متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے قادیانی ترجمان سلیم الدین کے اس دعوے کو مسترد کیا ہے کہ ” 1974 ءمیں قادیانیوں کو بائی فورس غیر مسلم ڈیکلیئر کیا گیا تھا “ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اس پر کہاہے کہ 1974 ءمیں پہلے ملت اسلامیہ کا مو¿قف قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا اور 13 دن اس پر بحث کی گئی ،قادیانی سربراہ مرزا ناصر کو قومی اسمبلی میں اپنا عقیدہ اور اپنا بیان دینے کا پورا موقع دیا گیا اور مرزا ناصر نے قومی اسمبلی میں کہاتھا کہ ”ہم اپنے علاوہ سب مسلمانوں کو کافر سمجھتے ہیں“۔قومی اسمبلی نے تمام آئینی اور جمہوری تقاضوں کے بعد 7 ۔ ستمبر 1974 ءکو متفقہ طور پر لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو غیر اقلیت ڈیکلیئر کیا تھا اور بھٹو نے کہا تھاکہ یہ فیصلہ اُمت مسلمہ کے عقیدے اور جمہوری اصولوں کی مطابق کیا گیاہے ،عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ قادیانی اپنے آپ کو غیر مسلم اقلیت تسلیم نہ کرکے آئین و ریاست سے بغاوت کے مرتکب ہو رہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ قادیانی ترجمان اس فیصلے کو بائی فورس کہہ کر آئین کا مذاق اُڑا رہے ہیں ،اس لےے اب ضروری ہو گیا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ میں اس صورتحال کے حل کے لےے ریفرنس دائر کرے ،تاکہ قادیانی اپنی آئینی حیثیت کے دائرے میں رہیں ،علاوہ ازیں عبداللطیف خالد چیمہ نے گزشتہ روز مدنی مسجد جامعہ سراجیہ میاں چنوں کے خطیب مولانا عبدالحق عابد کی رحلت پر ان کے فرزندان مولانا عطاءالحق اور اکرام الحق سے تعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم کے لےے دعائے مغفرت کی گئی اس موقع پر یہ بھی طے پایا کہ تحریک ختم نبوت مارچ 1953 ءکے دس ہزار شہداءکی یاد میں 22 ۔ مارچ کو قبل نماز جمعتہ المبارک 1 بجے مدنی مسجد جامعہ سراجیہ میاں چنوں میں اجتماع ختم نبوت منعقد ہو گا جس میں عبداللطیف خالد چیمہ خطاب کریں گے۔