تحریک طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی کنوینر محمد قاسم چیمہ نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کے قومی اقلیتی کمیشن میں قادیانیوں کی شمولیت کے فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب قادیانی آئین پاکستان میں متعین اپنی غیر مسلم حیثیت کو تسلیم ہی نہیں کرتے تو کس طرح انہیں اقلیتی کمیشن میں شامل کیا جاسکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ قادیانی ایک طرف پاکستان میں اپنے آزادانہ حقوق کے خواہاں ہیں اور دوسری جانب ملک کے آئین کی اپوزیشن کا کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے تلخ حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے قادیانی جو اپنی غیر مسلم حیثیت کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں، انہیں کسی بھی کمیشن کا حصہ بنانا ملک میں افراتفری اور انارکی پھیلانے کے مترادف سمجھا جائے گا اور قوم اس فیصلے کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔