانا محمد وقاص سعید ایڈووکیٹ ،مولانا محمد صابر سرہندی ،انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے سربراہ مولانا محمد الیاس چنیوٹی(ایم پی اے)،قاری شبیر احمد عثمانی ،جمعیت علماء اسلام کے نائب امیرمولانا عبدالخالق ہزاروی،ابن ابوذرسید محمد معاویہ بخاری،ابن حضرت درخواستی مولانا فضل الرحمن درخواستی،مولانا تنویراحمد علوی،مولانا محمد سرفراز معاویہ، ملک خلیل احمد،مولانا محمد مطلوب چنیوٹی،مفتی محمدزبیربن مفتی محمد حسن،سید انیس احمد شاہ،سید مطیع الرحمن ہمدانی قصوری،مفتی زاہد محمود جوہر آباد،مولانا محمد شعیب،مولانا کریم اللہ ظاہر پیر،جماعت اسلامی کے رہنما سید نورالحسن شاہ اور چودھری محمد اسلام نے کانفرنس کی آخری نشستوں میں شرکت وخطاب کیا اور کہا کہ عقیدہ تحفظ ختم نبوت کا تحفظ صرف ایمان کی اساس ہی نہیں بلکہ امت مسلمہ کی حیات وموت کا مسئلہ بھی ہے ۔مقررین نے انتباہ کیا کہ حکومت آئین کی اسلامی دفعات کو ہر کچھ عرصے کے بعد چھیڑنے کا عمل بد مستقل بنیادوں پر ترک کردے اور ربوہ برانڈ ارتدادکے نمائندوں کو اپنی پناہ گاہوں اوراقتدار کی بالکونیوں سے نکال باہر کرے ۔تمام مقررین نے انتخابی حلف نامے سے عقیدہ ختم نبوت والی عبارت کو حلف نامے سے اقرار نامے میں بدلنے کے عمل کو غلطی کی بجائے واردات قراردیا اورکہا کہ حلف نامے کی پرانی عبارت اور اس کی ذیلی شقیں 7بی اور سی بحال کرنے کا ہم خیر مقدم بھی کرتے ہیں اوریہ انتباہ بھی کرتے ہیں کہ قوم ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے سلسلہ میں اپنا مال ،جان اور عزت وآبرو قربان کردے گی لیکن ان مسائل پر کبھی کمپرومائز نہیں کرے گی ۔سید عطاء المہیمن بخاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہداء اسلام اور شہداء ختم نبوت کے خون کے ہم وارث ہیں اور وراثت کے تسلسل کو قائم رکھنا ہماراشیوہ ہے ۔حضرت پیرحافظ ناصرالدین خان خاکوانی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عقیدۂ ختم نبوت کی جدوجہد دین اسلام کی حفاظت کا ذریعہ اور مسلمانوں کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے بنی نو انسان کو جو ایجنڈا دے کر دنیا میں بھیجا اس کے مطابق ہم اللہ کے احکامات کی بجاآوری اورعقل کی بجائے وحی الہی پر عمل کرنے کے پابند ہیں انہوں نے کہا کہ حز ب اللہ اورحزب الشیطان دنیا میں دوہی گروہ ہیں ہم مسلمان حزب الشیطان کی اپوزیشن ہیں اورانسانوں کو توحید وختم نبوت کے عقیدے کی بنیاد پر اللہ سے جوڑنے کی ذمہ داری لیے ہوئے ہیں ۔سنیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا کہ خوف اور لالچ کے ذریعے مسلمانوں کے ایمان اور عقیدے کو چھیننے کی کوشش ہورہی ہے اسلام انسانی غلامی کو توڑنے کا دوسرا نام ہے خوفزدہ ہوکر ڈر جانا ابلیسی سیاست کا کھیل ہے ہمیں ایمان کے ذریعے خوف کو ختم کرنا ہوگا او رختم نبوت پر کوئی کمزوری نہیں دکھانی ہوگی انہوں نے کہا کہ قادیانی صرف غیر مسلم ہی نہیں بلکہ آئین اورریاست کے باغی بھی ہیں قادیانیوں کیخلاف رد الفساد آپریشن کیوں نہیں ہوتا ؟انہوں نے کہا کہ میں پوچھتاہوں کہ حلف نامے کو تبدیل کرنے میں حکومت وریاست کا کتنا نقصان ہوا اور اس کا ذمہ دار کون ہے؟۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی دباؤ کی وجہ سے ہماراعقیدہ بھی غیر محفوظ بنا دیا گیا ہے ۔جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی نے کہا کہ مجلس احراراسلام عقیۂ ختم نبوت کے محاذ پر 1929ء سے ڈٹی ہوئی ہے جس پر پوری قوم کو ناز ہے انہوں نے کہا کہ مغربی جمہوریت نے ملک میں امن کو ختم کردیا جمہوریت میں صرف جھوٹ کی سیاست چلتی ہے تمام مسائل کا حل صرف اسلام کے نفاذ میں ہی مضمر ہے انہوں نے کہا کہ مرتد کی شرعی سزا اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں قانون کا حصہ بنایا جانا ہی انکار ختم نبوت کے فتنے کا حل ہے ۔سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ مجلس احراراسلام حکومت الہیہ کی داعی ہے ۔ابن ابوذرسید محمد معاویہ بخاری نے کہا کہ مجلس احرارکی سابقہ اور موجودہ قیادت نے عقیدے ،نظریے اور جماعت سے کبھی بے وفائی نہیں کی انہوں نے کہا کہ دین عزیمت کا نام ہے اللہ اوررسول ﷺسے محبت کرنے میں مشکلات کی وادیاں تو عبور کرنی ہوں گی ناموس ختم نبوت پر بارہ سو صحابہ کرامؓ شہید ہوئے انہوں نے کہا کہ نبی مکرم ﷺ کے امتی بزدل نہیں ہوسکتے ۔مجلس احراراسلام کے مرکزی رہنما سید عطاء اللہ شاہ بخاری ثالث نے کہا کہ مجلس احراراسلام برصغیر میں تحریک ختم نبوت کی بانی جماعت ہے اور اسکی قیادت نے اپنے تواترکو جاری رکھا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ احرارحق وصداقت کا قافلہ ہے یہ ہمیشہ جاری رہے گا احرار کی بنیاد ختم نبوت کے مشن کے تحفظ کے لئے رکھی گئی ہمارے قدم تو کمزور ہوسکتے ہیں ہماراعزم کبھی کمزور نہیں ہوا ۔مولانا محمد الیاس چنیوٹی ایم پی اے نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے والوں اور ان کی حمایت کرنے والوں سے ہماری جنگ ہے انہوں نے کہا کہ اگرن لیگ دین اسلام کیخلاف کوئی قدم اٹھائے تو ہم ان کے ساتھ نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ ختم نبوت والے حلف نامے میں تبدیلی اور 7سی اور 7سی کا نکالا جانا اس میں سو فیصدقادیانیوں کا خفیہ ہاتھ ہے انہوں نے کہا کہ میں نے پنجاب اسمبلی میں آن دی ریکارڈ یہ بات کہی اور اب بھی کہتا ہوں کہ میاں نواز شریف اپنے اردگرد غور سے دیکھیں کہ قادیانیوں اور دین دشمن عناصر نے ان کا گھراؤ کررکھا ہے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف صورت حال کا ادراک کریں کہ ان کے حقیقی دوست اور دشمن کون ہیں کانفرنس کے آخری اجلاس کی صدارت عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے نائب امیر مولانا خواجہ عزیز احمد نے کی جبکہ مہمان خصوصی سنیٹر حافظ حمد اللہ تھے ۔قبل ازیں پاکستان اور احرارکے پرچم پرشکوہ تقریب بھی منعقد کی گئی جس میں پروفیسر خالد شبیر احمد ،سید محمدکفیل بخاری،عبداللطیف خالد چیمہ،سید عطاء اللہ شاہ ثالث ،ظہیر احمد کاشمیری ،نے خطاب کیا ۔کانفرنس کے اختتام پر ہزاروں فرزندان اسلام ،مجاہدین ختم نبوت اور سرخ پوشان احرارنے دعوتی جلوس نکالا یہ فقید المثال جلوس اور اس کے شرکاء مسجد احرارچناب نگر سے جب روانہ ہوئے تو تاحد نظر انسانوں کاٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر تھا جلوس کے شرکاء نہایت پرامن تھے جلوس جب اقصیٰ چوک پہنچا تو سید عطاء المنان بخاری نے وہاں تقریر کی وہاں سے جلوس قادیانی مرکز ایوان محمود پہنچا اور وہاں جلوس بہت بڑے جلسہ عام کی شکل اختیار کرگیا اس موقع پر قائد احرارسید عطاء المہیمن بخاری ،مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ،سید محمد کفیل بخاری،ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری،مولانامحمد مغیرہ اور مولانا تنویر الحسن نے خطاب کیا اور قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا ۔سید عطاء المہیمن بخاری نے قادیانیوں کو مخاطب کے کہاکہ ہم تمہیں دعوت دیتے ہیں کہ جھوٹے مدعی نبوت کے پیروکار رہنے کی بجائے آسمانی فیصلے ،کہ حضور نبی کریم ﷺ آخری نبی ہیں تم ان کی اطاعت گزاری میں آجاؤ۔عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ1978ء میں بھی حلف نامہ نکالا گیا تھا جو مولانا مفتی محمود مرحوم کی تحریک سے صدرمحمد ضیاء الحق موحوم کو واپس لینا پڑا اب پھر بیرونی ایجنڈے کے بل بوتے پر یہ ڈاکہ ڈالا گیا جو قوم کے پریشر پر واپس ہوا انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے محاذ کی تمام جماعتیں ہمارا ہی کام کررہی ہیں لیکن تحریک ختم نبوت کو کسی طور پر سبوتاژ نہیں ہونے دیا جائیگا ۔سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ مرزا قادیانی نے اپنے مخالفین کے خلاف جو گندی زبان استعمال کی ہم قادیانیوں کیخلاف وہ زبان استعمال نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ قادیانی ہماری لٹی ہوئی متاع گراں ہیں ہم چاہتے ہیں کہ نبی رحمت ﷺ کے دامن پناہ میں آجائیں تاکہ جہنم کا ایندھن نہ بنیں ۔ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری نے اپنے خطاب میں قادیانیوں سے کہا کہ وہ23جلدوں پر مبنی ’’روحانی خزائن ‘‘قادیانی جماعت کی چھپی ہوئی کتاب ہی پڑھ لیں تو ان کو حقیقت سمجھ آسکتی ہے ۔مولانا محمد مغیرہ نے کہا کہ ہم ہر سال یہاں مرزائیوں کو دعوت اسلام دینے کیلئے آتے ہیں تاکہ قادیانی کلمہ اسلام پڑھ کر اپنی اصل پر واپس آجائیں ۔مولانا تنویر الحسن احرار نے کہا کہ قافلۂ سخت جاں احرارشہداء ختم نبوت کے مشن کی تکمیل کیلئے قدم بہ قدم آگے بڑھ رہا ہے ہم اسلام اورپاکستان کے غداروں کا سیاسی اوردینی سطح پر تعاقب ہر حال میں جاری رکھیں گے اس موقع پر جلوس میں حضرت پیر طریقت سید جاوید حسین شاہ ،حافظ عمار یاسر قاری شبیر احمد عثمانی سمیت ملک بھر سے علماء کرام ،مشائخ عظام ،دانشوراورصحافی بھی موجود تھے جلوس کے موقع پر چناب نگرکے تمام بازار اور مارکیٹیں بند ہوگئی تھیں پولیس اور قانون نافذکرنے والوں کی بھاری نفری جلوس کے ہمراہ رہی جبکہ میاں محمد اویس ،مولانا فیصل متین،سید عطاء المنان بخاری،حکیم محمد قاسم ،مولانا محمد اکمل ،محمد اشرف علی احرار،علی اصغراور کئی دیگر رہنما جلوس کی اپنی سیکورٹی کی سخت نگرانی کررہے تھے جلوس میں کوئی بد نظمی پیدا نہ ہوئی اورکوئی منفی نعرہ بھی نہ لگا جلوس کے شرکاء جلوس خروش کے ساتھ یہ نعرے لگا رہے تھے نعرہ تکبیر اللہ اکبر،تاج وتحت ختم نبوت زندہ باد،فرما گئے یہ ہادی لانبی بعدی،اسلام زندہ باد ،پاکستان زندہ باد۔جلوس کا اختتام لاری اڈا سرگودھا چناب نگر پر ہوا جہاں مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اسلامی سربلندی اور پاکستان کی سلامتی کے لئے دعا کرائی اور قافلے پر امن اور منظم طور پر واپس اپنے شہروں کی طرف روانہ ہوگئے قافلوں کی گاڑیوں پر مجلس احراراسلام کے پر چم اور بینرز آویزاں تھے اس موقع پر 1122کا عملہ بھی چوکس رہا بعدازاں مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر عمر فاروق احرار نے کانفرنس کی درج ذیل قراردادیں پریس کو جاری کیں ۔